Live Updates

سپریم کورٹ میں لیٹر گیٹ کی تحقیقات تک عدم اعتماد پر ووٹنگ روکنے کے لیے درخواست دائر

نیشنل سیکیورٹی کمیٹی خط پر اپنا بھرپور ردِعمل دے چکی،میمو گیٹ اسکینڈل کی طرز پر تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا جائے۔درخواست میں استدعا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 2 اپریل 2022 13:11

سپریم کورٹ میں لیٹر گیٹ کی تحقیقات تک عدم اعتماد پر ووٹنگ روکنے کے لیے ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02اپریل 2022ء) سپریم کورٹ میں لیٹر گیٹ کی تحقیقات تک عدم اعتماد پر ووٹنگ روکنے کے لیے درخواست دائر کر دی گئی۔اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں درخواست نعیم الحسن ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی۔درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ وزیراعظم کی جانب سے 27 مارچ کے جلسے میں ایک خط دکھایا گیا۔خط کے مطابق تحریک عدم اعتماد کے پیچھے بیرونی ہاتھ ملوث ہے۔

نیشنل سیکیورٹی کمیٹی بھی خط پر اپنا بھرپور ردِعمل دے چکی ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ میمو گیٹ اسکینڈل کی طرز پر تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا جائے۔کمیشن سپریم کورٹ یا ہائیکورٹ کے چیف جسٹسز پر مشتمل ہو۔درخواست گزار نے استدعا کی کہ تحقیقات تک تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ روکنے کا حکم دیا جائے۔

(جاری ہے)

حساس اور ہنگامی نوعیت کا معاملہ ہے لہذا آج ہی سماعت کی جائے۔

وفاقی اسپیکر، الیکشن کمیشن، وزارت خارجہ ، وزارت دفاع اور وزارت داخلہ ، تحریک انصاف، پیپلز پارٹی ، ن لیگ اور جمعیت علمائے اسلام اور ایف آئی اے کو درخواست میں فریق بنایا گیا۔خیال رہے کہ پاکستان نے ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت پرامریکہ سے شدید احتجاج کرتے ہوئے قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں احتجاجی مراسلہ تھمایا تھا ، امریکی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاجی مراسلہ دیا گیا ، دفتر خارجہ سے معلوم ہوا ہے کہ قائم مقام امریکی ناظم الامور کی طلبی قومی سلامتی کمیٹی کی ہدایت پر کی گئی ، امریکی سینئر عہدیدار کے الفاظ اور اندرونی معاملات میں مداخلت پر احتجاج کیا گیا. خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا 37 واں اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں دفاع، توانائی، اطلاعات و نشریات، داخلہ، خزانہ، انسانی حقوق، منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کے وفاقی وزراء، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، آرمی چیف سمیت سروسز چیفس، قومی سلامتی کے مشیر اور سینئر افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں قومی سلامتی مشیر نے کمیٹی کو خط پر بریفنگ دی تھی، کمیٹی نے خط پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے پاکستان کے اندورنی معاملات میں مداخلت کو ناقابل برداشت قرار دیا، حکومت نے خط کا بھرپور جواب دینے کا بھی فیصلہ کیا تھا جس پر عملدرآمد کر دیا گیا ہے۔ بعد ازاں عمران خان نے قوم سے براہ راست خطاب کیا اور اس دوران انہوں نے خارجہ پالیسی پر بات کی اور کہا کہ میں آج آپ کے پاس یہ ساری بات کرنے کے لیے اس لیے آیا ہوں کہ ابھی ہمیں 8 مارچ یا اس سے پہلے 7 مارچ کو ہمیں امریکا نے، امریکا نہیں باہر سے ملک سے، مطلب کسی اور ملک سے پیغام آتا ہے ، میں اس لیے پیغام کی بات کر رہا ہوں اور اسی لیے براہ راست کر رہا ہوں، یہ کسی آزاد ملک کے لیے جس طرح کا ہمیں پیغام آیا ہے، یہ ہے تو وزیراعظم کے خلاف ہے لیکن دراصل یہ ہماری قوم کے خلاف ہے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات