
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، انتخابات ترمیمی بل 2021 پیش کرنے کی تحریک کثرت رائے سے منظور
تحریک کے حق میں 221 اور مخالفت میں 203 ووٹ آئے،اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے تحریک کی شدید مخالفت
مقدس فاروق اعوان
بدھ 17 نومبر 2021
15:37

(جاری ہے)
اسد قیصر نے بابر اعوان کو ایجنڈا نمبر ٹو یعنی الیکشن ترمیمی بل کے تحت الیکٹرانک ووٹنگ کا بل منظوری کے لیے پیش کرنے کی دعوت دی تو بابر اعوان نے جواب دیا کہ اپوزیشن اس معاملے پر آپ سے بات کرنا چاہتی ہے، اس لیے اسے فی الحال مؤخر کردیا جائے۔
اجلاس میں سب سے پہلے قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی پارلیمانی تاریخ میں انتہائی اہم دن ہے میں اس ایوان میں جو حکومت اور اس کے اتحادی بلڈوز کرا کر پارلیمانی روایات کی دھجیاں اڑانا چاہتے ہیں اس کا بوجھ اسپیکر اور معزز ایوان کے کاندھوں پر ہے۔انہوں نے کہا کہ چند روز قبل رات کے اندھیرے میں بتایا گیا کہ اگلی صبح پارلیمان کا اجلاس ہوگا اور پھر جب عمران خان کے عشایئے سے پی ٹی آئی کے درجنوں اراکین غیر حاضر اور اتحادی انکاری تھے تو یکایک اجلاس مؤخر کردیا گیا اور حکومتی وزرا نے کہا کہ ہمیں متحدہ اپوزیشن سے مشورہ کرنا ہے۔ انہوںنے کہاکہ س کے بعد مجھے آپ کا خط موصول ہوا جس پر پورے اپوزیشن اتحاد نے غور کر کے جامع جواب دیا جس میں بہترین تجاویز دی گئیں لیکن اسپیکر نے پھر اپوزیشن سے اپنا رابطہ منقطع کرلیا، ہمیں کوئی جواب نہ ملا۔شہباز شریف نے کہا کہ اس سلسلے میں کمیٹی کی تشکیل پر نہ ہم سے مشاورت کی گئی نہ آئندہ کا لائحہ عمل بتایا گیا، یہ ڈھکوسلہ تھا اور وقت حاصل کرنے کا حربہ تھا تا کہ کسی طرح ووٹس کی تعداد پوری کی جائے اور اتحادیوں کو راضی کیا جائے ورنہ آپ کا مشاورت کا دور دور تک کوئی واسطہ نہیں تھا۔ انہوںنے کہاکہ انتخابات کے بعد اگر دھاندھلی ہوئی ہو تو اس کا شور ہوتا ہے لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ الیکشن سے پہلے نہ صرف یہ ایوان بلکہ 22 کروڑ عوام دھاندلی کا شور کررہی ہے۔قائد حزب اختلاف نے کہا کہ یہ جانتے ہیں کہ اب انہیں عوام سے ووٹ ملنا محال ہے لہٰذا کوشش یہ ہے کہ یہ سلیکٹڈ حکومت مشین کے ذریعے اپنے اقتدار کو طول دے سکے کیوں کہ یہ ووٹ کے لیے نہیں جاسکتے۔ صدر مسلم لیگ (ن) نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینز (ای وی ایم) کو ایول اینڈ ویشیئز مشین یعنی شیطانی مشین قرار دیا اور کہا کہ حکومت اس پر تکیہ کیے بیٹھی ہے۔انہوں نے اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ پر بہت بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے، یہی وہ پارلیمان ہے جہاں 1973 کا آئین منظور ہوا تھا جو مشاورت لچک کا شاندار نمونہ ہے جس نے پاکستان کو متحد رکھا ہے۔
مزید اہم خبریں
-
کمشنر پنڈی کا آج تک کسی کو معلوم نہیں لیکن ہم انہیں بھولنے نہیں دیں گے
-
خیبر پختونخواہ میں آپریشن فوری طور پر بند ہونا چاہیئے
-
9 مئی کے اصل مجرم وہی ہیں جنھوں نے سی سی ٹی وی فوٹیج چرائی
-
9 مئی کا فالس فلیگ پی ٹی آئی کو کچلنے کے لیے کروایاگیا
-
قطری وزیراعظم کا اسرائیلی حملے کا بھرپور جواب دینے کا اعلان
-
وزیراعظم نے ملک میں موسمیاتی اور زرعی ایمرجنسی کے نفاذ کی اصولی منظوری کا اعلان کردیا
-
نیپال سے پاکستان کے حکمران سبق سیکھیں تاکہ کسی بھی تباہ کن صورتحال سے بچ سکیں،سینیٹر محمد عبدالقادر
-
سولر صارفین کے بجلی کے میٹر کی قیمت میں 100 فیصد اضافہ
-
اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے عالمی اقدام بہت ضروری ہوچکا ہے
-
زرافوں کو کراچی سے لاہور منتقل کرتے ہوئے ایک زرافہ دم توڑ گیا،ایک کی ٹانگ ٹوٹ گئی
-
سیلاب کے بعد ملکی جی ڈی پی میں کمی کا خدشہ ہے‘ اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ
-
قطر باقاعدہ جنگجو ملک نہیں ہے لیکن جواب دینا ناگزیر ہے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.