جعلی شناختی کارڈ بنانیوالے نادرا افسران کو برطرف کیا جائے، سینیٹر فیصل سبزواری

پنی سیاسی وابستگی کے تحت جعلی شناختی کارڈ بنائے گئے، بنائے گئے تمام جعلی شناختی کارڈز بلاک کیئے جائیں، سینٹ میں توجہ دلائو نوٹس

جمعہ 16 جولائی 2021 17:45

جعلی شناختی کارڈ بنانیوالے نادرا افسران کو برطرف کیا جائے، سینیٹر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2021ء) ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما و سینیٹر فیصل سبزواری نے مطالبہ کیا ہے کہ رشوت لے کر غیر ملکیوں کے جعلی شناختی کارڈ بنانے والے نادرا کے افسران کو برطرف کیا جائے۔جمعہ کو سینیٹ کے اجلاس میں کالعدم تنظیموں اور غیر ملکیوں کو نادرا سے جعلی شناختی کارڈز کے اجراء پر فیصل سبزواری نے توجہ دلائونوٹس پیش کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے سندھ نے انکشاف کیا ہے کہ سندھ میں 50 فیصد نادرا اہلکاروں اور افسران نے جعلی شناختی کارڈز بنائے ہیں۔فیصل سبزواری نے کہا کہ این ڈی ایس، دشمنی ایجنسی اور کالعدم تنظیموں کے جعلی شناختی کارڈز بنائے گئے، 30 سے 40 لاکھ غیر ملکیوں کے شناختی کارڈ بنائے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اپنی سیاسی وابستگی کے تحت جعلی شناختی کارڈ بنائے گئے، بنائے گئے تمام جعلی شناختی کارڈز بلاک کیئے جائیں۔

ایم کیو ایم کے سینیٹر فیصل سبزواری نے کہا کہ نادرا کے ان افراد کو برطرف کیا جائے، جن لوگوں نے یہ کارڈ بنائے انہیں بے نقاب کیا جائے۔حکمراں جماعت پاکستان تحریکِ انصاف کے رکن قومی اسمبلی علی محمد خان نے سینیٹ اجلاس میں فیصل سبزواری کے توجہ دلائونوٹس پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں 40 لاکھ جعلی شناختی کارڈ کی بات کی گئی، ہمارے ریکارڈ کے مطابق 2018ء سے اب تک کراچی میں 5 لاکھ شناختی کارڈ جاری ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ریکارڈ کیمطابق سندھ میں 23 لاکھ سے زائد شناختی کارڈز جاری کیئے گئے، سندھ میں کل 29 لاکھ 63 کے قریب شناختی کارڈز جاری کیئے گئے، کیسے ممکن ہے کہ 40 لاکھ جعلی شناختی کارڈ جاری ہوں جبکہ کل 29 لاکھ شناختی کارڈز جاری ہوئے ہیں۔علی محمد خان نے کہا کہ غلط کام ہوئے ہیں، نادرا سندھ کے 39 ملازمین کو معطل کیا گیا، علاقائی ڈی جی کو او ایس ڈی بنایا گیا ہے، 10 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج ہیں، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا آفریدی نے معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ڈی جی ایف آئی اے کا بیان غلطی ہو سکتا ہے، معلوم نہیں ایک ذمے دار شخص ایسا بیان کیسے دے سکتا ہی بعد ازاں سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا گیا۔