بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد کے ملازمین نے بلدیہ کی مرکزی عمارت کے احاطے میں آٹھویں روز بھی اپنے مطالبات کے سلسلے میں احتجاج جاری رکھا

منگل 7 دسمبر 2021 00:07

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 دسمبر2021ء) بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد کے ملازمین نے بلدیہ کی مرکزی عمارت کے احاطے میں آٹھویں روز بھی اپنے مطالبات کے سلسلے میں احتجاج جاری رکھا، ملازمین وزیر بلدیات، سیکریٹری بلدیات اور سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کے علامتی جنازے رکھ کر شدید نعرے بازی کرتے رہے، دوسری طرف بلدیاتی ملازمین کے ہڑتال کے باعث شہر میں جگہ جگہ گندگی و غلاظت کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں اور سیوریج کا پانی بھی شاہرائوں پر بہہ رہا ہے۔

آل پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن کے جنرل سیکریٹری اکرم راجپوت نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں عوام کی تکالیف کا احساس ہے لیکن ہم بھی عوام ہی ہیں، حکومت نے ہمیں احتجاج پر مجبور کیا، ہمارا مطالبہ جائز اور قانونی ہے، اپنے جائز مطالبے کے حل تک ہر سطح پر احتجاج جاری رکھیں گے، انہوں نے کہا کہ سندھ کے تین سید اگر حسینؓ کے ماننے والے ہیں تو ہمارا جمہوری اور قانونی حق ہمیں دیں، یزید کی طرح ہماری آواز دبانے کی کوشش نہ کریں، انہوں نے کہا کہ وزیر بلدیات نے لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن کے عہدیداروں کو سابق میئر سکھر ارسلان شیخ کے توسط سے مذاکرات کے لئے بلایا ہے، ہم نے مذاکرات سے کبھی انکار نہیں کیا، ہمارا مطالبہ صرف ایک ہے بلدیاتی ملازمین کی تنخواہیں ٹریژری سے ادا کی جائیں اور ہم اپنے جائز مطالبے سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے، انہوں نے کہا کہ اگر آج مذاکرات میں ہمارے مطالبات کا کوئی حل نہ نکلا تو صوبائی قیادت کے مشورے سے اگلا لائحہ عمل طے کریں گے، انہوں نے کہا کہ آج 6 تاریخ ہوگئی ہے لیکن بلدیاتی ملازمین کی تنخواہیں اب تک ادا نہیں کی گئی ہیں، ہمیں مجبور کیا جارہا ہے کہ ہم دفتروں سے نکل کر روڈوں پر احتجاج کریں۔

(جاری ہے)

بلدیہ اسٹاف یونین سی بی اے کے صدر غلام محمد قریشی نے کہاکہ ایس یو جی افسران کی تعیناتیاں فوری روکی جائیں، اس عمل سے بلدیاتی ملازمین کی حق تلفی ہو رہی ہے، اس عمل کو نہ روکا گیا تو ہم ایس یو جی افسران کو جوائننگ نہیں لینے دیں گے، انہوں نے کہا کہ آخر کب تک ظلم ہوتا رہے گا اور ہم برداشت کرتے رہیں گے، بس بہت ہوگیا اب ہم اپنا حق لے کر رہیں گے، مسلسل آٹھویں روز سے جاری احتجاج نے ثابت کر دیا ہے کہ بلدیاتی ملازمین یکجاں و منظم ہیں اور اپنا حق لے کر رہیں گے، ظفر خان ودیگر نے بھی خطاب کیا۔