کوئٹہ ، نام نہاد مذہبی جماعت نے پرویز، نواز اور زرداری کے دور اقتدار میں نیٹو سپلائی اور ڈرن حملوں اور لال مسجد اور قبائل پر آپریشن کے وقت لانگ مارچ کیوں نہیں کئے،مرکزی رہنما جمعیت علما اسلام نظریاتی پاکستان

ہفتہ 26 مارچ 2022 00:46

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مارچ2022ء) جمعیت علما اسلام نظریاتی پاکستان کے مرکزی سنئیر نائب امیر مولاناعبدالقادر لونی مرکزی جنرل سیکرٹری مفتی شفیع الدین مرکزی جوائنٹ سیکرٹری مولانا محمودالحسن قاسمی مرکزی نائب امیر مولانا عبدالروف مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید حاجی عبدالستار شاہ چشتی مرکزی سیکرٹری مالیات حاجی حیات اللہ کاکڑ ڈپٹی مالیات مفتی فدا الرحمن ودیگر نے کہا کہ نام نہاد مذہبی جماعت نے پرویز، نواز اور زرداری کے دور اقتدار میں نیٹو سپلائی اور ڈرن حملوں اور لال مسجد اور قبائل پر آپریشن کے وقت لانگ مارچ کیوں نہیں کئے علما اور قبائلی عوام کی شہادتوں پر ان نام نہاد مذہبی لیڈر نے اپنے مفادات کے لیے نہ صرف خاموشی کاروزہ رکھا بلکہ ان کے حمایت کرتے تھے اس وقت یہ سب اقتدار کے مزے لوٹ رہے تھے قبائلی علاقوں پر 419 ڈرون حملے کئے گئے جن میں مدارس ، گھروں اور جرگوں کو نشانہ بنایا ہزاروں قبائل کی جنازے اٹھے سانحہ لال مسجد کے وقت فضل الرحمن نہ پارلیمنٹ سے استعفی دیا اور نہ بلوچستان میں جنرل مشرف کی حکومت سے علیحدہ ہوئے نہ مشرف کے اس اقدام کے خلاف نکل چکے بلکہ سترہویں ترامیم اور ایل ایف او سے ان کے دست بازو بنے قبائلی علاقہ جات میں ڈرون حملوں کی اجازت میں مولانا کے دستخط موجود ہیں انہوں نے کہا کہ عالمی اسٹیبلشمنٹ کی اشاروں پر ملک کو ہر لحاظ سے عدم استحکام کرنے کے لیے انتشار اور خلفشار پیدا کیا جارہا ہے بیرونی قوتوں کی اشاروں پر ناچ رہے ہیں قوم وملک کی مفاد کا فکر کسی کے ساتھ نہیں ذاتی مفادات کی آڑ میں جمہوری روایات کا جنازہ نکال دیا اقتدار کی رسہ کشی کا کھیل ہے آئین کی پاسداری کرنے کی دعویداروں نے سیاسی مزاحمت سے آئین کو پاوں تلے روندا ہے محاذ آرائی سے سیاست و جمہوریت کے مستقبل بحران کی کیفیت سے دوچار کیا انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو بکا منڈی بنا دیا ایک ایک رکن کی بولی لگ رہی ہے اسلام کی دفاع کے بجائے چور اور کرپٹ مافیاز کی دفاع کے لیے میدان میں کود پڑے ہوئے ہیں مولانا فضل الرحمن نے مریم نواز سیٹھیکہ پر مارچ لے کر علما اور کارکنوں کو استعمال کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ مسترد شدہ جماعتیں ایک دوسرے کے سہارے سے اپنے سیاسی ساکھ بحال کرنے کی کوشش ہے لیکن قوم ان چوروں کی دوغلاپن اور منافقت میں نہیں آئینگی پی ڈی ایم کو ہر محاذ پر ناکامی اور رسوائی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

(جاری ہے)

اب بڑے بڑے لیڈر بچوں سے سیاست کی بریفنگ لے رہا ہے تحریکِ عدم اعتماد کا رسک لیا انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے ارمان اپوزیشن کے آخری آپشن ہوگا تحریکِ عدم اعتماد کا شور شرابہ بھی ایک ہفتے تک ہوگا