سپریم کورٹ نسلہ ٹاور کیس کا تحریری فیصلہ جاری، ٹاور گرانے کے لیے کنٹرولڈ ماڈرن ڈیوائسز استعمال کرنے کا حکم

عمارت گرانے کے اخراجات نسلہ ٹاور کے مالک سے لیے جائیں اور اگرمالک رقم نہ دے توکمشنرکراچی زمین کررقم وصول کریں، عدالت عظمی

جمعرات 28 اکتوبر 2021 13:02

سپریم کورٹ نسلہ ٹاور کیس کا تحریری فیصلہ جاری، ٹاور گرانے کے لیے کنٹرولڈ ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اکتوبر2021ء) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے نسلہ ٹاور کیس کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے ٹاور گرانے کیلیے کنٹرولڈ ماڈرن ڈیوائسز استعمال کرنے کا حکم دیا ہے۔سپریم کورٹ رجسٹری نے کراچی میں نسلہ ٹاور کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے۔ فیصلے میں حکم دیا گیا ہے کہ نسلہ ٹاور گرانے کیلئے کنٹرولڈ ماڈرن ڈیوائسز کا استعمال کیا جائے اور یہ یقینی بنایا جائے کہ عمارت گراتے ہوئے اطراف میں کوئی اورنقصان نہ ہو۔

عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ یہ کام 1 ہفتے میں مکمل کیا جائے اور عمارت گرانے کے لیے وہ طریقہ کار اختیار کیا جائے جس طرح دنیا بھر میں عمارتیں گرائی جاتی ہیں۔فیصلے میں کہا گیاہے کہ جدید ڈیٹونیشن کا استعمال دنیا بھر سمیت بھارت میں بھی کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمارت گرانے کے اخراجات نسلہ ٹاور کے مالک سے لیے جائیں اور اگرمالک رقم نہ دے توکمشنرکراچی زمین کررقم وصول کریں۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ عمارت گرانے کے بعد ملبہ بھی فوری اٹھایا جائے۔ عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت پر کمشنر کراچی سے پیش رفت رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔دوسری جانب نسلہ ٹاور کو تاحال سرکاری تحویل میں نہیں لیا گیا، رہائشیوں کو عمارت خالی کرنے کے لئے دی جانے والی مہلت بھی ختم ہوچکی ہے۔ننسلہ ٹاور کو سرکاری تحویل میں لینے کے بعد گرانے کا عمل شروع کیا جائے گا۔

نسلہ ٹاور میں مکین تاحال رہائش پذیر ہیں لیکن سامان کی منتقلی کا عمل بھی جاری ہے، مختلف سیاسی اور سماجی رہنمائوں کا بھی نسلہ ٹاور کے رہائشیوں سے اظہار ہمدردی کے لئے آنے کا سلسلہ جاری ہے جب کہ رہائشی ، بلڈرز کی نمائندہ تنظیم آباد کے نمائندوں سمیت دیگر افراد کی بڑی تعداد عمارت کے باہر موجود ہے۔بلڈنگ کے یوٹیلٹی کنکشنز منقطع کیے جاچکے ہیں، کمشنرکراچی آفس نے کنٹرولڈ بلاسٹنگ سے عمارت کو گرانے کے لئے اشتہار دے دیا گیا ہے۔اشتہار میں دلچسپی رکھنے والی کمپنیز کو 3 روز میں تفصیلات جمع کرانے کا کہا گیا ہے۔