Live Updates

پاکستان عالمی مالیاتی ادارے کے نرغے میں پھنس چکا ہے:میاں زاہد حسین

ہرآنے والا دن عوام کی مشکلات بڑھائے گا، منی بجٹ معمول ہونگے

جمعہ 26 نومبر 2021 17:12

پاکستان عالمی مالیاتی ادارے کے نرغے میں پھنس چکا ہے:میاں زاہد حسین
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 نومبر2021ء) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ پاکستان عالمی مالیاتی ادارے کے نرغے میں پھنس چکا ہے اور کاروباری برادری اور عوام کے لئے ہر آنے والا دن زیادہ مشکل ہوگا، منی بجٹ معمول بن جائیں گے جبکہ عوام کسی قسم کے ریلیف یا کسی اچھی خبر کے لئے ترس جائیں گے۔

چارماہ میں ٹیکسٹائل برآمدات سے چھ ارب ڈالر کمانے والے ملک کاآئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر حاصل کرنے کے لئے روپے کی قدرمیں چودہ فیصد کمی اوربجلی، پٹرول اور گیس سمیت ہرچیز کی قیمت میں زبردست اضافہ عام لوگوں کی سمجھ سے بالا تر ہے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس چوری، کرپشن، بجلی گیس زراعت کے شعبہ میں نقصانات،غلط فیصلوں اور نااہلی نے زبردست پوٹینشل رکھنے والے ملک کی معیشت کو اس حال تک پہنچا دیا ہے کہ مکمل دیوالیہ پن سے بچنے کے لئے اہم اثاثے گروی اورملک کو اپنی خودمختاری کا سودا کرنا پڑرہا ہے۔

(جاری ہے)

ملکی آمدنی کم اوراخراجات اتنے زیادہ بڑھا دئیے گئے ہیں کہ قرضے اتارنے کے لئے نئے قرضوں کا حصول ہی واحد آپشن رہ گیا ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ کئی دہائیوں سے ٹیکس کا سارا بوجھ ان ڈائریکٹ ٹیکس کی شکل میں غریب عوام اٹھا رہے ہیں اوراشرافیہ ہرممکن طریقہ سے ٹیکس کی ادائیگی سے اجتناب کر رہی ہے جس نے ملک کو کمزوراورپھردیوالیہ کرڈالا ہے۔

اشرافیہ کو پاکستان کی جگ ہنسائی اوراقتصادی تباہی تومنظور ہے مگر ٹیکس دینا منظورنہیں جس نے ملک کوبھکاری بنا ڈالا ہے۔ میاں زاہد حسین نے مذید کہا کہ پاکستان میں ہرقسم کے ٹیکسوں کی شرح اتنی زیادہ اور قوانین اتنے مشکل رکھے گئے ہیں کہ لوگ ٹیکس ادا کرنے کے بجائے ٹیکس چوری کوترجیح دیتے ہیں۔ ہمارے خیال میں ایک ارب ڈالرکے قرضے کے حصول کے لئے سب کچھ برداشت کرنے کے بجائے ناکام سرکاری کمپنیوں کومصنوعی طورپرزندہ رکھنے کے لئے سالانہ چارارب ڈالر کاخرچ بند کرکے انھیں فوری طورپرپرائیویٹائزکرنے کے سوا کوئی دوسرا چارہ کار نہیں ہے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات