ہائی جیکروں نے پاکستان کی سیاست کو ہائی جیک کیا ہوا ہے ،سراج الحق

آئی ایم کی معاشی پالیسی نے ملک کو جکڑا ہوا ہے ،پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے کارخانے اور کھیت کے منافع میں مزدور اور کسان کو شامل کیا جائے محنت کشوں کے ادارے سرمایہ داروں کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں ، شمس الرحمان سواتی ودیگر رہنمائوں کا تربیتی ورکشاپ سے خطاب

منگل 3 اگست 2021 00:12

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اگست2021ء) چند ہائی جیکروں نے پاکستان کی سیاست کو ہائی جیک کیا ہوا ہے ۔آئی ایم ایف کی پالیسی نے ملک کو جکڑ لیا ہے ۔کارخانے اور کھیت کے منافع میں مزدور اور کسان کو بھی شامل کیا جائے ۔سودی نظام اور ٹھیکہ نظام کا مکمل خاتمہ کیا جائے۔پاکستان کو ایک ماڈل اسلامی فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں۔

نیشنل لیبر فیڈریشن باطل کے نظام اور سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے کے لئے فرنٹ مین کا کردار ادا کر رہی ہے۔یہ بات جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے دختران اسلام اکیڈمی بانسرہ گلی مری میں نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کی تین روزہ لیڈرشپ ٹریننگ ورکشاپ کے آخری دن اپنے خصوصی خطاب میں کہی۔اس موقع پر نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمان سواتی ،میاں تجمل حسین ،ظفر خان،شاہد ایوب خان،طیب اعجاز لقمانی،محمد امین منہاس،خالد خان،پروفیسر نصیر گیلانی ،پروفیسرعمر صادق،عتیق احمد عباسی ،انجینئرابو عمیرزاہدودیگر نے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی کا بیانیہ ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء کا بیانیہ ہے ۔جماعت اسلامی 22کروڑعوام کی ترجمان ہے ۔ہم اس فرسودہ اور ناکارہ نظام کو چلینج کر رہے ہیںجس نے پوری قوم کو اپنا غلام بنایا ہوا ہے اور اس باطل نظام کے زریعے ہمارے خاندانی نظام کو تباہ وبرباد کیا جا رہا ہے ۔اس باطل نظام کی وجہ سے 99فیصدلوگوں میں وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم کی گئی اوراس کے نتیجے میں انسان بھوکا ہے اور سارا پیسہ اسلحہ ،بارود کی فیکٹریاں لگانے کے لئے خرچ کیا جا رہا ہے ۔

گزشتہ صدی میںہی کروڑوں انسانوں کو بارود میں جلایا گیا اور لاکھوں انسانوں کو معذور کیا گیا۔باطل نظامکی وجہ سے بھوک اور افلاس ہمارا مقدر بن چکی ہے ۔ملک میں 65فیصد نوجوان ہیں لیکن انھیں بھی بے روزگاری کے دلدل میں دکھیل دیا گیا ہے ۔سودی نظام کی وجہ سے 3.4ٹلین روپے ہم سود کی ادائیگی میں خرچ کر رہے ہیں۔حکمرانو کی عیاشیوں کی وجہ سے آج 45ہزار ارب روپے سے زائد کا قرض ہمارے سروں پر مسلط ہوگیا ہے۔

جو بھی لوگ اس ملک کے حکمراں مسلط کئے جاتے ہیںوہ بین الاقوامی استعماری قوتوں کے ایجنٹ ہوتے ہیںاور یہ وہی لوگ ہیں جنھوںنے ایسٹ انڈیا کمپنی اور انگریزوں کا ساتھ دیا تھا اور ان نکی انگریزوں کے ساتھ کی جانے والی وفاداری کے عویض انھیں بڑے بڑے القابات اور جاگیروں زمینوں سے نوازا گیا تھا۔یہ222خاندان روزاول سے ہمارے ملک پر مسلط ہیںاور انھوں نے ہی پوری قوم کو اپنا یرغمال بنایاہواہے ۔

ان ہی خاندانوں اور اشرافیہ کی وجہ سے اس ملک میں اخلاقی ،سیاسی ،نظریاتی ،مالی کرپشن کی جا رہی ہے اور چہرے بدل بدل کر یہ ہر حکمرں پارٹی میں شامل ہو کر ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹتے ہیں ۔ان کی فیکٹریاں ،کارخانے ،محلات اور بینک بلینس میں تو اضافہ ہوگیا ہے لیکن عوام کی تقدیر نہیں بدلی ہے اور اس وجہ سے پاکستان کی عوام ایک قوم اور ملت نہیں بن سکی ۔

قوم کو لسانیت اور فرقہ واریت میں تقسیم کیا گیا ،پاکستان کو معاشی طور پر تباہ کیا گیا ،ان ہی حکمرانو کی بد اعمالیوں کی وجہ سے ہمارے ملک کا ڈھائی کروڑ بچہ تعلیم سے محروم ہے ۔اس ملک میں گریب کی ترقی کا ہر دروازہ بند کر دیا گیا ہے ،جماعت اسلامی باطل نظام کے خلاف جوماڈل پیش کر رہی ہے وہ نبی مہربانؐ کا لایا ہوا نظام ہے ۔جماعت اسلامی ساری انسانیت کو اللہ کا کنبہ سمجھتی ہے ۔

اس کے کارکن مساجد کے ساتھ ساتھ خانقاہوں،ہندوں کے مندر،سکھوں کے گواداریاور عیسائیوں کے چرچ میں بھی اپنی خدمات سرانجام دیتے ہیں ۔قرآن کا فلسفہ ہمارا معاشی فلسفہ ہے اور ہمیں یہ ہی حکم دیا گیا ہے کہ دولت چند ہاتھوں میں مرکوز نہ ہوں ،حکومت یتیم اور غریب کی داد رسی کرے اور ملک میں ایک ویلفیئر اسلامی حکومت قائم کی جائے ۔آ ج پاکستان میں53لاکھ معذور افراد موجود ہیں۔

حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کی داد رسی کرے ۔ملک میں آج عدالتیں تو موجود ہیں لیکن عام لوگوں کو یہاں انصاف نہیں ملتا بلکہ انصاف بکتا ہے ۔پاکستان چوروںاور لٹیروںکے لئے نہیںبنا تھا آج 73 برس ہوچکے ہیں اور ہم اپنے جغرافیہ کی حفاظت تک نہیں کر سکے اور نہ ہم چاند اور مریخ کی طرف روانہ ہوئے اور نہ ہی ہم نے سماجی اخلاقی ترقی کی ۔آج ملک میں نہ خالص دودھ ملتا ہے ،نہ مصالحہ ،نہ چائے کی پتی اور نہ ہی ادویات ہر چیز یہاں دو نمبر بکتی ہے جب حکمراں کرپٹ ہوجائیں تو عام لوگوں میں بھی یہ بیماریاں پیدا ہوجاتی ہیں ۔

آج ہمارے ارکان اسمبلی کہہ رہے کہ کہ گالی پنجاب کا کلچر ہے ،پنجاب کا کلچر گالی نہیں ہے پنجاب کا کلچر تو بابا فرید ہیں ،بابا ہجویری ہیں ان سب کا پیغام تو محبت ہے بھائی چارگی ہے ۔جب ہماری اسمبلیوں میں گالیاں عام ہونگی تو پھر معاشرے کا کیا حال ہوگا ۔انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی فرقہ واریت اور لسانیت سے بالا تر ہو کر ملک کو ترقی کی جانب گامزن کرنا چاہتی ہے مزدوروں کو اس جدوجہد میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔

آج اس ملک کا سرمایہ دار روزانہ کروڑوں روپے کما رہا ہے لیکن اس کی فیکٹری میں کام کرنے والا غریب مزدور اور اس کے بچے بھوکے سوتے ہیں ۔ہماری فصلیں اچھی پیداوار دیتی ہے لیکن کسان کے گھر میں بھوک ہے ۔جب تک کارخانے کے مزدور اور کھیت کے کسان کو منافع میں اس کا حصہ نہیں دیا جائے گا اس ملک میں ترقی اور خوشحالی نہیں آسکے گی اور یہ ہی ترقی اور خوشحالی کا فارمولہ ہے آج ہمارے ملک کی سیاست کو کچھ ہائی جیکروں نے ہائی جیک کیا ہوا ہے ۔

ان مفاد پرستوں کا نہ تو کوئی نظریہ اور نہ کوئی سیاست ۔آپ کے پاس دو ارب روپے ہیںتو آپ آزاد کشمیر کے وزیر اعظم بن سکتے ہیں۔ہمیں ان ہی مفاد پرستوں کو شکست فاش دینا ہے ۔ہم ملک اور قوم کو مزید اس نظام کی بھینٹ اور یر غمال نہیں بننے دینگے ۔انھوں ہمارے قومی ادروں اسٹیل مل ،پی آئی اے کو تباہ کیا اور انھیں نج کاری کی بھینٹ چڑھانے کی کوشش کی جارہی ہیں اور اب ان کی نظریں ریلوے کی طرف ہیں ۔

جماعت اسلامی نج کاری کے خلاف حکو مت کی اس ظالمانہ پالیسی کے خلاف سخت مذاحمت کرے گی اور محنت کشوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی ۔پی ٹی آئی میں بھی اسٹیٹس کو موجود ہے اور انھوں نے بھی نظام باطل کا پرزہ بن کر ملک وقوم کو باطل کی غلامی میں جکڑ دیا ہے ۔انھوں نے محنت کشوں کو تلقین کی کہ وہ نماز کی سختی کے ساتھ پابندی کریں،نبی ؐ کی ذات گرامہ ہم سب کے لئے ایک نمونہ ہیں حضور ؐ کے اسوہ پر عمل کیا جائے ،ہر فرد دو سو افراد سے رابطہ کر کے انھیں اپنا ہمنوا بنائے ۔

باطل کے استحصالی نظام اور اس کی سوچ وفکر کو بڑی حکمت کے ساتھ مقابلہ کیا جائے ۔فیکٹریوں اور کارخانوں سے ٹھیکہ داری اور ڈیلی ویجز نظام فوری طور پر ختم کیا جائے ۔آئی ایم ایف کی ٖغلامی سے آزادی حاصل کی جائے اور سودی نظام کا مکمل طور پر خاتمہ کیا جائے۔مفاد پرست ٹولے کو شکست دینا ہے تو قوم جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔جماعت اسلامی پاکستان کو ایک ماڈل اسلامی فلاحی ریاست بنائے گی ۔

نیشنل لیبر فیڈریشن اور اس کے شاہین صفت کارکنان ہماری اس جدوجہد میںفرنٹ مین کا کردار ادا کرینگے اور ظلم جبر کے نظام باطل کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گے۔نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمان سواتی نے کہا کہ پاکستان کا محنت کش آج مجبور بھی ہے اور بے کس بھی ۔حکومت کی معاشی پالیسیوں نے محنت کشوں کو دیوار سے لگا دیاہے ۔نیشنل لیبر فیڈریشن سات کروڑ محنت کشوں تک اپنی دعوت اور پیغام کو پہنچا رہی ہے اور ہم محنت کشوں کو این ایل ایف کے پلیٹ فارمپر جمع اور متحد کر کے ان کی طاقت کے ذریعے پاکستان میں حقیقی تبدیلی لائینگے ۔

انھوں نے کہا کہ آج سوشل سیکورٹی ،ورکرز ویلفیئر بورڈ ،ای اوبی آئی میں کرپشن ہی کرپشن ہے ۔محنت کشوں کے ادارے سرمایہ داروں کے محافظ بنے ہوئے ہیں ۔این آئی آر سی میں ممبران کی کمی کی وجہ سے فیصلوں میں تاخیر ہورہی ہے ۔انھوں کہا کہ این ایل ایف پوری طاقت اور قوت کے ساتھ ٹھیکہ داری نظام اور بھٹہ کے مزدور اور کان کنی کے مزدوروں کے حقوق کے لئے عملی جدوجہد کرے گی۔کیپشن فوٹو۔جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق مری میں نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کی تین روزہ لیڈر شپ ٹریننگ ورکشاپ سے خطاب کر رہے ہیں۔اسٹیج پر شمس الرحمان سواتی،میاں تجمل حسین،شاہد ایوب خان،ظفر خان بھی موجود ہیں۔