ایسی اصلاحات نہ لائی جائیں جن کی بدولت چھوٹی سیاسی جماعتیں یا عام آدمی انتخابات میں حصہ نہ لے سکے،پاسبان

ہفتہ 14 مئی 2022 23:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مئی2022ء) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے وائس چیئرمین عبدالحاکم قائدنے کہا ہے کہ نئی انتخابی اصلاحات عوام کے دلوں کی آواز ہے۔ غریب اور متوسط طبقہ کو الیکشن کی بھاری فیسوں تلے نہ دبایا جائے ۔الیکٹ ایبلز ایسی اصلاحات نہ لائیں جن کی بدولت چھوٹی سیاسی جماعتیں یا عام آدمی انتخابات میں حصہ ہی نہ لے سکے۔

انتخابی اصلاحات کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے۔ انتخابات ،متناسب نمائندگی کی بنیاد پر کروائے جائیں۔انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کو روکنے کے لئے پولنگ کا عمل براہ راست کیا جائے۔ جمہوریت کا مطلب مساوی سیاسی حقوق ہیں ۔ موجودہ نظام میں تمام شہریوں کو مساوی حقوق حاصل نہیں ہیں اس لئے اسے جمہوری نہیں کہا سکتا۔

(جاری ہے)

یہ نظام الیکٹ ایبلز کی سیاست کا محافظ ہے۔

انتخابی اصلاحات ایسی ہوں جن کے دوررس نتائج ملک و قوم کے لئے فائدہ مندہوں۔ ووٹرز لسٹ تک ووٹرز اور امیدواروں کی آن لائن رسائی ممکن بنائی جائے۔ انتخابی مہم کے اخراجات، بھاری فیسیں اور مہنگی ووٹر لسٹیں، تعلیم یافتہ ،باصلاحیت اور دیانتدار افراد کو انتخابات میں حصہ لینے کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں،اس لئے ان اخراجات کو ختم کیا جائے ۔پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں پی ڈی پی کے وائس چیئرمین عبدالحاکم قائد نے مزید کہا کہ بگ تھری میں ملک کی دولت لوٹنے والے اور انتخابات میں بے دریغ خرچ کرنے والے لٹیرے گھوم پھر کر آجاتے ہیں۔

سیاسی نظام میں انقلابی اصلاحات کی ضرورت ہے جو یہ لٹیرے کبھی نہیں کریں گے۔ انتخابات کے لئے بلدیاتی نمائندوں کوبھاری فیسوں کے بوجھ سے آزاد کرنے کا اعلان کیا جائے تاکہ پارلیمنٹ تک عام آدمی کی رسائی ممکن بنائی جا سکے۔ پارلیمنٹ میں براجمان ظالم اور غاصب طبقات نے ایکا کر لیا ہے کہ کسی عام اور مخلص غریب عوامی نمائندے کو اسمبلیوں میں داخل ہی نہ ہونے دیں ۔

موجودہ حلقہ جاتی انتخابات تمام خرابیوں کی جڑ ہیں ۔ وسائل اور اثرو رسوخ رکھنے والے لوگ الیکشن میں بے دریغ وسائل خرچ کر کے منتخب ہوجاتے ہیں اور پھر لوٹ مار کرتے ہیں ۔ اسلئے متناسب نمائندگی کا طریقہ انتخاب رائج کیا جائے جس سے پورا ملک ووٹر کا حلقہ ہواور، ووٹر دبائو سے آاد ہوکر ووٹ ڈال سکیں۔ الیکشن میں دھاندلی سے بچنے کیلئے سیاسی جماعتوں کی آبزرویشن کمیٹی بنائی جائے ۔

جس سیاسی جماعت کے نمائندے پرکرپشن یا کسی بھی قسم کی غیر اخلاقی اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزامات ہوں تو وہ عدالت سے اپنے آپ کو کلئیر کرائے بغیر کسی بھی سطح کے انتخابات میں حصہ لینے کا اہل نہیں ہو گا تاکہ ملک و قوم کو باکردار لیڈرشپ مل سکے۔ بلدیاتی حلقہ چھوٹے اور ہر حلقہ میں ایک کونسلر ہو۔ پینل کی بنیاد پر الیکشن سے چیئرمین اور کونسلرز کے درمیان تنازعات جنم لیتے ہیں اور نقصان عوام کا ہوتا ہے۔ میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب متناسب نمائندگی کی بنیاد پر براہ راست عوام کے ووٹوں ہونا چاہئے تاکہ سیاسی جماعتوں کے درمیان اتحاد اور بعدازاں شہر کے وسائل کی بندر بانٹ کے عمل کو ختم کیا جاسکے۔