
بلوچستان عوامی پارٹی کے ناراض اراکین اور اتحادیوں کا وزیر اعلیٰ جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان
جام کمال کو پہلے ہی تین سال کا وقت دے چکے ہیں اب مزید وقت نہیں دے سکتے‘ہمیں 38 سے 40 اراکین کی حمایت حاصل ہے .صوبائی وزیرسماجی بہبود کا دیگر کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب
میاں محمد ندیم
بدھ 6 اکتوبر 2021
20:43

(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ ناراض اراکین، اتحادیوں اور اپوزیشن کے نمبر پورے ہیں ہمارے پاس 38 سے 40 اراکین کی حمایت حاصل ہے انہوں نے بتایا کہ ہم خیالوں نے اپنے استعفے لکھ رکھے ہیں بس اپنے ساتھیوں کا انتظار اگلے 24 گھنٹے تک کریں گے جس کے بعد استعفے جمع کر وا دیے جائیں گے. بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ جام کمال خان کو تمام قانون سازوں کی حمایت حاصل ہے. انہوں نے کہا کہ ناراض اراکین کو اپنا احتجاج ختم کرنے اور حکومت میں شامل ہونے پر قائل کرنے کی کوششیں جاری ہیں واضح رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان اسمبلی کے ناراض اراکین صوبائی اسمبلی و وزرا اور اتحادیوں نے بلوچستان کے وزیراعلیٰ کو آج شام 6 بجے تک مستعفی ہونے کی ڈیڈلائن دی تھی. صوبائی اراکین اسمبلی کی جانب سے یہ مطالبہ جام کمال کی جانب سے بلوچستان عوامی پارٹی کی صدارت سے استعفے کے بعد سامنے آیا ہے جہاں جام کمال کو چند صوبائی وزرا اور پارٹی کے اراکین اسمبلی کی مخالفت کا سامنا ہے اور وہ وزیراعلیٰ سے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں. رپورٹ کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی کے ناراض اراکین کا موقف ہے کہ وہ جام کمال عالیانی کے ساتھ کام نہیں کرنا چاہتے ہیں خیال رہے کہ بلوچستان میں سیاسی بحران پہلی مرتبہ رواں برس جون میں اس وقت شروع ہوا تھا جب اپوزیشن نے صوبائی اسمبلی کے باہر جام کمال کی قیادت میں کام کرنے والی حکومت کے خلاف کئی دنوں تک احتجاجی مظاہرہ کیا تھا جو ان کے حلقوں میں ترقیاتی کاموں کے لیے بجٹ میں فنڈز مختص کرنے کے حوالے سے تھا. احتجاج بعد میں شدت اختیار کر گیا تھا اور پولیس نے اس واقعے کے حوالے سے اپوزیشن کے 17 اراکین کو مقدمے میں نامزد کردیا تھا بعد ازاں اپوزیشن نے جام کمال کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کروائی تھی ذرائع کا کہنا ہے کہ جام کمال کو پارٹی کے اندر بھی بعض معاملات میں مخالفت کا سامنا ہے، خاص کر بھرتیوں اور تبادلوں پر وزرا کے اختیارات اور ان کو ترقیاتی فنڈز مختص کرنے کے حوالے سے اختلاف پایا جاتا ہے. رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبائی وزیر بلدیات سردار محمد صالح بھوتانی نے وزیراعلیٰ سے اختلافات پر استعفیٰ دے دیا تھا اور دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صوبائی پارلیمانی لیڈر سردار یار محمد رند نے بھی ہائر ایجوکیشن کی وزارت سے استعفیٰ دیا تھا اور صوبائی اسمبلی میں وزیراعلیٰ سے اختلافات پر تلخ تقریر کی تھی. بلوچستان عوامی پارٹی میں اختلافات کے باعث جام کمال نے گزشتہ ہفتے پارٹی کی صدارت سے استعفیٰ دے دیا تھا اس کے بعد بلوچستان عوامی پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا تھا، جہاں صوبے میں سیاسی بحران پیدا ہونے کے شدید خدشات کا اظہار کیا گیا تھا اور حالات اس نہج پر ناراض اراکین کی وجہ سے پہنچے اور جام کمال سے استعفے کا مطالبہ کردیا.
مزید اہم خبریں
-
عمران خان کی مقبولت کا گراف گرا ہے؟
-
حالیہ جنگ میں قوم تمام تر اختلافات کو بُھلا کر پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے
-
نشانِ حیدر کیپٹن سرور شہید جیسے عظیم سپوت ہمارے لیے مشعل راہ ہیں،راجہ پرویز اشرف
-
اپریل میں کرنٹ اکاؤنٹ ایک کروڑ 20 لاکھ ڈالر سرپلس رہا،سٹیٹ بینک
-
صدرمملکت کی شہیدسکواڈرن لیڈر عثمان یوسف کے گھر آمد،اہلخانہ سے اظہارتعزیت
-
اضافی ٹیکس اقدامات، این ایف سی ایوارڈ پر آئی ایم ایف کا فوکس
-
محسن نقوی سے امریکی قائمقام سفیر نیٹلی بیکر کی ملاقات
-
ہمارے شاہینوں نے دشمن کو چند گھنٹوں میں نشان عبرت بنادیا، وزیراعظم
-
بھارت اورپاکستان کا اعتماد سازی کے اقدامات جاری رکھنے کا فیصلہ
-
عید سے قبل مہنگائی کا طوفان پھر سے بے قابو ہونا شروع
-
بھارت کا آئی ایم ایف سے پاکستان کو قرض نہ دینے کا مطالبہ، اسلام آباد کا شدید ردعمل
-
میکسیکو میں لائیو اسٹریم کے دوران بیوٹی انفلوئنسر کا قتل
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.