قانون کی حکمرانی ایک عملی زینہ ہے، قومی ترقی کے لیے تنقید برائے اصلاح کو فروغ دینا ضروری ہے،وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ

پیر 20 اکتوبر 2025 16:05

قانون کی حکمرانی ایک عملی زینہ ہے، قومی ترقی کے لیے تنقید برائے اصلاح ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2025ء) وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ قانون کی حکمرانی ایک عملی زینہ ہے، قومی ترقی کے لیے تنقید برائے اصلاح کو فروغ دینا ضروری ہے نہ کہ تنقید برائے تنقید۔ پیر کو سلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کر تے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آئینی ترامیم ہمیشہ مشاورت اور اتفاق رائے سے کی گئی ہیں تاکہ قانون سازی عوامی مفاد اور قومی یکجہتی کے مطابق ہو۔

انہوں نے بتایا کہ کم عمری کی شادیوں کی روک تھام کے لیے قانون سازی وقت کی اہم ضرورت تھی تاکہ نوجوان نسل کو بہتر مستقبل فراہم کیا جا سکے۔وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل ایک مشاورتی فورم ہے تاہم کسی معاملے کو شرعی یا غیر شرعی قرار دینے کا اختیار صرف وفاقی شرعی عدالت کو حاصل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے آبادی میں تیزی سے اضافے کو ملک کے لیے ایک بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان آبادی میں اضافے کے حوالے سے دنیا کے سرفہرست ممالک میں شامل ہو چکا ہے اور آبادی پر کنٹرول وقت کی اہم ضرورت بن چکا ہے۔

اعظم نذیر تارڑ نے زور دیا کہ ہمیں اپنی سماجی اور قبائلی روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسے اقدامات کرنے ہوں گے جو شریعت کے دائرے میں رہتے ہوئے انسانی فلاح و بہبود کو یقینی بنائیں۔انہوں نے کہا کہ شریعت نے انسانی فلاح و بہبود سے کبھی منع نہیں کیا ۔وفاقی وزیر قانون نے مزید کہا کہ 70 کی دہائی تک آبادی پر کنٹرول کے مؤثر اقدامات کیے گئے مگر 80 کی دہائی میں یہ ایجنڈا پس منظر میں چلا گیا، جس کے اثرات آج ہمیں بھگتنے پڑ رہے ہیں۔