افغانستان کی موجودہ تشویشناک صورتحال پر طارق مدنی کا اظہار افسوس

پاکستان کی معاشی صورتحال کے مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے، سربراہ پاکستان امن کونسل

جمعرات 5 اگست 2021 16:44

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اگست2021ء) پاکستان امن کونسل کے سربراہ طارق محمو دمدنی نے افغانستان کی موجودہ تشویشناک صورت حال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں جو آج یہ خانہ جنگی ہورہی ہے اس میں دونوں اطراف مسلمانوں ہی کی جان و مال کا نقصان ہورہا ہے اور مسلمانوں کا ازلی دشمن امریکا مکار جس نے مختلف حیلے بہانوں سے مسلم ممالک میں زبردستی کی جنگ مسلط کرکے لاکھوں مسلمانوں کا خون بہایا ہے اپنے آپ کو انسانی حقوق کا دعویدار کہلاتا ہے لیکن درحقیقت یہ انسانی حقوق کا کھلا دشمن ہے اس نے افغانستان میں طالبان کی اسلامی حکومت القاعدہ تنظیم کا بہانہ کر کے اسلحے کے زور پر ختم کردی جبکہ القاعدہ تنظیم کو خو د امریکا نے ہی بنایا تھا اوراسے روس کے مقابلے کے لئے ہتھیار و مالی مدد فراہم کی تھی دوسری طرف افغانستان کے ڈیڑھ سو سے زائد جید علماء کرام نے دفاعی جہاد کا فتویٰ دیا تھا اور کہا تھا کہ جہاد فرض ہوچکا ہے مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے خلاف اسوقت تک جہاد جاری رکھیں جب تک غیر ملکی فوجیں افغانستان سے نکل نہ جائیں اور طالبان کی اسلامی حکومت دوبارہ قائم نہ ہوجائے چنانچہ فتوے کے تناظر میں طالبان دفاعی جہاد کررہے ہیںان خیالات کا اظہار انہوں نے گلستان جوہر میں مذہبی شخصیات سے بات چیت کرتے ہوئے کیا طارق مدنی نے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی طالبان کے دفاعی جہاد سے شکست کھا کر افغانستان چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں لیکن امریکہ کی بنائی ہوئی کٹھ پتلی غنی حکومت امریکی ایجنڈے پر افغانستان میں خانہ جنگی پیدا کرکے ہزاروں مسلمانوں کا خون بہا رہی ہے اور افغانستان کاا سٹکچرتباہ کررہی ہے جو نہایت پریشان کن بات ہے انہوں نے کہا کہ افغانستان کی خراب صورت حال کے اثرات سے پاکستان شدید متاثر ہورہا ہے اور پاکستان کی معاشی صورت حال کے مزید خراب ہونے کا بھی خدشہ ہے انہوں نے علماء کرام اور مذہبی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ اپنا اثرو رسوخ استعمال کرکے پاکستان اور افغانستان کی بہتری کے لئے کوشش کریں ورنہ سوکھے کے ساتھ گیلا بھی جل جائے گا۔