دفاعی اور کشمیر سے متعلق پارلیمانی کمیٹیوں کا جی ایچ کیو کا دورہ ، شرکاء کو داخلی اور خارجی صورتحال سمیت افغانستان اور تنازعہ کشمیر پر بریفنگ

مغربی زون پر بارڈر مینجمنٹ کے بروقت اقدامات کے ثمرات آرہے ہیں، تنازعہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں دیرپا امن و استحکام ممکن نہیں خطے کی دیرپا ترقی کے لئے افغانستان میں دیرپا امن اہم ہے،ہم کسی بھی قسم کی صورتحال کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں، سربراہ پاک فوج کی گفتگو

پیر 30 اگست 2021 23:43

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اگست2021ء) دفاعی اور کشمیر سے متعلق پارلیمانی کمیٹیوں نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا جس میں شرکاء کو داخلی اور خارجی صورتحال سمیت افغانستان اور تنازعہ کشمیر پر بریفنگ دی گئی جبکہ پاک فوج کے سرسربراہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ مغربی زون پر بارڈر مینجمنٹ کے بروقت اقدامات کے ثمرات آرہے ہیں، تنازعہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں دیرپا امن و استحکام ممکن نہیں، خطے کی دیرپا ترقی کے لئے افغانستان میں دیرپا امن اہم ہے،ہم کسی بھی قسم کی صورتحال کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں۔

پیر کو آئی ایس پی آر کے مطابق پارلیمانی کشمیر کمیٹی، سینٹ و قومی اسمبلی کی ڈیفنس کمیٹیوں کے اراکین پر مشتمل وفد نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا، وفد کو سیکیورٹی کے حالات، بارڈر پر صورتحال، اور امن و استحکام کیلئے پاک فوج کی کوششوں پر بریفنگ دی گئی، سیاسی رہنماؤں کوموجودہ ملکی سیکیورٹی صورتحال پربریفنگ دی گئی۔

(جاری ہے)

شرکاء کو داخلی اور خارجی صورتحال پر تفصیلی طور پر آگاہ کیاگیا۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے وفد سے خصوصی ملاقات میں کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے قوم کی حمایت سے دہشت گردی کے خلاف جنگ اور ملک میں حالات معمول پر لانے میں بے مثال کامیابیاں حاصل کیں، مغربی سرحدوں پر بروقت انتظامات اور اقدامات کی وجہ سے آج چیلنجز کے باوجود پاکستان کی سرحدیں محفوظ ہیں، مغربی زون پر بارڈر مینجمنٹ کے بروقت اقدامات کے ثمرات آرہے ہیں، چیلنجز کے باوجود پاکستان کی سرحدیں مکمل طور پر محفوظ ہیں، انہوں نے واضح کیا کہ ہم کسی بھی قسم کی صورتحال کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں، آرمی چیف نے علاقائی رابطوں کے حوالے سے افغانستان میں امن کی بحالی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ خطے کی دیرپا ترقی کے لئے افغانستان میں دیرپا امن اہم ہے، آرمی چیف نے کشمیر کاز اور کشمیر کے عوام کے لئے پاک آرمی کی بھرپور سپورٹ اور عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو جان لینا چاہئے کہ کشمیر ایشو کے پرامن حل کے بغیر امن و استحکام ممکن نہیں، اجلاس میں قومی سوچ اور ہم آہنگی کے ذریعہ متشدد انتہا پسندی کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔