سندھ اور پنجاب حکومت کا شاکر شجاع آبادی کے علاج کا اعلان

سرائیکی زبان کے معروف شاعر شاکر شجاع آبادی پیدائشی طور پر پٹھوں کے فالج میں مبتلا ہیں

جمعرات 28 اکتوبر 2021 12:25

سندھ اور پنجاب حکومت کا شاکر شجاع آبادی کے علاج کا اعلان
کراچی /لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اکتوبر2021ء) تقریباً 400 گیت لکھنے والے سرائیکی زبان کے معروف شاعر شاکر شجاع آبادی کے بیٹے ولید شاکر نے تصدیق کی ہے کہ پنجاب حکومت کے علاوہ سندھ حکومت نے بھی ان کے والد کا علاج کرانے کا اعلان کیا ہے۔یہ اعلان اس وقت کیا گیا جب ایک روز قبل ہی شاکر شجاع آبادی کی کسمپرسی کی حالت میں ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں، جس میں انہیں موٹر سائیکل پر سوار ہوکر ڈاکٹر کے پاس جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔

مذکورہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعدشاکر شجاع آبادی کے بیٹے ولید نے تصدیق کی کہ مذکورہ ویڈیو ایک روز پرانی ہے۔انہوں نے بتایا کہ چوں کہ ان کے پاس اور کوئی سواری نہیں تھی اور نہ ہی ان کے پاس کار یا ٹیکسی کے کرائے جتنے پیسے تھے، اس لیے ان کے والد کو پٹھوں میں تکلیف کی شکایت کے بعد علاج کے لیے موٹر سائیکل پر لے جایا گیا۔

(جاری ہے)

ولید شاکر شجاع آبادی نے بتایا کہ ایسا نہیں ہے کہ پہلی مرتبہ ان کے والد کو مذکورہ حالت میں لے جایا گیا ہو بلکہ اس سے قبل بھی انہیں علاج کے لیے ایسے ہی لے جایا جاتا رہا ہے، کیوں کہ ان کے پاس دوسری سواری نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے تصدیق کی کہ ان کے والد کو کوئی بڑی بیماری یا موذی مرض نہیں ہے بلکہ انہیں پیدائشی پٹھوں کی سوجن اور درد کی شکایت ہے اور زائد العمری کی وجہ سے ان کی تکلیف میں اضافہ ہوگیا ہے۔ولید شاکر شجاع آبادی کے مطابق ان کے والد کے پٹھے پیدائش کے فوری بعد ہی ابنارمل ہوگئے تھے اور بڑھتی عمر کے ساتھ ان میں مزید مسائل پیدا ہوگئے لیکن اب زائد العمری کی وجہ سے ان کی تکلیف بڑھ چکی ہے۔

معروف سرائیکی شاعر کے بیٹے نے کہا کہ اگر انہیں کار یا ٹیکسی فراہم کی جائے تو وہ والد کو محفوظ اور آسان طریقے سے علاج و معالجے کے لیے ایک سے دوسری جگہ منتقل کر سکیں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے تصدیق کی کہ والد کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سندھ اور پنجاب حکومت کے نمائندوں نے ان سے رابطہ کرکے انہیں والد کے علاج کی مکمل یقین دہانی کرائی ہے۔

ولید شاکر شجاع آبادی کے مطابق سندھ حکومت کے محکمہ ثقافت کے ترجمان نے ان سے رابطہ کرکے انہیں تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے جب کہ اب تک وہ ان سے مسلسل رابطے میں ہیں۔انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے ان کے والد کی وائرل ویڈیو کا نوٹس لیے جانے کے بعد ان سے حکومت پنجاب کے ترجمان نے بھی رابطہ کیا اور علاج کی یقین دہانی کروائی ہے۔

ماضی میں پنجاب حکومت کی جانب سے والد کے علاج کے لیے جاری کیے گئے فنڈز سے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہوں نے بتایا کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ان کے والد کے علاج کے لیے ایک فنڈ مختص کیا تھا، جس سے انہیں ماہانہ پانچ ہزار روپے ملتے رہے تھے مگر پھر وہ فنڈ اچانک بند ہوگیا اور دو سال بعد دو ماہ قبل ہی انہیں دوبارہ وہ پانچ ہزار روپے ملنے لگے ہیں۔

ولید شاکر شجاع آبادی نے یہ شکوہ بھی کیا کہ عام طور پر پنجاب حکومت جب ان کے والد کے لیے کسی مدد کا اعلان کرتی ہے تو اس کا چیک لانے کے لیے انہیں ملتان سے لاہور جانا پڑتا ہے، جس کی وجہ سے ان کا 8 ہزار روپے خرج آجاتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ عام طور پر ان کے والد کے لیے حکومت کی جانب سے سلسلہ وار 15 سے 18 ہزار روپے کا چیک جاری کیا جاتا ہے، جسے لینے کے لیے وہ ملتان سے لاہور جاتے ہیں اور 8 ہزار روپے تک ان کے اخراجات آجاتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ان کی والدہ کو جگر کا عارضہ ہے جب کہ ان کے بڑے بھائی کی ٹانگ میں مسئلہ ہے اور ان کی دو بہنیں بھی ہیں۔