وزیراعظم وآرمی چیف کی قیادت نے پاکستان کو انٹرنیشنل پلیئربنا دیا۔ میاں زاہد حسین

بدھ 15 اکتوبر 2025 15:29

وزیراعظم وآرمی چیف کی قیادت نے پاکستان کو انٹرنیشنل پلیئربنا دیا۔ ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2025ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹیلیکچوئلزفورم اورآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، نیشنل بزنس گروپ پاکستان اورایف پی سی سی آئی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین، اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے وزیراعظم میاں شہبازشریف اورآرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیرکی حالیہ تاریخی سفارتی کامیابیوں کوسراہتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں رہنماں کی وژنری اورمربوط قیادت نے پاکستان کے لیے غیرمعمولی اقتصادی مواقع کے دروازے کھول دیے ہیں، جوملک کوپائیدارخوشحالی کی راہ پرگامزن کر دیں گے۔

میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی میں ایک نمایاں اورمثبت تبدیلی آئی ہے۔ روایتی سفارت کاری کے بجائے اقتصادی سفارت کاری کومرکزتوجہ بنایا گیا ہے، جس کی بدولت پاکستان عالمی افق پر ایک فعال اور قابل اعتماد پارٹنر کے طور پر ابھر رہا ہے اور پاکستان کو دنیا بھر میں پذیرائی مل رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات کی جانب سے 10 ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کے وعدے پاکستان کی معیشت پربڑھتے ہوئے اعتماد کا ثبوت ہیں۔

یہ سرمایہ کاری توانائی اورزراعت کے شعبوں میں انقلاب برپا کرے گی، روزگارکے نئے مواقع پیدا کرے گی اورزرمبادلہ کے ذخائرمیں خاطرخواہ اضافہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کوپاکستانی برآمدات میں 22 فیصد اضافہ ہوا ہے جو 700 ملین ڈالرسے تجاوزکرچکی ہیں، جبکہ حالیہ اسٹریٹجک دفاعی معاہدہ دونوں ممالک کے تعلقات کومزید مستحکم بنائے گا اورسرمایہ کاروں کے لیے ایک پرامن ماحول فراہم کرے گا۔

میاں زاہد حسین نے وزیراعظم کے ملائیشیا کے کامیاب دورے کوبھی سراہا جس کے دوران سیاحت اورحلال سرٹیفکیشن کے شعبوں میں پانچ اہم مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) پردستخط ہوئے ہیں، جوپاکستان کے تجارتی تعلقات کومزید وسعت دینے میں مددگارثابت ہوں گے۔میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ امریکہ کے ساتھ متوازن اورسرمایہ کاری پرمبنی تعلقات کی بحالی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا نیا باب ہے۔

صدرڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مسلسل اورنتیجہ خیزروابط نے پاکستان کے تعلقات کوامداد سے ہٹا کرتجارتی وسرمایہ کاری شراکت داری میں تبدیل کردیا ہے جس کے نتیجے میں پاکستان پر 19 فیصد جب کہ بھارت پر50 فیصد ٹیرف لاگو ہے، جوپاکستان کی کامیاب سفارت کاری کا عملی ثبوت ہے۔میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ وزیراعظم اورآرمی چیف کی ہم آہنگ قیادت نے پاکستان کوخطے کی ابھرتی ہوئی سرمایہ کاری کی اولین منزل بنا دیا ہے، اوربزنس کمیونٹی پوری طرح اس قومی ترقیاتی ویژن کی حمایت کرتی ہے تاکہ خوشحالی کے ثمرات ہر شہری تک پہنچ سکیں۔