عالمی مارکیٹ میں ایل این جی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

پاکستان کی جانب سے 2015 کے بعد مہنگی ترین ایل این جی کی خریداری، ماہ ستمبر کیلئے 15 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو سے زائد کے ریٹ پر 4 کارگو بک کروا لیے گئے

muhammad ali محمد علی جمعہ 30 جولائی 2021 00:17

عالمی مارکیٹ میں ایل این جی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جولائی2021ء) عالمی مارکیٹ میں ایل این جی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ، پاکستان کی جانب سے 2015 کے بعد مہنگی ترین ایل این جی کی خریداری۔ تفصیلات کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کے علاوہ ایل این جی کی قیمتوں میں بھی ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ امریکی جریدہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی منڈی ایل این جی کی پیداوار کم اور طلب زیادہ ہونے کی وجہ سے قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے۔

جبکہ پاکستان نے 6 سال کے دوران ایل این جی کی مہنگی ترین اسپاٹ پرچیزنگ کی ہے۔ عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے پاکستان نے 2015ء کے بعد مہنگی ترین ایل این جی خریدی ہے۔ پاکستان کی جانب سے خریدی گئی ایل این جی کا ریٹ 15 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو سے بھی زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان نے ماہ ستمبر کیلئے ایل این جی کارگوز کی خریداری کی ہے۔ ایل این جی کے کارگو ستمبر 2021ء میں پاکستان آئیں گے۔

ذرائع کے مطابق جن 4 کارگو کی خریداری کی گئی ہے ان میں، 6 سے 7 ستمبر 2021ء کی ایل این جی کا ریٹ 15.39 ڈالر ایم ایم بی ٹی یو، 12 سے 13 ستمبر کی ایل این جی کا ریٹ 15.49 ڈالر ایم ایم بی ٹی یو، 17 سے 18 ستمبر کی ایل این جی کا ریٹ 15.39 ڈالر ایم ایم بی ٹی یو ہے اور 27 سے 28 ستمبر کی ایل این جی کا ریٹ 15.19 ڈالر ایم ایم بی ٹی یو ہے۔ جبکہ پاکستان پہنچنے کے بعد اس شیپمنٹ کا ریٹ مزید بڑھ جائے گا۔

15 ڈالر سے زائد کی قیمت پر خریدی گئی ایل این جی ملک بھر میں ترسیل کرتے وقت یہ 19 سے 22 ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ یہاں واضح رہے کہ گزشتہ سال بھی حکومت کو زائد قیمت پر ایل این جی کی خریداری کے الزام کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ میڈیا پر منظر عام پر آنے والی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وزارت پٹرولیم کی نااہلی کی وجہ سے ایل این جی کارگوز کی بروقت خریداری عمل میں نہیں لائی گئی تھی، عالمی مارکیٹ سے تاخیر سے ایل این جی کی خریداری کی وجہ سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔