بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کے کیس میں اب تک کی بڑی پیش رفت

بلال یاسین پر حملہ کرنے والے دونوں ملزمان کو خفیہ آپریشن میں گرفتار کر لیا گیا۔پنجاب پولیس کا دعویٰ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 12 جنوری 2022 16:32

بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کے کیس میں اب تک کی بڑی پیش رفت
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12 جنوری 2022ء) : پاکستان مسلم لیگ ن کے ایم پی اے بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کے کیس میں اب تک کی بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔پنجاب پولیس کے مطابق بلال یاسین پر حملہ کرنے والے دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔پنجاب پولیس نے مزید بتایا کہ ملزمان کو شاہدرہ کے علاقے میں خفیہ آپریشن کے بعد گرفتار کیا گیا۔ملزمان کی گرفتاری کے لیے 10 مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے تھے۔

ملزمان کی گرفتاری کے لیے 16 ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں۔وزیراعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب کیس کی نگرانی کر رہے تھے۔ ملزمان کو کل صبح شناخت پریڈ کے لیے عدالت پیش کیا جائے گا۔قبل ازیں نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بلال یاسین نے کہا کہ ٹانگ میں فریکچر کے باعث تکلیف ہے لیکن اپنی صحت کے بارے میں مطمئن ہوں، اللہ نے نئی زندگی دی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حملہ میاں وکی نامی شخص نے کروایا لیکن میں نواز شریف کا سپاہی ہوں گھبرانے والا نہیں۔ یاد رہے کہ 31 دسمبر کو لاہور کے موہنی روڈ پر موٹر سائیکل سوار 2 نامعلوم افراد نے مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی بلال یاسین پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔ ڈاکٹرز نے بتایا کہ بلال یاسین کو ٹوٹل دو گولیاں لگیں تھیں۔

حملے میں ایک گولی بلال یاسین کے پیٹ کو چھو کر گزری ہے، زخم کی پٹی کر دی گئی ہے۔ بلال یاسین کی ہڈی پر لگنی والی گولی کا زخم زیادہ گہرا تھا۔ گذشتہ ہفتے مسلم لیگ ن کے رہنما بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کے کیس کی تحقیقات سی آئی اے پولیس کے حوالے کی گئی تھی۔ بلال یاسین پر حملے کا مقدمہ تھانہ داتا دربار میں درج ہے، ڈی آئی جی انویسٹیگیشن نے مقدمے کی تفتیش سی آئی اے کو دینے کے احکامات صادر کیے۔

لیگی ایم پی اے بلال یاسین پر حملے میں اب تک 6 ملزمان کو حراست میں لیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ کرنے والے شوٹرز کو پولیس تا حال گرفتار نہیں کر سکی۔ بلال یاسین پر ہونے والے قاتلانہ حملے سے متعلق دو دن قبل پولیس نے انکشاف کیا تھا کہ اس کیس میں دبئی اور برطانیہ سے گینگز آپریٹ کرنے والا انڈر ورلڈ مافیا کا کردار بھی سامنے آیا تھ