Live Updates

آل پاکستان واپڈاہائیڈروالیکٹرک ورکرز یونین کا 132KVشیخ ماندہ گرڈ اسٹیشن کی اِن کمنگ، 11 فیڈروں کی اوسی بیز اور کیبل جلنے پر افسوس کا اظہار

اتوار 2 جنوری 2022 19:10

3%کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 جنوری2022ء) آل پاکستان واپڈاہائیڈروالیکٹرک ورکرز یونین(سی بی ای) بلوچستان کے چیئرمین محمد رمضان اچکزئی، سیکریٹری عبدالحئی،وائس چیئرمین عبدالباقی لہڑی، جوائنٹ سیکریٹری محمد یار علیزئی، سیکریٹری نشرواشاعت سید آغا محمد اورملک محمد آصف نے ایک مشترکہ اخباری کے ذریعے ایک بار پھر 132KVشیخ ماندہ گرڈ اسٹیشن کی اِن کمنگ، 11 فیڈروں کی اوسی بیز اور کیبل جلنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ماہ بھی اسی گرڈ اسٹیشن کی اِن کمنگ اور تمام فیڈرز کی اوسی بیز جل کر خاکستر ہوگئی تھیں جبکہ اس سے پیشتر 132KVگرڈاسٹیشن کوئٹہ، 132KVگرڈ اسٹیشن علیزئی،132KVگرڈاسٹیشن مستونگ، 132KVگرڈ اسٹیشن قلعہ سیف اللہ اور دیگر گرڈ اسٹیشنز میں بھی مینٹیننس اور پروٹیکشن چیک نہ کرنے کی وجہ سے کیسکو کو کروڑوں روپے کا نقصان ہورہا ہے اور صارفین کو کئی کئی دن بجلی سے محروم رہنا پڑتا ہے۔

(جاری ہے)

یونین رہنمائوں نے کہا کہ بدقسمتی سے کیسکو کے قائمقام چیف ایگزیکٹو آفیسر چوہدری محمد عارف اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں مکمل طور پر ناکام نظر آرہے ہیںانہوں نے جب19ستمبر2019ء کو عارضی چیف ایگزیکٹو آفیسر کیسکو کا چارج لیا ہے اس وقت صارفین کے ذمے کیسکو کے واجب الادا بل 262ارب روپے تھے جو اب بڑھ کر 430 ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں،ان کے چارج لینے سے پہلے کیسکو میں غیرقانونی کنکشنزکی تعداد ہزاروں میں تھی اور اب غیرقانونی کنکشنز کی تعداد منظور شدہ کنکشنز کی تعداد سے تجاوزکر چکی ہے،ان کے دور میں عدالت عالیہ کے واضح احکامات کے باوجود سیاسی تبادلے روز کا معمول بن چکے ہیں، بجلی چوری اور لائن لاسز زمینداروں کے کنکشنز پر یونٹس ڈال کرپورے کیے جارہے ہیں، کیسکو میں محنتی اور ایماندار افسر کی عزت نہیں ہے چند مخصوص افسران نے عارضی چیف ایگزیکٹو آفیسر کو گھیر رکھا ہے اور ایڈیشنل چیف انجینئرز اور سپرنٹنڈنگ انجینئرز کم تر اور غیر اہم پوسٹوں پر کام کررہے ہیں جبکہ بعض ایکسین اعلیٰ عہدوں پر بطور قائمقام سپرنٹنڈنگ انجینئر اور پراجیکٹ ڈائریکٹر موجود ہیں، کیسکو کے عارضی چیف ایگزیکٹو آفیسرکا مشغلہ آئے روز آفیسروں کے کمروں میں تزئین و آرائش کروانا اور چیف ایگزیکٹو آفس اور کالونیوں میں کروڑوں روپے کے سول ورکس کروانا ہے اس وقت چیف ایگزیکٹو آفس کو بحریہ ٹائون بنا دیا گیا ہے، کیسکو کے ڈویلپمنٹ فنڈ کو سیاستدانوں کی نظر کردیا گیا ہے اور کیسکو میں نئے بورڈآف ڈائریکٹرز کی سفارشات کو اوّلیت دے کر کیسکو کو روزبروز بربادی کی طرف دھکیلاجارہا ہے، کیسکو کے 08 عدد 4MVAکے ٹرانسفارمرز لاہور تک 12 لاکھ روپے فی ٹرانسفارمرز پہنچائے گئے جبکہ اسی دور میں کیسکو سے 4MVAکا ٹرانسفارمر75ہزارروپے میں بھی لاہورتک لے جایا گیاہے ، کیسکو میں 40 افسروں کو دوسرے صوبوں سے لاکر غیر قانونی طور پر بھرتی کیا گیا ہے اور بڑی ڈھٹائی سے ان غیر قانونی بھرتیوں پر کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جارہی ہے، کیسکو کے ورکرز اپنی جانوں کے نظرانے دے رہے ہیں ان کے دورمیں10 کارکن شہید ہوچکے ہیں اور 2021 ء میں 5کارکن افسروں کی غفلت کی وجہ سے دوران ڈیوٹی قتل کیے گئے ہیںجن کی شفاف انکوائری عمل میں نہیں لائی جارہی، کیسکو میں 5 کارکن دوران ڈیوٹی ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے قتل ہوئے اور3کارکن کام کے دوران حادثے سے عمربھر کیلئے معذور ہوئے لیکن اب تک ان کے کمپن سیشن کی ادائیگی نہیں ہورہی ہے، 2016 سے ڈپلومہ ہولڈرALM، LM-II، LM-I، ASSAاور SSA کی پرموشن میں رکاوٹیں موجود ہیں، کیسکو کے کام ڈرائینگ و ڈیزائن کے برخلاف ہورہے ہیں، بجلی کی بے تحاشہ چور ی اور سردیوں میں گیس کی کمی کی وجہ سے الیکٹرک ہیٹر جلانے سے گرڈ اسٹیشنوں پر بجلی کا لوڈ بڑھ چکا ہے یہی وجہ ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر گرڈ اسٹیشنز جل کر راکھ ہوررہے ہیں اور کیسکو کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے، گرڈ اسٹیشنوں پر آگ لگنے کے بعد عارضی چیف ایگزیکٹوآفیسر کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ گرڈ اسٹیشنوں میں ارتھنگ کیلئے لاکھوں روپے کے خرچ سے کھڈے کھودوائیں تاکہ ارتھنگ کی وجہ سے پروٹیکشن ہوجبکہ ان تمام گرڈ اسٹیشنز میںپہلے سے ارتھنگ موجود ہے جن کی مناسب دیکھ بھال اور پانی کے استعمال سے ارتھنگ کی رزسٹینس کو بہتر بنایا جاسکتا ہے لیکن ایسے موقعے پر بھی بعض افسروں کی سوچ لوٹ مار اور کرپشن میں لگی ہوئی ہے یہی وجہ ہے کہ گرڈ اسٹیشنزکے جلنے کی انکوائریوں میں کسی بھی آفیسر کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا گیا ہے بلکہ گزشتہ ماہ 132KVشیخ ماند گرڈاسٹیشن جلنے کے بعد ذمہ داروں کو بورڈآف ڈائریکٹر کی ایماء پر مزید بہتر جگہوں پر تعینات کیا گیا ہے اور ان کی جگہ بعض شکاری افسروں کو لایا گیا ہے جو اسی طاق میں بیٹھے تھے کہ انہیں گرڈ اسٹیشن میں تعینات کیا جائے۔

یونین رہنمائوں نے وزیر اعظم عمران خان ، وفاقی وزیر انرجی حماد اظہر اور سینیٹر سیف اللہ ابڑوچیئرمین سینیٹ اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پاور سے پرزورمطالبہ کیا کہ کیسکو کے معاملات کی اعلیٰ سطحی انکوائری کرکے موجودہ عارضی چیف ایگزیکٹو آفیسر کو واپس فیصل آبادکمپنی بھیجا جائے کیوں کہ وہ غیر قانونی طور پر تین، تین تنخواہیں اس نقصاندہ کمپنی کیسکو سے لے رہے ہیں 132KVگرڈ اسٹیشن شیخ ماندہ کے دوبارہ جلنے پر اب مرغوں کی قربانی کے بجائے کالے بکرے کی قربانی ضروری ہے تاکہ کیسکو کا سسٹم بحال ہوکر ایمانداراورہنرمند افسروں اور کارکنوں کے ذریعے چلایا جاسکے۔

یونین رہنمائوں نے کہا کہ کیسکو کی7ایڈیشنل چیف انجینئرز میں سے کسی ایک ایڈیشنل چیف انجینئر کو کیسکو کا قائمقام چیف ایگزیکٹو آفیسر تعینات کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کرپشن ، بدانتظامی اورسیاسی تبادلوں کی روک تھام نہ کی گئی اور کارکنوں کی جان کی حفاظت اور ان کے مسائل کو حل نہیں کیاگیا تو یونین راست اقدام اٹھائے گی جس کی تمام تر ذمہ داری کیسکو انتظامیہ پر عائد ہوگی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات