الیکشن کمیشن کے اراکین کی سیکیورٹی واپس لینے کے معاملے پر وزارتِ داخلہ کی وضاحت

وفاقی کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں سرکاری شخصیات کی سیکیورٹی کم کی گئی، وزارت داخلہ

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری جمعرات 21 اکتوبر 2021 08:36

الیکشن کمیشن کے اراکین کی سیکیورٹی واپس لینے کے معاملے پر وزارتِ داخلہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین 21اکتوبر 2021) وفاقی کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں سرکاری شخصیات کی سیکیورٹی کم کی گئی ہے، الیکشن کمیشن کے اراکین کی سیکیورٹی واپس لینے کے معاملے پر وزارتِ داخلہ نے وضاحت پیش کر دی۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ذرائع سے اطلاع موصول ہوئی کہ حکومت نےالیکشن کمیشن ممبران کی سیکیورٹی بھی واپس لے لی، جس پر سیکرٹری الیکشن کمیشن نے سیکرٹری داخلہ سے رابطہ اور نئی پیشرفت کے حوالے سے بات چیت کی۔

وزارت داخلہ کے ذرائع نے کہا کہ چاروں صوبوں کو وفاقی کابینہ کےفیصلےسےآگاہ کیاجائے گا اور اضافی سیکیورٹی کو واپس لیا جائے گا۔الیکشن کمیشن نےسیکرٹری داخلہ کو ممبران کی سیکیورٹی واپس لینے کے حوالے سے تحفظات سےآگاہ کیا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق حکومتی ہدایت پرالیکشن کمیشن سندھ اور بلوچستان کے ممبران سے سیکیورٹی واپس لی گئی جبکہ پنجاب اور خیبرپختون خواہ میں تین ماہ سے ممبران تعینات نہیں ، جس کی وجہ سے وہاں کوئی اہلکار سیکیورٹی پر مامور نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر،سیکریٹری سیکیورٹی اہلکاروں میں کوئی کمی نہیں کی گئی۔دوسری جانب وفاقی سیکریٹری داخلہ نے چیف الیکشن کمشنرسے رابطہ کر کے سیکیورٹی کم کرنے کے معاملے پر گفتگو کی اور بتایا کہ نہ ہی سیکیورٹی اہلکارکم کیے اور نہ کوئی ارادہ ہے، اس سے متعلق آئی جی اسلام آباد کو فوری طور پر تحقیقات کی ہدایت کی گئی ہے۔ذرائع وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ،اسپیکرکی سیکیورٹی کم کرنے سے متعلق فیصلہ کمیٹی نےکیا، کمیٹی نے وفاقی کابینہ کی ہدایت کی روشنی میں فیصلہ کیا ہے کیونکہ کابینہ نےہدایت کی تھی جہاں زیادہ اہلکارہیں وہ کم کئےجائیں، جس کی روشنی میں سرکاری شخصیات کی ڈیوٹی پر تعینات اہلکاروں کو کم گیا گیا ہے۔