وصولوں کے کم تناسب والے گرڈ اسٹیشنز میں جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لائیں ، وزیر اعظم کی ہدایت

مشترکہ مفادات کونسل نے مجوزہ آئی جی سیپ تخمینوں ،پن بجلی کو قابل تجدید توانائی کے اہداف میں شامل کرنے کے منظوری دیدی

منگل 7 ستمبر 2021 00:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 ستمبر2021ء) وزیر اعظم عمران خان نے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں بجلی کے بلوں کی باقاعدگی سے ادائیگی کرنے والے صارفین کو لوڈ شیڈنگ کی دقت سے بچانے کے لئے توانائی ڈویژن کو ہدایت دی کہ وہ ایسے گرڈ اسٹیشنز میں جہاں وصولیوں کا تناسب کم ہے وہاں جدید ٹیکنالوجی کو برے کار لائیں تاکہ ایسے صارفین کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔

پیر کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزرا محمد حماد اظہر، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، اسد عمر، شوکت فیاض ترین، ڈاکٹر فروغ نسیم، چوہدری فواد احمد، وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار، وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ، وزیر اعلی خیبر پختونخوامحمود خان، معاون خصوصی طابش گوہر، وزیر خزانہ خیبر پختونخوا تیمور سلیم جھگڑا، وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ، وزیر بین الصوبائی رابطہ بلوچستان عمر جمالی، چیرمین نیپرا توصیف فاروقی اور سینئیر وفاقی و صوبائی حکومتوں کے افسران شریک ہوئے ۔

(جاری ہے)

توانائی ڈویژن نے اجلاس کو بجلی کی پیداواری اضافے کی منصوبہ بندی کے حوالے سے بریفنگ دی۔’’Indicative Generation Capacity Expansion Plan 2021 (IGCEP) ‘‘یہ منصوبہ بندی دس سال کے لیے کی جاتی ہے جس میں ہر سال طلب و رسد کے مطابق ان تخمینوں کا جائزہ لیا جاتا ہے اور ضروریات کے مطابق حکمت عملی میں ضروری تبدیلیاں کی جاتی ہیں۔ اس پلان کا مقصد توانائی کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے منصوبہ بندی کرنا اور صارفین کوسستی بجلی فراہم کرنا ہے۔

توانائی ڈویژن نے آگاہ کیا کہ اس ضمن میں تمام صوبوں اور آزاد جموں و کشمیر حکومت سے تفصیلی مشاورت کی گئی ہے۔وزیر اعظم نے بجلی کے بلوں کی باقاعدگی سے ادائیگی کرنے والے صارفین کو لوڈ شیڈنگ کی دقت سے بچانے کے لئے توانائی ڈویژن کو ہدایت دی کہ وہ ایسے گرڈ اسٹیشنز میں جہاں وصولیوں کا تناسب کم ہے وہاں جدید ٹیکنالوجی کو برے کار لائیں تاکہ ایسے صارفین کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ آئی جی سیپ کا بنیادی مقصد توانائی کے شعبے میں مستقبل کے لئے جامع لائحہ عمل مرتب کرنا ہے تاکہ ضرورت کے مطابق بجلی کی پیداوار کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ عوام کو کم قیمت پر بجلی فراہم کی جا سکے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کے طریقہ کار میں اصلاحات لا رہی ہے تاکہ اس نظام کو موثر بنایا جا سکے۔مشترکہ مفادات کونسل نے مجوزہ آئی جی سیپ تخمینوں کی منظوری دی ،کونسل نے پن بجلی کو قابل تجدید توانائی کے اہداف میں شامل کرنے کے منظوری دی،کونسل نے توانائی ڈویژن کو ہدایت کی کہ وہیلنگ پالیسی کو جلد حتمی شکل دی جائے تاکہ اس کا نفاذ یقینی بنایا جا سکے۔