شیل' تعمیر ' پروگرام کے تحت اہم ایجادات کرنے والے پاکستانی نوجوانوں کو اعزازات پیش کئے

پیر 20 ستمبر 2021 15:28

شیل' تعمیر '  پروگرام کے تحت  اہم ایجادات کرنے والے  پاکستانی نوجوانوں ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 ستمبر2021ء) شیل  'تعمیر'  سماجی ترقی کا ایک اہم پروگرام ہے، جس کے حتمی نتائج  اور  اعزازات کی تقریب -   شیل تعمیر  ایوارڈز  2021،  حال ہی میں شیل ہاؤس کراچی میں منعقد کی گئی۔ اس حوالے سے  قومی سطح پر ایک مقابلے کا  انعقاد کیا گیا تھا، جس میں موثر  ایجادات کرنے والے ذہین ترین  نوجوانوں  اور  جدید کاروباری تصورات کے بانی پاکستانیوں کو  شاندار  اعزازات  کے ساتھ ترقیاتی  سرمائے سے بھی نوازا گیا۔

کاروباری شعبے کے معروف  قائدین سمیت  پیشہ ور صنعتی ماہرین، موجودہ اورحوصلہ مند انٹرپرینیور کی ایک بڑی تعداد نے اس پروقار تقریب میں شرکت کی اور  کامیابی حاصل کرنے والے پرعزم نوجوانوں کی کارکردگی کو سراہا۔ اس تقریب کو پورے ملک میں ناظرین کیلئے براہ راست نشر کیا گیا۔

(جاری ہے)



شیل تعمیر ایوارڈز  2021 -  کے مندرجہ ذیل شعبوں میں کامیابی حاصل کرنے والے نوجوانوں کی فہرست: سرکلر ایکونومی (گردشی معیشت)  -  ٹریش اِٹ، انوشہ فاطمہ، ٹیکنالوجی کی بنیاد پر کام کرنے والا ویسٹ ری سائیکلنگ اسٹارٹاپ جو کمیونٹیز کو اپنے ویسٹ کا فٹ پرنٹ کم کرنے کے قابل بناتا ہے     اور اِسی کے ساتھ سپلائی چین میں انفارمل ویسٹ پکرز کے لیے مواقع بھی پیدا کرتا  ہے۔

کلین  انرجی  سلوشن  (ماحولیاتی آلودگی سے پاک توانائی کا نظام)  -  Enent ،اسامہ بن شکیل، کلین ٹیک اسٹارٹ اپ جس کی توجہ کا مرکز جدید الیکٹریکل لوڈ منیجمنٹ پروڈکٹس کی ڈیزائننگ پر مرکوز ہے۔ یہ پروڈکٹس بجلی کے بلوں اور نقصانات میں 20 فیصد تک کمی کرتے ہیں۔     ایمپاورنگ ویمین  (خواتین کی خودمختاری) --  Civixa،الوینہ سہیل۔ خواتین کی زیر قیادت چلنے ولا اسٹارٹ اپ جو آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی بنیاد پر ڈیٹا منیجمنٹ سولوشنز فراہم کرتا ہے تاکہ اداروں کو ڈیٹا کی بنیاد پر اختیار کیے گئے طریقوں کی مدد سے کاروباری اہداف حاصل کر سکیں۔

ٹیکنالوجی انوویشن  (ٹیکنالوجی کی جدّت)  -  Asani.io، انصاب نقوی،ٹیکنالوجی انوویٹر جو اسمارٹ ایپ اور IoT کی بنیاد پر کام کرنے والی ٹیکنالوجی کی مدد سے گھروں کے اور صنعتوں کے لیے واٹر منیجمنٹ سولوشنز فراہم کر رہا ہے۔ ٹرانسپورٹ اینڈ موبلیٹی  (نقل و حمل اور  ترسیل)-   Elixs، محمد احمد، نوجوان انوویٹر جو مقامی طور پر تیار کردہ الیکٹرک بائی سائیکلز کے ذریعے سسٹین ایبل موبلیتی فراہم کرتا ہے تاکہ سفر کے ماحولی اثرات کم کیے جا سکیں۔

برائٹ  آئیڈیا  (ذہین تصورات)  -  بولتے حروف، حافظ شیخ عمر فاروق،ٹیکنالوجی کی بنیاد پر کام کرنے والا سماجی ادارہ جس کا مقصد بریل ٹرانسلیشن سافٹ ویئر کے ذریعے نابینا اور کمزور بینائی والے افراد کے لیے رسائی اور ڈیجیٹل شمولیت بہتر بنانا ہے۔

سرکلر  ایکونومی  کے شعبے  میں دوسرے نمبر پر  آنے والا کاروبار انٹرنیشنل سروسز پاک تھا،  کلین انرجی سلوشن کے شعبے میں دوسرے نمبر پر آنے والا کاروبار رینیوپاور پروجیکٹ تھا،  ایمپاورنگ ویمین کے شعبے میں  دوسرے نمبر پر آنے والا کاروبار  Beetee  تھا، ٹیکنالوجی انوویشن کے شعبے میں دوسرے نمبر پر آنے والا کاروبار  Cricflex  تھا  اور ٹرانسپورٹ اینڈ موبلیٹی کے شعبے میں دوسرے نمبر پر آنے والا کاروبار   vCarpoolتھا،  جبکہ برائٹ آئیڈیا کے شعبے میں دوسرے نمبر پر آنے والا کاروبار  Eco Stablizerتھا۔

  اس سال کے ایوارڈز پروگرام  میں،  125  ایپلی کیشنز  موصول ہوئیں،  جن میں سے 20   حتمی امیدواروں کو  6مختلف شعبوں میں ایوارڈ کے لئے منتخب کیا گیا۔حتمی امیدواروں نے مختلف صنعتی شعبوں کے  ماہرین پر مشتمل ایک جیوری پینل کے سامنے اپنی پریزنٹیشن پیش کیں، جنہوں نے اس سال کے فاتح اور رنر اپ کوچھ مختلف شعبوں میں ایوارڈز کے لئے منتخب کیا۔



اس تقریب کے دوران،  اعلیٰ قابلیت کے حامل کاروباری قائدین کے ایک پینل نے،ایک علمی مباحثہ بھی پیش کیا، جس کا موضوع تھا: پاکستان کے روشن مستقبل کی تعمیر میں ایجادات اور کاروباری فروغ کا اہم کردار۔مباحثے میں شریک ماہرین نے پاکستان کی آبادی میں نوجوان اکثریت کی کاروباری افادیت کو اجاگر کیا اور متعدد اہم تجاویز پیش کیں۔ مثلاً؛ حکومت کو جدید ٹیکنالوجی اور نوجوانوں کی کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے مزید سرمایہ کاری کرتے ہوئے، موزوں  انکیوبیٹر ادارے تشکیل دینے چاہئیں۔

ذہین تصورات پر مبنی اسٹارٹ اپس کو ابتدائی تین سال تک ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا جائے اور  موزوں ترقیاتی ماحول قائم کرنے میں نجی شعبے کو کیا اہم کردار ادا کرنا چاہئے۔ ماہرین کے پینل میں؛ شیل پاکستان کے چیف ایگزیکٹیو  -  ہارون راشدکے علاوہ  یونی لیور پاکستان کے سربراہ  -  عامر پراچہ  اور  داؤد ہرکولیس گروپ کے چیف ایگزیکٹیو  -  انعام الرحمٰن سمیت NCCPL کے چیئر مین -  ہمایوں بشیر شامل تھے، جبکہ تقریب کی میزبان، میڈیا اینکر  -  سدرہ  اقبال تھیں۔



اپنے خطاب میں شیل پاکستان  کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، ہارون رشید نے کہا کہ:  ہمارے لئے یہ نہایت حوصلہ افزاء  موقع ہے، کہ ہم پرجوش  نوجوانوں کی اتنی بڑی تعداد کو  پاکستان کے مختلف اقتصادی اور اہم معاشرتی مسائل کا حل تلاش کرنے کے لئے، ایسی  جدّت پسند  سرگرمیوں میں مصروف دیکھ رہے ہیں۔ اس تقریب میں شرکت کرنے اور کامیاب  ہونے والے شرکاء  پر پوری قوم کو فخر ہے۔

شیل پاکستان کے لئے بھی یہ اعزاز کی بات ہے کہ ہم ان نوجوانوں کے ترقیاتی سفر میں ان کے معاون  اور  ہمراہ ہیں، تاکہ  ماحولیاتی تحفظ  کے ساتھ  وافر  توانائی کی فراہمی  کے ذریعے  کاروباری  افزائش  میں اضافہ کیا جائے، تاکہ معاشرتی تبدیلی اور قومی ترقی  کو یقینی بنایا جائے۔شیل تعمیر جیسی جدت پسند سرگرمیوں میں  سرمایہ کاری، ہماری اولین  ترجیحات میں شامل ہے، تاکہ کاروبار اور معیشت کو مضبوط بنایا جائے۔



 سنہء 2003 میں شیل تعمیر پروگرام کا آغاز ہونے کے بعد،  اب تک  86  پاکستانی  کاروباری شخصیات شیل تعمیر ایوارڈز جیت چکے ہیں۔ لہٰذا،  ان کے کاروبار میں  سرمایہ کاری کے لئے رقوم فراہم کرنے کے علاوہ  میڈیا پر ان کی نمایاں تشہیر بھی کی گئی۔ ان میں سے  10  پاکستانی نوجوانوں کو  38  لاکھ روپئے کی بین الاقوامی تجارتی  گرانٹس بھی فراہم کی گئیں اور  سات  ممالک کا دورہ بھی کروایا گیا، تاکہ وہ اپنے  کاروبار کو  دیگر ممالک میں وسعت دے سکیں۔

شیل تعمیر  سے سند یافتہ  9  پاکستانی  افراد نے بین الاقوامی سطح پر شیل کے  " ٹاپ ٹین انوویٹرز ایوارڈ" بھی جیتے ہیں، جن کے نقد انعامات کی مالیت  ایک کروڑ چار لاکھ روپئے سے زائد بنتی ہے۔اس طرح انہیں قومی اور  عالمی سطح پر نمایاں شہرت بھی حاصل ہوئی۔