ٹیوٹا اور ٹیکنیکل ووکیشنل انٹرپرئز ٹریننگ پروگرام کے درمیان معائدہ

پاکستان واپس آنے والے افراد کی سماجی اور اقتصادی بحالی ممکن ہوگی، علی سلمان صدیقی، چئیرپرسن ٹیوٹا پنجاب لاہور

Umer Jamshaid عمر جمشید بدھ 8 دسمبر 2021 16:18

ٹیوٹا اور ٹیکنیکل ووکیشنل انٹرپرئز ٹریننگ پروگرام کے درمیان معائدہ
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 دسمبر2021ء) ٹیکنیکل ووکیشنل انٹرپرئز ٹریننگ پروگرام کی جانب سے آج لاہور میں "پاکستان میں واپس آنے والے افراد کی بحالی" کا باضابطہ طور پر آغاز کیا گیا۔ اس کا مقصد پاکستان واپس آنے والوں اور مقامی آبادی کو سماجی و اقتصادی بحالی میں مدد فراہم کی جا سکے۔

واپس آنے والے افراد کا وطن میں دوبارہ انضمام ٹیکنیکل ووکیشنل انٹرپرئز ٹریننگ سیکٹر سپورٹ پروگرام کا ایک نیا اقدام ہے جس کی مالی اعانت یورپی یونین، وفاقی جمہوریہ جرمنی اور رائل نارویجن ایمبیسی نے فراہم کی ہے۔ گلف کوآپرینشن کونسل (GCC) کے ممالک، یورپ اور جرمنی سے رضاکارانہ طور پر واپس آنے والے پاکستانیوں کی پاکستان میں دوبارہ آبادکاری اور انضمام کے اقدامات کو جرمن وفاقی وزارت برائے اقتصادی تعاون اور ترقی (BMZ) کی حمایت حاصل ہے۔

(جاری ہے)

یہ پروگرام Deutsche Gesellschaft für Internationale Zusammenarbeit (GIZ) GmbH کے ذریعے نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (NAVTTC) کے ساتھ مل کر صوبائی ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹیز (TEVTAs)، سرکاری اور نجی شعبے کی تنظیموں اور کئی غیر منافع بخش اداروں کے ساتھ مل کر نافذ کیا گیا ہے۔ لاہورمیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، جناب علی سلمان صدیقی نے کہا، ''مجھے اپنے معاشرے کے انتہائی حساس ترقیاتی پہلو میں حصہ ڈالنے اور فروغ دینے کے لیے ایسے ترقی پسند اقدام میں حصہ لینے پر خوشی ہے: یہ ہمارے پاکستانی عوام کا اپنے ملک میں دوبارہ انضمام ہے۔

واپس آنے والوں کو مناسب تربیت اور ہنر مندی کے مواقع فراہم کرنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ لاہور میں ایک تقریب میں TVET سیکٹر کے مختلف اسٹیک ہولڈرز بشمول پنجاب ووکیشنل ٹریننگ کونسل (PVTC)، وویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (لاہور ڈویژن)، پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ فنڈ (PSDF)، اور ورلڈ وائیڈ فنڈ پاکستان (WWF) کے نمائندوں نے شرکت کی۔ "پاکستان میں واپس آنے والوں کا دوبارہ انضمام " پاکستان میں واپس آنے والوں اور مقامی باشندوں کوبالخصوص پنجاب کے متاثرہ افرادکو فوری اور موثر کاروبار کے مواقع فراہم کرنے میں مدد کرے گا۔

یہ پروگرام 15,000 افراد جن میں جرمنی، یورپ اور گلف کوآپریشن کونسل (GCC) ممالک سے 6,500 واپس آنے والے افراد بھی شامل ہیں۔ان کی کیرئیر اور انٹرپرینیورشپ ایڈوائزری سروسز، قابلیت پر مبنی ٹریننگ اینڈ اسیسمنٹ (CBT&A)، ملازمت کی پیشگی تعلیم کی شناخت، اور مختلف معاون اقدامات میں معاونت کرے گا۔ اس موقع پر TVET سیکٹر سپورٹ پروگرام اور پنجاب ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی (TEVTA) کے درمیان شراکت داری کے معاہدے پر بھی دستخط کیے گئے۔

اس تقریب میں علی سلمان صدیقی، چیئرپرسن پنجاب TEVTA، مجیب الرحمان، ڈائریکٹر جنرل پنجاب نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹیسٹنگ کمیشن (NAVTTC) اور آئرس کارڈیلا روٹزول، ہیڈ آف TVET سیکٹر سپورٹ پروگرام، GIZ پاکستان نے شرکت کی۔ TVET سیکٹر سپورٹ پروگرام اور پنجاب ٹیوٹا کے درمیان ابتدائی شراکت داری کا معاہدہ 425 واپس آنے والوں اور مقامی افراد کو پیشگی تعلیم کے ذریعے دوبارہ انضمام میں مدد فراہم کرے گا۔

مزید برآں، 200 ٹول کٹس بطور امداد فراہم کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ پنجاب میں تربیتی ادارے تربیتی آلات کے ساتھ اپ گریڈ شدہ لیبز سے مستفید ہوں گے۔ معاہدے پر پنجاب ٹیوٹا سے علی سلمان صدیقی اور TVET سیکٹر سپورٹ پروگرام کی آئرس کارڈیلا روٹزول نے دستخط کیے۔ جناب علی سلمان صدیقی نے مزید کہا مجھے یقین ہے کہ اس طرح کی شراکتیں ہمیں اس عمل میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار کرتی ہیں۔

پنجاب ٹیوٹا ایک دہائی سے TVET سیکٹر سپورٹ پروگرام کے ساتھ قریبی رابطہ کاری میں کام کر رہا ہے اور یہ اشتراک ہمارے ایک دوسرے پر اعتماد کو ظاہر کرتے ہیں۔ پنجاب سے بہت سے کارکن بہتر مواقع کی تلاش میں جی سی سی کے ممالک چلے جاتے ہیں اور جب وہ وطن واپس آتے ہیں تو انہیں دوبارہ نظام زندگی سیٹ کرنے کے لیے جدوجہد کرنا پڑتی ہے۔ پنجاب ٹیوٹا اس شراکت داری کو برقرار رکھنے اور پنجاب میں واپس آنے والے تارکین وطن کی مدد کرنے کی امید رکھتا ہے۔

تقریب میں آئرس کارڈیلا روٹزول کا خیال تھا کہ یہ شراکت داری اس نئے اقدام کی کامیابی کی جانب ایک اہم اقدام ہے۔ جرمن ترقیاتی تعاون TVET کے شعبے کو پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں ایک اہم عنصر سمجھتا ہے اور دوبارہ انضمام کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ مجھے یقین ہے کہ واپس آنے والوں کو اس اقدام سے بہت فائدہ پہنچے گا''۔