متنازعہ زرعی قوانین،بھارتی کسانوں کا احتجاج پھر سے زور پکڑنے لگا،کسانوں نے پنجاب اور ہریانہ کی ریاستوں سمیت دیگر شہروں کی متعدد سڑکیں اور ریلوے ٹریکس بند کر دیئے

پیر 27 ستمبر 2021 20:46

متنازعہ زرعی قوانین،بھارتی کسانوں کا احتجاج پھر سے زور پکڑنے لگا،کسانوں ..
    نئی دہلی۔27ستمبر  (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 ستمبر2021ء) :بھارت میں مودی حکومت کی کسان کش پالیسیوں کے خلاف بھارتی کسانوں کا ملک گیر احتجاج ایک بار پھر زور پکڑنے لگا، سینکڑوں بھارتی کسانوں نے پنجاب اور ہریانہ کی ریاستوں سمیت دیگر شہروں کی متعدد سڑکیں بلاک کر دیں۔ پیر کو ذرائع ابلاغ کے مطابق مودی حکومت کی طرف سے متعارف کرائے گئے متنازعہ اور ظالمانہ زرعی قوانین کی منسوخی کیلئے بھارتی کسان گزشتہ 11 ماہ سے سراپا احتجاج ہیں، گزشتہ روز بھی بھارتی کسانوں نے پنجاب اور ہریانہ کی ریاستوں سمیت دیگر کئی شہروں کی متعدد سڑکیں بلاک کر دیں، ریلوے ٹریکس بھی بند کر دیئے،کئی شہروں میں پہیہ جام اور مکمل شٹرڈائون رہا جس کی وجہ سے نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے، اپوزیشن کی تمام جماعتیں بھی ہڑتال میں شامل رہیں۔

    (جاری ہے)

    بھارتی کسان یونین اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے کئی دور بلانتیجہ ختم ہو چکے ہیں، کسان اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت جب تک متنازعہ زرعی قوانین کا فیصلہ واپس نہیں لیتی وہ احتجاج جاری رکھیں گے، کسانوں کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کی جانب سے متعارف کرائے گئے زرعی قوانین سے کسانوں کا استحصال ہو رہا ہے اور وہ کسی صورت بھی اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، احتجاج کے دوران کئی کسان جان کی بازی بھی ہار چکے ہیں جبکہ سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

    بھارتی حکومت نے کسانوں کے احتجاج کو ختم کرانے کیلئے کسانوں پر قاتلانہ حملے کروانے سمیت اوچھے ہتھکنڈے بھی استعمال کئے لیکن وہ کسانوں کو احتجاج سے پیچھے ہٹنے پر مجبور نہیں کر سکی۔ یاد رہے کہ بھارتی کسان گزشتہ سال نومبر سے متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔