پاکستان کو ہمیشہ مختلف مسائل پر مورد الزام ٹھہرایا جاتا رہا ہے، معید یوسف

ہمیں پاکستان کا بیانیہ مضبوط اور بہتر طور پر اجاگر کرنے کی تدابیر کرنی ہوں گی،پاکستان کے تمام پہلویوں پر قومی ڈائیلاگ کرنے کی ضرورت ہے،بطور مسلم ریاست، اتحاد، انسانی فلاح، امن اور مفادات پر ڈائیلاگ ہونے چاہئیں،قومی کانفرنس سے خطاب

جمعرات 28 اکتوبر 2021 18:28

پاکستان کو ہمیشہ مختلف مسائل پر مورد الزام ٹھہرایا جاتا رہا ہے، معید ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اکتوبر2021ء) مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے اپری کے زیر اہتمام پاکستان کے قومی بیانئے سے متعلق قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغربی دنیا 20 سال پاکستان کو افغانستان کے مسئلے کی وجہ قرار دیتی رہی ہے ،حالانکہ پاکستان کے ذریعے افغانستان کا مسئلہ بہتر حل ہوسکتا تھا،اہل مغرب نے ہمیشہ ہمیں مزید بہتر کرنے پر زور دیتی رہی ہے،امریکہ اور مغربی دنیا کو پاکستان شکر صورتحال کا خود جائزہ لینے کا کہا ہے،جب امریکی اور مغربی اعلی حکام یہاں آئے تو ان کو حقیقت معلوم ہوئی تو پاکستان کا بطور ریاست اور قوم ایک ہی بیانیہ ہونا چاہئے،قومی بیانیہ حقائق پر مبنی ہونا چاہئے،پاکستان کو ہمیشہ مختلف مسائل پر مورد الزام ٹھہرایا جاتا رہا ہے،پاکستان کے پاس دنیا کو مثبت اور حقیقی کہانی بیان کرنے کیلئے موجود ہے،ہم ذرائع مواصلات اور رابطہ کاری میں دوسروں سے بہت پیچھے ہیں،ہم سٹریٹجک کمیونیکیشن میں مکمل روایتی طریقہ استعمال کررہے ہیں،افغانستان کے معاملے میں ہمیشہ پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانے کی کوشش کی گئی،اپناموقف بیان کرنے میں ہمارا روئیہ معذرت خواہانہ رہا ہے،ہمیں کھل کر کہنا چاہئے کہ ہمارے لئے سٹریٹجک بہتری کس معاملے میں ہے،امریکہ میں پاکستان کا نام سننے والے سپیکر سمجھے جاتے ہیں،پاکستان کے اوپر سے فلائی کرکے گذرنے والے ماہرین میں شمار ہوتے ہیں،جو بھی ایک بار یہاں آیا وہ پاکستان میں لائف ٹائم مدبر سمجھا جاتا ہے،ہمیں پاکستان کا بیانیہ مضبوط اور بہتر طور پر اجاگر کرنے کی تدابیر کونی ہوں گی،پاکستان کے تمام پہلویوں پر قومی ڈائیلاگ کرنے کی ضرورت ہے،بطور مسلم ریاست، اتحاد، انسانی فلاح، امن اور مفادات پر ڈائیلاگ ہونے چاہئیں