رواں سال کے دوران بارشوں کا اب تک کا سب سے تگڑا سلسلہ شروع ہونے والا ہے

شمال مشرقی بحیرہ عرب میں طاقت ور ہوا کے کم دباو کی تشکیل کے باعث سندھ اور مکران کے ساحلی علاقوں میں طوفانی بارشوں کا امکان، سمندر میں طغیانی اور کبھی انتہائی طغیانی رہنے، شہری علاقوں میں فلڈنگ کا خدشہ

muhammad ali محمد علی منگل 28 ستمبر 2021 22:54

رواں سال کے دوران بارشوں کا اب تک کا سب سے تگڑا سلسلہ شروع ہونے والا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 ستمبر2021ء) رواں سال کے دوران بارشوں کا اب تک کا سب سے تگڑا سلسلہ شروع ہونے والا، کئی روز تک طوفانی بارشیں ہوں گی، الرٹ جاری۔ تفصیلات کے مطابق سندھ اور بلوچستان خاص کر کراچی میں رواں سال کے دوران بارشوں کے سب سے طوفانی سسٹم کی آمد کی پیشن گوئی کی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ شمال مشرقی بحیرہ عرب میں طاقت ور ہوا کے کم دباو کی تشکیل کے باعث سندھ اور مکران کے ساحلی علاقوں میں طوفانی بارشوں کا امکان ہے۔

بتایا گیا ہے کہ سندھ اور بلوچستان کے علاقوں میں مسلسل 5 روز طوفانی بارشیں ہونے کا امکان ہے۔ اس حوالے سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق کراچی، حیدر آباد، ٹھٹھہ اور بدین میں 29ستمبر سے 2 اکتوبر کے دوران بارشوں کا امکان ہے۔ جبکہ میر پور خاص، تھر پاکر، عمر کوٹ، سانگھڑ اور سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب بلوچستان کے مختلف اضلاع میں 30 ستمبر سے 3 اکتوبر کے درمیان بارشیں ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق 30 ستمبر سے 3 اکتوبر کے دوران سمندر میں طغیانی اور کبھی انتہائی طغیانی رہنے کا امکان ہے، جبکہ طوفانی بارشیں کراچی میں اربن فلڈنگ کا باعث بن سکتی ہیں۔ بارشوں سے بدین، ٹھٹھہ، حیدر آباد اور دادو میں بھی اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے۔ سمندر میں طغیانی کے خدشے کے باعث ماہی گیروں کو محتاط رہنے اورگہرے سمندر میں جانے سے روک دیا گیا ہے۔

گہرے سمندر میں موجود کشتیوں کو بھی طوفانی بارشوں کے الرٹ کے پیش نظر واپس آنے کا کہا گیا ہے۔ اس کے علاوہ شہری علاقوں خاص کر کراچی میں بھی متعلقہ اداروں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے پی ڈی ایم اے کی جانب سے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ ادارے اپنے وسائل تیار رکھیں اور سڑکوں پر مشینری اور عملے کے ساتھ موجود رہیں ، جن علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے وہاں پیشگی انتظامات کیے جائیں ،انسانی جان اور املاک کی حفاظت کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔