پاکستان کا بے بنیاد الزامات پر بھارت کو کرارا جواب

پاکستان دہشت گردی کے نتیجہ میں افغانستان کے بعد متاثر ہونے والا سب سے بڑا ملک ہے، عمر صدیق ٌحقیقت کسی سے چھپی نہں کے پاکستان اور خطہ میں دہشت گردی میں کون ملوث ہے، پاکستانی قونصلر

منگل 15 فروری 2022 23:25

نیو یارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 فروری2022ء) اقوام متحدہ کی انسداد دہشت گردی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان کے خلاف بے بنیاد الزامات پر پاکستان کے قونصلر برائے اقوام متحدہ عمرصدیق نے کرارا جواب د یتے ہوے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے نتیجہ میں افغانستان کے بعد متاثر ہونے والا سب سے بڑا ملک ہے اور اس بارے میں پوری دنیا جانتی ہے ۔

غیر ملکی خبرر ساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی انسداد دہشت گردی کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے ہندوستانی مندوب نے پاکستان اور افغانستان پہ امریکی انخلا کے بعد حقانی نیٹ ورک، لشکر طیبہ اور داعش کی سرپرستی کا نا صرف بھونڈا الزام پاکستان پہ عائد کیا تھا بلکہ افغانستان اور پاکستان دہشت گردوں کو ہندوستان اور دیگر ممالک میں دہشت گردی کاروائیوں میں مدد فراہم کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان کے قونصلر برائے اقوام متحدہ عمرصدیق نے ہندوستان کے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے جواب دیا کہ پاکستان دہشت گردی کے نتیجہ میں افغانستان کے بعد متاثر ہونے والا سب سے بڑا ملک ہے اور اس بارے میں پوری دنیا جانتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اور یہ حقیقت کسی سے چھپی نہں کے پاکستان اور خطہ میں دہشت گردی میں کون ملوث ہے اور کون پاکستانٴْ میں دہشت گردی اور دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت کرہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا دہشت گردی کے خلاف کاروائیوں کا اعتراف پوری دنیا کرتی ہے سوائے ایک ملک کے جو کہ خود دہشت گردی میں نا صرف ملوث ہے بلکہ جنوبی ایشیا میں ہمسایہ ممالک میں بزدلانہ کاروائیوں کی شروعات بھی کی جا رہی ہے۔عمرصدیق کا کہنا تھا کہ پاکستان کو یہ سمجھانے کی بھی ضرورت نہیں کہ ماضی میں ٹی ٹی پی اور جماعت الحرار نے ہندوستان کی مدد سے افغانستان کے زریعے پاکستان میں دہشت گردی کی سینکڑوں کاروائیاں کیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اس حوالے سے ناقابل تردید ثبوت اقوام متحدہ کو پہلے ہی فراہم کر دئئیے ہیں، نئی افغان حکومت کے آنے کے بعد دہشت گردے کے ان واقعات میں کمی آرہی ہے مگر خطرات مکمل ختم نہیں ہوئے ہیں۔عمرصدیق نے کہا کہ پاکستان کا افغانستان کی مالی اور انسانی امداد کے حوالے سے موقف اسی لئے ہے کہ افغانستان کی سرزمین کو ایسی کاروائیوں کے لئے پھر سے استعمال نا ہونے دیا جاسکے۔

پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کو بہانہ بنا کر آج جنوبی ایشیا میں بنیادی انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں۔عمرصدیق نے کہا کہ بھارت میں غاصبانہ قبضہ عصمت دری تشدد معصوم شہریون کی ہزاروں کی تعداد میں شہادتوں اور بندشوں نے جنوبی ایشیا میں دہشت گردی کو پنپنے میں مدد کی ہے۔ دوسری جانب پاکستان انسداد دہشت کے خلاف اقوام متحدہ کے آرٹیکل 1373 پہ نا صرف عملدرآمد کر رہا ہے بلکہ دہشت گردی میں استعمال ہونے والی رقوم اور اینٹی منی لانڈرنگ کے حوالے سے سخت قوانین بھی بنا چکا ہے۔

عمرصدیق نے کہا کہ پاکستان کی ان کاوشوں کا اقوام متحدہ اور دیگر ممالک کے سرویز میں اس حوالے سے مثبت رپورٹنگ بھی ہوچکی ہے۔اقوام متحدہ کا انسداد دہشت گردی فورم انتہای اہمیت کا حامل ہے اور ہم اس کی بہتری اور اقوام عالم کے ساتھ اس لعنت کو ختم کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔عمرصدیق نے کہا کہ آج ہندوستان کی جانب سے ایسے بیانات کے بعد لگتا ہے کہ اس فورم کو ہائی جیک کرلیا گیا ہے، انسانوں سے نفرت اور اسلامو فوبیا کو استعمال کر کے ریاستی دہشت گردی اور داخلی سیاست کی جارہی ہے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی زینوفوبیا اور اسلاموفوبیا کے خلاف اقوام متحدہ کے ہر اٹھائے جانے والے اقوام اور قرارداد کی حمائت کرتا ہے اور یہ یاد دہانی بھی کرواتا ہے کہ اقوام متحدہ کی قرارداد 1566 ہے عمل درآامد انتہاء ضروری ہے۔