الیکشن کمیشن پر الزامات لگانے پر اعظم سواتی مشکل میں پڑ گئے

ذاتی حیثیت میں پیش ہوکرالزامات کی وضاحت کریں‘ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اعظم سواتی کو 21 اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں طلبی کا نوٹس جاری کردیا

Sajid Ali ساجد علی اتوار 17 اکتوبر 2021 16:39

الیکشن کمیشن پر الزامات لگانے پر اعظم سواتی مشکل میں پڑ گئے
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 17 اکتوبر 2021ء ) الیکشن کمیشن پر الزامات لگانے پر اعظم سواتی مشکل میں پڑ گئے ، ای سی پی نے وفاقی وزیر ریلوے کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق اعظم سواتی کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے نے 21 اکتوبر کو طلب کیا گیا ہے جس کے لیے وفاقی وزیر ریلوے کو طلبی کا نوٹس بھجوا دیا گیا ، چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی منظوری کے بعد نوٹس جاری کیا گیا ، جس مں کہا گیا ہے کہ وہ ذاتی حیثیت میں پیش ہوکرالزامات کی وضاحت کریں ، الیکشن کمیشن باضابطہ سماعت میں اعظم سواتی سے وضاحت مانگے گا۔

واضح رہے14 ستمبر کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وفاقی وزراء فواد چودھری اور اعظم سواتی سے الزامات کے ثبوت مانگنے کا فیصلہ کیا، اس حوالے سے چیف الیکشن کمشنر سلطان راجہ کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزراء فواد چودھری اور اعظم سواتی کے الزامات کا جائزہ لیا گیا، وفاقی وزراء فواد چودھری اور اعظم سواتی نے چیف الیکشن کمشنر پر کرپشن اور ن لیگ کی جانبداری کا الزامات عائد کیا تھا، جس پرچیف الیکشن کمشنر نے سخت برہمی کا اظہار کیا تھا۔

(جاری ہے)

اعلامیہ الیکشن کمیشن میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے وفاقی وزراء فواد چودھری اور اعظم سواتی کے الزامات مسترد کردیے ہیں، الیکشن کمیشن نے فوادچودھری اور اعظم سواتی کو نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کیا ، نوٹس کے ذریعے وفاقی وزراء فواد چودھری اور اعظم سواتی سے الزامات پر ثبوت مانگے جائیں گے۔ دونوں وزراء اگر الزامات ثابت نہ کرسکے تو کاروائی کی جائے گی، الیکشن کمیشن نے دونوں وزراء کی پریس کانفرنس کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا ہے۔

اس سے قبل10 ستمبر کو چیف الیکشن کمشنرسکندرسلطان راجہ نے وفاقی وزیر اعظم سواتی کے الزامات کا نوٹس لے لیا تھا، چیف الیکشن کمشنر نے الیکشن کمیشن کو آگ لگانے اور پیسے لینے کے الزامات پر سخت برہمی کا اظہار کیا، چیف الیکشن کمشنر نے کاروائی کیلئے قانونی آپشنز پر غور کیلئے سوموار کو اجلاس طلب کیا تھا۔ واضح رہے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی وزیر اور الیکشن کمیشن حکام میں تلخ کلامی ہوگئی تھی۔

اجلاس کے دوران وفاقی وزیر اعظم سواتی نے اجلاس میں کہا کہ الیکشن کمیشن پارلیمان کا مذاق بنارہا ہے، الیکشن کمیشن نے پیسے پکڑے ہوئے ہیں۔ ایسے اداروں کو آگ لگا دیں ۔ آئین سے الیکشن کمیشن کو نکال دینا چاہیے، آئینی ترمیم کرکے عام انتخابات کرانے کا اختیار حکومت وقت کو دینا چاہئیے، الیکشن کمیشن ماضی کے انتخابات میں دھاندلی کوراتا رہا ہے۔ وزیر ریلوے اعظم سواتی کے بیان پرالیکشن کمیشن حکام آگ بگولہ ہو گئے۔ جبکہ فواد چودھری نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن ن لیگ کا ہیڈکوارٹرز بن چکا ہے۔