
کلمہ طیبہ کے نام پر بننے والے ملک میں ناموس رسالت اور عقیدہ ختم نبوت کو کبھی کوئی خطرہ نہیں ہوسکتا ، نوجوان اس ملک کا مستقبل ہیں ، علامہ طاہر اشرفی کا بارانی زرعی یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب
جمعرات 25 نومبر 2021 16:31

(جاری ہے)
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی کی سلور جوبلی کے سلسلہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ مجھ سے طلبا کے ایک گروپ نے سوال کیاکہ ہم مولانا طارق جمیل کو مانیں یا خادم رضوی کو مانیں، میں نے کہاکہ دونوں کا پانچ نمازوں پہ اتفاق ہے، لہذا آج سے یہ شروع کردیں ۔
دونوں نے کبھی نہیں کہا کہ جھوٹ بولیں توآج سے سچ بولنا شروع کردیں ۔ توحید،ختم نبوت اور ناموس رسالت پر ہمارا ایمان ہے ،اصحاب رسول کی عظمت و صداقت پر ہمارا ایمان ہے اور لوگوں سے حسن سلوک ان سب پہ تمام مکاتب فکر متفق ہیں تو آئیں پہلے اس طرف آگے بڑھیں ۔ دوسرے مذاہب کی بات کریں تو ان سب کا بھی اس پر اتفاق ہے کہ جو اپنے ماں باپ کی خدمت کرے گا ،عزت و عظمت پائے گا ، آئیں اس سے شروع کرلیتے ہیں ۔ پڑوسی کے ساتھ حسن سلوک پر سب کا اتفاق ہے توپھر آئیں اس سے شروع کرلیں ۔پاکستا ن کلمہ طیبہ کے نام پر قائم ہوا ،یہاں پر نہ کبھی ناموس رسالتﷺ کوکوئی خطرہ ہوسکتا ہے اور نہ عقیدہ ختم نبوت کوکوئی خطرہ ہوسکتا ہے ،یہ الجھنیں دور کرلیں ۔ عقیدہ ختم نبوت پر بغیر داڑھی والوںنے بھی سینے پر گولیاں کھائیں۔نبی پاک ﷺسے محبت کا سرٹیفکیٹ کوئی نہیں دے سکتا ، یہ بس ہوتی ہے ،جب تک اس ملک کے لوگوں کا ایمان ان کا ضمیر زندہ ہے تو کوئی بھی عقیدہ توحید رسالت پر حملہ نہیں کرسکتا ۔مختلف مکاتب فکر کے درمیان اختلاف بارے علامہ طاہر اشرفی نے کہاکہ اس کا بہت ہی آسان فارمولا ہے کہ اپنا مسلک چھوڑو نہیں اور دوسرے کے مسلک کو چھیڑو نہیں ، پیغام پاکستان آئین پاکستان کے بعد سب سے بڑی متفقہ دستاویز ہے ۔اس کا ترجمہ کرتا ہوں تو یہ چار چیزیں ہیں ایک اپنا مسلک چھوڑو نہیں اور دوسرے کے مسلک کو چھیڑو نہیں ،نمبر دو جیو اور جینے دو یہی ہے پیغام پاکستان اور یہی قائد اعظم محمد علی جناح کا پیغام تھا ۔یہاں پر رہنے والا مسیحی ہو ،ہندو ہو ،سکھ ہو یا کوئی اور اقلیت ہو اس کو حق ہے کہ آئین اور قانون کے تحت اپنے مذہب پر بھرپور طریقے سے عمل کرے ۔ اسلام مذہب کی جبری تبدیلی کا قائل ہی نہیں ہے ، اسلام کہتا ہے کہ جس نے اسلام کی حقانیت کو سمجھ کر اسلام میں آنا ہے اس کے تو دروازے کھلے ہیں ،کوئی جبر کی بنیاد پر کسی کو مسلمان نہیں بنا سکتا ،اسلام محبت، اخوت اور رواداری کا نام ہے ۔اسلام نے تو ان کو بھی معافی دی ہے جو رسول اللہ ﷺ کے سامنے بیٹھے ہوتے تھے اور آپﷺ کو معلوم ہوتا تھا کہ یہ منافق ہیں ،ساری کی ساری مسجدیں بھی جمع ہوکر مسجد نبوی کی عظمت کو نہیں پہنچ سکتیں ،ساری کائنات کے مولوی ،فقیہہ ،محدث جمع ہوجائیں پھر بھی نبی پاکﷺ کے نعلین پاک کی خاک کے ذرے کے برابر بھی نہیں ہوسکتے ۔آپ ﷺنے نجران کے مسیحیوں کو اپنی مسجد میں عبادت کی اجازت دی تھی ۔ایک ہی راستہ کہ اسلام کو سمجھا جائے ۔ اسلام کو اپنے نظریے سے نہ سمجھیں ،اسلام کو اسلام کے نظریے سے سمجھیں ۔مزید اہم خبریں
-
حکومت کا پٹرول کی قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ، ڈیزل مہنگا کر دیا
-
سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، اربوں ڈالرز سے تعمیر ہونے والی ایم 5 موٹروے کا بڑا حصہ بہہ گیا
-
وزیراعلیٰ مریم نواز کا الیکٹرک بس میں خواتین، بزرگوں اورطلباء کیلئے فری سفر کا اعلان
-
ایران میں جوہری معائنہ کاروں کی واپسی مفاہمت کی جیت، رافائل گروسی
-
اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے
-
پنجاب میں سیلاب متاثرین کو ریلیف دینا تو دور کی بات اعلان بھی نہیں کیا گیا
-
امریکہ نے پاکستان میں ہمیشہ مارشل لاؤں اور غیرجمہوری قوتوں سپورٹ کیا
-
وزیراعلیٰ پنجاب نے عمران خان کے آبائی شہر میانوالی میں الیکٹرک بس پراجیکٹ کا افتتاح کر دیا
-
وفاقی حکومت دہشتگردی کیخلاف غیرذمہ دارانہ بیانات سے گریز اور سنجیدگی کا مظاہرہ کرے
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کی خواتین کی ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہ جسٹس ثمن رفعت امتیاز اچانک عہدے سے فارغ
-
پاکستان کی اسرائیل کی اقوام متحدہ کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کی حمایت
-
پنجاب میں ذخیرہ اندوزوں سے 2 لاکھ 79 ہزار 132 میٹرک ٹن گندم برآمد کرلی گئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.