اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کے مقررہ وقت میں حل کیلئے کوششوں کا آغاز کرے، رہنما ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم ڈاکٹر غلام نبی فائی

جمعرات 23 دسمبر 2021 12:03

اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کے مقررہ وقت میں حل کیلئے کوششوں کا آغاز کرے، ..
استنبول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 دسمبر2021ء) ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر کو اکثر دنیا کا ممکنہ طور پر سب سے خطرناک تنازعہ قرار دیا جاتا ہے کیونکہ اس سے جنوبی ایشیا کے ڈیڑھ ارب لوگوں کی قسمت وابستہ ہے جو کہ انسانی آ بادی کا کل کا پانچواں حصہ ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ڈاکٹر غلام نبی فائی نے استنبول میں 5ویں بین الاقوامی آسام اسلامک یونین کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے امریکاکی کشمیر کے حوالے سے پالیسی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ ایک تاریخی حقیقت ہے کہ جب 1947میں کشمیر کا تنازعہ پیدا ہوا تو امریکا نے اس موقف کی حمایت کی کہ جموںو کشمیر کے مستقبل کی حیثیت کا تعین علاقے کے لوگوں کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق کیا جانا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ امریکا قرارداد نمبر 47 کا اصل سپانسر تھا جسے سلامتی کونسل نے 21 اپریل 1948 کو منظور کیاتھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بات  افسوسناک ہے کہ سرد جنگ کے خاتمے کے بعد بھی کشمیری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا نشانہ بن رہے ہیں، یہ ایک ایسی حقیقت ہے جو عالمی ضمیر کے لیے چشم کشا ہے ۔ ڈاکٹر فائی نے کہا کہ یہ سمجھنا مشکل ہے کہ عالمی طاقتیں تنازعہ کشمیر پر اپنے روایتی اصولی موقف کے برعکس اس مسئلے سے  کیوں آنکھیں چرا رہی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے  ابتدا میں امریکا کی فعال شرکت کے ساتھ اپنے سو سے زائد اجلاسوں میں مسئلہ کشمیر حل کے لیے بے پناہ محنت اور سوچ بچار کی ہے۔  انہوں نے امریکاپر زور دیا کہ وہ سلامتی کونسل کی رضامندی کے ساتھ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے کہے کہ وہ براہ راست یا اعلیٰ بین الاقوامی حیثیت کے نمائندے کے ذریعے ثالثی کی مستقل کوششوں کا آغاز کریں  جس کا مقصد کشمیر یوں کی امنگوں کے مطابق ایک مقررہ وقت میں تنازعہ کشمیر کو حل کرنا ہو۔