کراچی، نسلہ ٹاور کے قریب احتجاجی مظاہرین پر پولیس کا لاٹھی چارج اور فائرنگ، متعدد افراد زخمی

نسلہ ٹاور کے متاثرین احتجاج کرنے پہنچے، جس پر پولیس نے نسلہ ٹاور کے قریب مظاہرین کو روک لیا،شاہراہ فیصل پر ٹریفک کی روانی متاثر ہمیں ایسے مارا جارہا ہے جیسے ہم دہشت گرد ہیں، ہم تو چاہتے ہیں قانون کو بہتر کیاجائے، کراچی کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے ،محسن شیخانی

جمعہ 26 نومبر 2021 19:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 نومبر2021ء) پولیس نے نسلہ ٹاور کے قریب احتجاجی مظاہرین کو روکنے کیلیے لاٹھی چارج کیا اورفائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ڈپٹی چیئرمین آباد سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات پر نسلہ ٹاور کو گرانے کو عمل جاری ہے ، اس موقع پر نسلہ ٹاور کے متاثرین احتجاج کرنے پہنچے، جس پر پولیس نے نسلہ ٹاور کے قریب مظاہرین کو روک لیا۔

چیئرمین آباد محسن شیخانی بھی نسلہ ٹاورکے قریب مظاہرہ میں پہنچے ، جس کے بعد مظاہرہ ختم کرانے کیلئے پولیس اورچیئرمین آباد کے درمیان مذاکرات ہوئے۔احتجاجی مظاہرین نے نسلہ ٹاور میں داخل ہونے کی کوشش کی ، جس پر پولیس نے مظاہرین کو روکنے اور منتشر کرنے کیلیے لاٹھی چارج کیا اورفائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ڈپٹی چیئرمین آباد سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

(جاری ہے)

پولیس کا کہنا ہے کہ مظاہرین کو سڑک پر جانے سے روکا گیا، مظاہرین کو روکنے کے لئے شیلنگ بھی کی گئی ہے۔بلڈرز کی جانب سے نسلہ ٹاور مسمار کرنے کے کام کو رکوانے کی کوشش کی گئی، مظاہرے کے باعث شاہراہ فیصل پر ٹریفک کی روانی متاثر ہوگئی۔مظاہرین کو روکنے کیلیے پولیس اور رینجرز کی نفری نسلہ ٹاور پر پہنچ گئی اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کے ساتھ ساتھ آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی گئی۔

پولیس، رینجرز اور ٹریفک پولیس نسلہ ٹاور کے اطراف تعینات ہے۔ٹریفک پولیس کے مطابق نسلہ ٹاور آپریشن کے باعث شاہراہ فیصل سے شاہراہ قائدین جانے والی سڑک بند ہے۔ مظاہرین کو منتشر کرکے شاہراہ فیصل پر ٹریفک کی روانی کو بحال کردیاگیا۔اس موقع پرچیئرمین آباد محسن شیخانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایسے مارا جارہا ہے جیسے ہم دہشت گرد ہیں، ہم تو چاہتے ہیں قانون کو بہتر کیاجائے، ہم تو چاہتے ہیں این اوسی دینے والے اداروں پر ذمہ داری عائدکرنی چاہیے۔

محسن شیخانی نے کہاکہ ہمیں پر امن احتجاج کیلئے ایک جگہ کھڑے بھی ہونے نہیں دیاجارہا، کراچی کے لوگوں کیساتھ زیادتی کی جارہی ہے، کروڑوں اربوں روپے ٹیکس دینے والوں کو ماراجارہا ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم عمارتیں این اوسی لیکر بناتے ہیں، اجازت دینے والے اداروں سے پوچھناچاہیے کہ کیوں اجازت دی، ہر آدمی خوفزدہ ہے کہ کیاہماری بلڈنگیں ٹوٹ جائیں گی، ہمیں بتایا جائے کس ادارے سے اجازت لیں۔

محسن شیخانی نے کہا کہ ہمیں اپنے انویسٹرز کو مطمئن کرناپڑیگا، ہم نے تمام پراجیکٹس روک دیے ہیں، ہمارے پاس اورکوئی راستہ نہیں، عمارتوں کے اجازت نامے میں غلطی ہے توچیک کرنا حکومت کاکام ہے۔چیئرمین آباد نے اعلان کیا کہ احتجاج پورے پاکستان تک لیکر جائیں گے۔واضح رہے کہ کراچی میں نسلہ ٹاور کو گرانے کا کام جاری ہے اطراف کی تمام سڑکیں ٹریفک کے لیے بند ہیں انتظامیہ اور بڑی تعداد میں مزدور عمارت کو گرا رہے ہیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان کے حکم پر نسلہ ٹاور کو گرانے کا کام تیزی سے جاری ہے، انتظامیہ کی جانب سے پہلے مرحلے میں نسلہ ٹاور کی دیواریں گرائی جارہی ہیں۔انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نسلہ ٹاور کے ہر فلور پر مزدور موجود ہیں جو تیزی سے کام کر رہے ہیں جبکہ نسلہ ٹاور کے اطراف کے تمام روڈ ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند کردیئے گئے ہیں۔