وفاقی وزیر غلام سرور خان کو پابندی کے باوجود کنٹونمنٹ انتخابات کے امیدوار کے جلسہ میں شرکت کرنا مہنگا پڑ گیا

راولپنڈی میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر شاہین غزل کی جانب سےضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وفاقی وزیر پر جرمانہ عائد، نوٹیفیکیشن جاری

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری ہفتہ 11 ستمبر 2021 23:44

وفاقی وزیر غلام سرور خان کو پابندی کے باوجود کنٹونمنٹ انتخابات کے امیدوار ..
لاہور (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 11ستمبر 2021) وفاقی وزیر غلام سرور خان کو پابندی کے باوجود کنٹونمنٹ انتخابات کے امیدوار کے جلسہ میں شرکت کرنا مہنگا پڑ گیا، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وفاقی وزیر پر بھاری جرمانہ عائد، نوٹیفیکیشن جاری- تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر نے کنٹونمنٹ انتخابات کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کو 30 ہزار روپے جرمانہ کردیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق راولپنڈی میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر شاہین غزل کی جانب سے وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان کو جاری سرکاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی شق نمبر 27 کے تحت صدر مملکت اور وزیر اعظم سمیت عوامی عہدہ رکھنے والا کوئی بھی شخص انتخابی امیدوار کے جلسے میں شرکت یا کنٹونمنٹ بورڈ کے کسی بھی وارڈ کا دورہ نہیں کرسکتا۔

(جاری ہے)

ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر نے کہا کہ وفاقی وزیر غلام سرور خان نے پابندی کے باوجود واہ کینٹ بورڈ وارڈ 5 میں امیدوار کے جلسہ میں شرکت اور تقریر کی، وفاقی وزیر پر انتخابی ضابطہ اخلاق خلاف ورزی کا الزام ثابت ہوگیا ہے۔ غلام سرور خان 30 ہزار روپے جرمانے کی رقم ڈسٹرکٹ الیکشن کمیشن میں جمع کرائیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی انتخابی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر ایک پی ٹی آئی رہنما کو سزا سنائی جا چکی ہے- کچھ عرصہ قبل الیکشن کمیشن کی جانب سے وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کو پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی حدود سے چلے جانے کا حکم دیا گیا تھا۔

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں موجود الیکشن کمیشن حکام نے وفاقی وزیر برائے امور کشمیر علی امین گنڈا پور کی کشمیر میں جلسے جلوسوں میں شرکت اور تقاریر پر پابندی عائد کر دی تھی۔ الیکشن کمیشن نے چیف سیکرٹری کو بھجوائے گئے مراسلے میں کہا تھا کہ وفاقی وزیر ورائے امور کشمیر علی امین گنڈا پور کشمیر میں انتخابی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

مراسلے میں کہا گیا کہ وفاقی وزیر کشمیر کے انتخابات میں دانستہ طور پر منفی انداز میں متاثر کر رہے ہیں اور اس کی پاداش میں انھیں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں ’انتخابی مہم اور جلسے جلوسوں میں شرکت اور تقریر کرنے پر فوری طور پر پابندی عائد کی جاتی ہے۔ الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر کے ’افعال کی وجہ سے نہ صرف امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو رہا ہے بلکہ انسانی جانوں کے ضیائع کا بھی خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔‘ الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں پر پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں کے خلاف بھی کارروائیاں عمل میں لائی جا رہی ہیں۔