پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں مندی کا تسلسل ،عالمی مارکیٹ میں8ڈالر کے اضافے سے فی اونس سونا1773ڈالر ہو گیا

بدھ 22 ستمبر 2021 23:41

پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں مندی کا تسلسل ،عالمی مارکیٹ میں8ڈالر کے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2021ء) مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود میں اضافے کے منفی اثرات ظاہر ہونا شروع ہو گئے ،پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مسلسل دوسرے دن بھی مندی کی لپیٹ میں رہی اور کے ایس ای100انڈیکس مزید400پوائنٹس گھٹ گیا جس کی وجہ سے انڈیکس 46ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد سے گر گیا او ر45500پوائنٹس کی پست سطح پر بند ہوا ،مندی کے سبب مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 65ارب روپے سے زائد ڈوب گئے جبکہ78.66فیصد حصص کی قیمتیں بھی گھٹ گئیں۔

ماہرین کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سودمیں25بیسزپوائنٹس کے اضافے کے بعد حکومت پاکستان کو بیرونی قرضوں پر سود کی مد میں ڈیڑھ سو ارب روپے کی اضافی ادائیگی کرنے اوررواںمالی سال کے دوران شرح سود میں2فیصد تک اضافے کے امکان پرحکومت پراضافی 1ہزار سی1200ارب روپے تک قرضوں کا بوجھ بڑھنے اور شرح سود میں اضافے کی وجہ سے نہ صرف مہنگائی بلکہ صنعتوں کی پیداواری لاگت میں بھی اضافے کے خدشات پر سرمایہ کاروں نے نہ صرف نئی سرمایہ کاری سے ہاتھ کھینچ لیا بلکہ فروخت کیساتھ سرمائے کے انخلاکو بھی ترجیح دی جس کی وجہ سے مارکیٹ ٹریڈنگ کے دوران سنبھل نہ سکی اور تنزلی کا شکار ہو کر مندی کی زد میں آ گئی ۔

(جاری ہے)

پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں منگل کو کے ایس ای100انڈیکس میں411.61پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی جس سے انڈیکس46008.85پوائنٹس سے کم ہو کر45597.24پوائنٹس ہو گیا اسی طرح149.92پوائنٹس کمی سے کے ایس ای30انڈیکس18178.91پوائنٹس سے کم ہو کر18028.99پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس31490.64پوائنٹس سے گھٹ کر31147.48پوائنٹس پرآگیا ۔کاروباری مندی کی وجہ سے مارکیٹ کے سرمائے میں65ارب13کروڑ53لاکھ86ہزار784روپے کی کمی واقع ہوئی جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ79کھرب97ارب 22کروڑ26لاکھ75ہزار585روپے سے کم ہو کر79کھرب32ارب8کروڑ72لاکھ88ہزار801روپے رہ گیا۔

پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کو17ارب روپے مالیت کی58کروڑ37لاکھ32ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ منگل کو12ارب روپے مالیت کے 32کروڑ58لاکھ82ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کو مجموعی طور پر 525کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سی99کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،413میں کمی اور13کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔کاروبا ر کے لحاظ سے ورلڈکال ٹیلی کام9کروڑ10لاکھ ،ایزگارڈ نائن 3کروڑ61لاکھ ،ہم نیٹ ورک 3کروڑ40لاکھ ،بائیکو پیٹرولیم3کروڑ34لاکھ اور ٹیلی کارڈ لمیٹڈ2کروڑ67لاکھ حصص کے سودوں سے سرفہرست رہی ۔

قیمتوں میں اتار چڑھا کے اعتبار سے گیٹرون انڈسٹریز کے حصص کی قیمت میں34.66روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد اسکے حصص کی قیمت بڑھ کر 515.00روپے ہو گئی اسی طرح21.99روپے کے اضافے سے پاک انجینئرنگ کے حصص کی قیمت بڑھ کر324.00روپے ہو گئی جبکہ رفحان میظ کے حصص کی قیمت میں424.99روپے کی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی جس سے اسکے حصص کی قیمت کم ہو کر10575.00روپے ہو گئی اسی طرح110.00روپے کی کمی سے نیلسے پاکستان کے حصص کی قیمت گھٹ کر5800.00روپے پر آ گئی ۔