امارات کا حوثی ملیشیا کے حملوں کے بعد دفاعی صلاحیت کوبہتر بنانے پرغور

علاقائی تجارتی اور سیاحتی مرکز پرحالیہ دونوں حملے یمن سے کیے گئے ،اقوام متحدہ میں اماراتی ایلچی کی گفتگو

بدھ 26 جنوری 2022 20:40

امارات کا حوثی ملیشیا کے حملوں کے بعد دفاعی صلاحیت کوبہتر بنانے پرغور
نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جنوری2022ء) اقوام متحدہ میں یواے ای کی ایلچی لانا نصیبہ نے کہاہے کہ یمن سے ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے میزائل حملوں کے بعد متحدہ عرب امارات اپنی دفاعی صلاحیتوں کواپ گریڈ کرسکتا ہے جبکہ علاقائی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے تہران کے ساتھ سفارت کاری جاری رکھے ہوئے ہے۔اقوام متحدہ میں یواے ای کی ایلچی لانا نصیبہ نے امریکی ٹی و ی کو بتایا کہ ہماری انٹیلی جنس اطلاعات نے بتایاکہ علاقائی تجارتی اور سیاحتی مرکز پرحالیہ دونوں حملے یمن سے کیے گئے ۔

اس لیے حوثی گروپ کو ہتھیاروں اورفنڈز کے ناجائز بہا کوروکنے کی بھی ضرورت ہے۔سفیرلانانصیبہ نے امریکا کے ساتھ سکیورٹی کے شعبے میں تعاون بڑھانے سے متعلق بات چیت کی تصدیق کی لیکن انھوں نے اس کی تفصیل فراہم کرنے سے انکار کیا ۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ ڈرون اور میزائل حملوں کو روکنے اور ان کا رخ موڑنے کی ہماری صلاحیت عالمی معیارکی ہے مگراس کوہمیشہ اپ گریڈ کیا اوربہتربنایا جاسکتا ہے۔

اس کے علاوہ اضافی انٹیلی جنس تعاون ایسے شعبے ہیں جن پرہم اپنے (امریکی) شراکت داروں کے ساتھ بات چیت کررہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اپنے دوسرے شراکت داروں کے ساتھ بھی یمن میں جاری بحران کے حل کے لیے بات چیت کررہا ہے۔اس کا مقصد حوثی گروپ پراقوام متحدہ کی قیادت میں تعطل کا شکارامن کوششوں میں شریک ہونے کے لیے دبا ئوبڑھانا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یواے ای امریکا پرزوردے رہا ہے کہ وہ حوثی ملیشیا کودوبارہ دہشت گرد قرار دے۔اس کا مطلب ہے کہ حوثی لیڈروں کو دوبارہ پابندیوں کا شکار تنظیموں اور افراد کی فہرست میں شامل کیا جائے۔حوثیوں کو دہشت گرد قرار دینے کا مطلب انھیں ہتھیاروں اور مالی وسائل کی ترسیل سے روکنا ہے۔نصیبہ کا کہنا تھا کہ حوثی یواے ای کی محفوظ پناہ گاہ کی حیثیت کو کمزورکرنے میں کامیاب نہیں ہوں گے۔انھوں نے کہا کہ یو اے ای اس طرح کے جارحانہ حملوں کے باوجود ایران کے ساتھ سفارت کاری جاری رکھے گا۔اس کا مقصد خطے میں کشیدگی کو کم کرنا ہے جبکہ وہ یمنی تنازع کے تناظرمیں اپنے دفاع کامدافعتی اور جارحانہحق محفوظ رکھتا ہے۔