
افغان خانہ جنگی کا نقصان پاکستان کو بھی ہوگا، کسی کے کہنے پر کسی ملک سے تعلقات کی نوعیت تبدیل نہیں کرسکتے‘ معید یوسف
افغانستان کا فیصلہ مقامی فریقین کو بیٹھ کر طے کرنا ہے تاکہ خونریزی نہ ہو،افغان امن عمل میں بطورسہولت کار پاکستان نے سب سے متحرک کردار ادا کیا اگر اب یہ کردار کوئی اور بھی کرے تو ہمیں اعتراض نہیں ،پاکستان کے مفادات افغانستان سے جڑے ہوئے ہیں‘ مشیر برائے قومی سلامتی
ہفتہ 10 جولائی 2021 22:52

(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ہونے والی خانہ جنگی کا نقصان پاکستان کو ہوگا، ہم پرامن حل کے اس لیے بھی خواہشمند ہیں کیونکہ یہ پاکستان کے مفاد میں ہے۔
معید یوسف نے کہا کہ طالبان نے خود کو میدانِ جنگ میں منوایا اور اب وہ جنگی قوت استعمال کرکے آگے بڑھ رہے ہیں، انہیں قابض طاقت کے نکلنے کے بعد جگہ ملی، اس لیے وہ زیادہ سے زیادہ حصے پر اپنا اثر قائم کررہے ہیں اور موجودہ صورتحال بھی اسی کی غمازی ہے۔انہوں نے کہا کہ دوحہ مذاکرات کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے تاکہ معاملہ خون ریزی کی طرف نہ جائے، پاکستان کو افغان عمل سے علیحدہ نہیں کیا جاسکتا، اگر کوئی سہولت کاری کرے تو اعتراض نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اب طالبان کا افغان حکومت میں شامل ہونا مشکل نظر آرہا ہے کیونکہ وہ اب حکومتی شراکت داری کے موڈ میں نہیں ، افغان فریق مل بیٹھ کر ایساحل نکالیں جو سب کو قابل قبول ہو، افغان طالبان کا جنگ میں ہاتھ اوپر ہے، آج طالبان جس پوزیشن میں ہیں انہوں نے گزشتہ بیس سالوں میں خود کو اتنا طاقتور نہیں دیکھا تھا۔انہوںنے کہا کہ سوال یہ ہے کہ افغان طالبان کیاپھرعلیحدگی میں جاناچاہتے ہیں، اگر وہ چاہتے ہیں کہ تعلقات بحال رہیں تو پھر بات چیت کی گنجائش موجود ہے، پاکستان سے زیادہ افغان امن عمل میں بطورسہولت کار کسی ملک نے اتنا متحرک کردار ادا نہیں کیا، اگر اب یہ کردار کوئی اور بھی کرے تو ہمیں اعتراض نہیں کیونکہ پاکستان کے مفادات افغانستان سے جڑے ہوئے ہیں۔معید یوسف نے کہا کہ اس بات کو ذہن سے نکال دیں کہ امریکہ کو اڈے دینے کی کوئی پیشکش کی جارہی ہے، پاکستان امریکہ کے ساتھ بغیر کسی شرط کے تمام شعبوں میں تعلقات کی بہتری کا خواہشمند ہے اور امریکہ کی بھی یہی خواہش ہے، امریکہ سے مختلف معاملات اور تعلقات میں بہتری پر بات چیت جاری ہے، ہم نے اپنا نقطہ نظرسامنے رکھنا ہے اور دیکھنا ہے کتنی چیزیں ہمارے لیے قابل قبول ہیں۔جب خلا پیدا ہوگا تو کوئی نہ کوئی جگہ لینے کے لیے تو آئے گا ، یہی وہ خانہ جنگی کی صورت حال جسے ہم روکناچاہتے ہیں، ہم کسی کے کہنے پر کسی اور ملک سے تعلق کی نوعیت نہیں بدل سکتے، حتی کہ چین بھی کسی سے تعلق رکھنے یا ختم کرنے کا نہیں کہہ سکتا، پاکستان میں دفاعی حکومت عملی کی کمی تھی مگر گزشتہ سالوں پر اس پر کام ہوا، بدلتی صورت حال میں جیواکنامک کو لے کر چلنا اہم ہوگا۔انہوںنے کہا کہ اچھی خبریہ ہے کہ امریکی بھی اب پیچھے کے بجائے آگے چلنے کی بات کر رہے ہیں مگر بری خبریہ ہے اعتمادکی کمی ایک دم سے ختم نہیں ہوگی، اس میں وقت ضرور لگے گا۔مزید اہم خبریں
-
کمشنر پنڈی کا آج تک کسی کو معلوم نہیں لیکن ہم انہیں بھولنے نہیں دیں گے
-
خیبر پختونخواہ میں آپریشن فوری طور پر بند ہونا چاہیئے
-
9 مئی کے اصل مجرم وہی ہیں جنھوں نے سی سی ٹی وی فوٹیج چرائی
-
9 مئی کا فالس فلیگ پی ٹی آئی کو کچلنے کے لیے کروایاگیا
-
قطری وزیراعظم کا اسرائیلی حملے کا بھرپور جواب دینے کا اعلان
-
وزیراعظم نے ملک میں موسمیاتی اور زرعی ایمرجنسی کے نفاذ کی اصولی منظوری کا اعلان کردیا
-
نیپال سے پاکستان کے حکمران سبق سیکھیں تاکہ کسی بھی تباہ کن صورتحال سے بچ سکیں،سینیٹر محمد عبدالقادر
-
سولر صارفین کے بجلی کے میٹر کی قیمت میں 100 فیصد اضافہ
-
اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے عالمی اقدام بہت ضروری ہوچکا ہے
-
زرافوں کو کراچی سے لاہور منتقل کرتے ہوئے ایک زرافہ دم توڑ گیا،ایک کی ٹانگ ٹوٹ گئی
-
سیلاب کے بعد ملکی جی ڈی پی میں کمی کا خدشہ ہے‘ اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ
-
قطر باقاعدہ جنگجو ملک نہیں ہے لیکن جواب دینا ناگزیر ہے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.