پاکستان کا اہم مسئلہ پانی کی قلت کا ہے ،ہماری معیشت پانی پر دارومدار رکھتی ہے،جام خان شورو
پیر 16 مئی 2022 22:05
(جاری ہے)
جام خان شورو کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس کپاس اور گندم کے فصل خریف کے ابتدائی سیزن میں اگائی جاتے ہیں اس لئے اپریل کے مہینے میں ہمیں زیادہ پانی درکار ہوتا ہے جس کی بعد جون اور جولائی کے مہینوں میں زیادہ ملنے والے پانی کی تلافی کی جاتی ہے لیکن ارسا کی جانب سے ہمیں پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
7 مئی کو وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل خورشیدشاہ اور ارسا چیئرمین سے سکھربیراج پرایک اجلاس طلب کیا جس میں ہمیں بتایا گیا کہ پانی تونسہ تک صحیح پہنچ رہاہے لیکن ہمیں گدو کے مقام پربہت کم پانی ملا۔ اس اجلاس میں وفاقی وزیر خورشید شاہ نے ہمیں یقین دہانی کروائی اگرصوبہ سندھ میں پانی قلت پر بتائیں گئے اعداد و شمار درست ہوئے تو سندھ کے ساتھ زیادتی نہیں ہوگی۔ صوبائی وزیر جام خان شورو نے مزید کہا کہ7مئی کے بعد 11 مئی کو قومی اسیمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی کیاجلاس کی کال کی گئی اور جس میں چیئرمین نواب یوسف ٹالپور، سیکرٹری پاور، ارسا چیئرمین، پنجاب ،بلوچستان کے نمائندے بھی شریک تھے۔ جس کے بعد پانی کمی میں بہتری کے بجائے 51 فیصد شارٹییج کردگی گئی جبکہ ایک لاکھ 99 ہزار کیوسک پانی موجود ہے لیکن اس سال 51فیصد پچھلے سال 22فیصد کمی دی گئی۔صوبائی وزیر جام خان شورو کا کہنا تھا کہ پنجاب کے صوبائی سیکریٹری محکمہ آبپاشی ارسا کو ایک سازش کے تحت چلارہے ہیں جوکہ قومی اسمبلی کی اسٹیڈنگ کمیٹی کے دیے گئے ہدایات کو نظر انداز کرکے صوبہ سندھ کے پانی پر ڈاکہ ڈال رہے ہیں, جبکہ قومی اسمبلی کی اسٹیڈنگ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چشمہ اور تربیلا کے اوپر پانی جمع نہیں کیا جائیگا اس کے برخلاف ٹی پی اور سی جے لنک کینالز کو کھولا گیا ہیٹی پی لنک کینال جو کہ فلڈ کینال ہے اسکو بھی کھول دیاگیاہے اس وقت 9 ہزار کیوسک پر چلایا جارہا ہے۔پانی بحران میں کینجھر جھیل میں پانی کی سطح 47 فیٹ کے ڈیڈ لیول تک جا پہنچی ہے جس سے پینے کیلئے پانی کی بھی شدید قلت کا سامنا ہے اور اس صورتحال میں سی جے اور ٹی پی لنک کینالز کو کھول کر سندھ کیساتھ ناانصافی کی جارہی ہے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ پورے ملک کے پانی کو پنجاب کا سیکریٹری آبپاشی چلارہاہے۔ وفاقی حکومت کو سوچنا چاہیے کہ پانی بحران میں انکے کیخلاف کون سازش کر رہا ہے۔ جام خان شورو کا کہنا تھا کہ تونسا کے مقام سے جب پانی چھوڑا جاتا ہے تو وہ تین دن میں سندھ میں پہنچتاہے لیکن7 مئی کو تونسہ سے تقریباً 47ہزار کیوسک پانی چھوڑا گیا جو دس فیصد واٹر لاسز کے بعد تقریباً 42 ہزار کیوسک پانی پہچنا چاہیے تھا لیکن گدو پر صرف 34 ہزار کیوسک پانی پہنچا جو کہ پانی بحران میں سب سے زیادہ پریشان کن صورتحال تھی۔ اس بات کو ارسا کے نمائندوں نے اعتراف کیا کہ تونسہ سے گدو تک پانی غائب ہوا ہے۔ جس پر سندھ کے مطالبے کے بعد ارسا نے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی جس میں پنجاب، سندھ، بلوچستان صوبوں کے نمائندے، واپڈا و دیگر شامل تھے۔ اس کمیٹی نے پانی کے متعلق بتایا کہ صوبہ سندھ میں تقریباً 32 ہزار کیوسک پانی چھوڑا گیا۔ صوبائی وزیر جام خان شورو شورو کا کہنا تھا پانی صورتحال پر وفاقی حکومت کو سوچنا ہے کہ ایک سازش کے تحت کس طرح سے پانی کی شدید قلت پیدا کی جارہی ہے، پنجاب کے صوبائی سیکریٹری آبپاشی زبردستی سی جے اور ٹی پی لنک کینالز چلا رہا ہے وہ ارسا، قومی اسمبلی کی اسٹیڈنگ کمیٹی کے فیصلوں کو بھی نظرانداز کر رہاہے۔سوالات کے جوابات میں صوبائی وزیر جام خان شورو نے کہا کہ کینجھر 52 ہزار سے 42 کیوسک پانی پر پہنچ چکی ہے۔اب بھی کوٹری بیراج پر پینے کے پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ہمارے پاس ساڑھے پانچ لاکھ ہیکٹرز سے آدھے پر بھی کپاس نہیں لگ سکی اور اس آدھے کپاس کے فصل کو بھی پانی دینے کیلیے نہیں ہے جس سیفصل کا بہت نقصان ہورہا ہے۔ انہوں نیکہاکہ ہم نے وزیراعظم شہباز شریف سے پہلا مطالبہ کیا تھا کہ 1991 کے آبی معاہدے پر عملدرآمد کرائیں اور ہم پانی قلت پر احتجاج کرتے رہی گے وفاقی حکومت کو سوچنا ہوگا کہ اس وقت سازش کون کررہا ہے اس سازش کو بے نقاب کرنا چاہیے۔ ایک سوال کے جواب میں کہا کہ صوبہ سندھ کو 2017 کی قومی واٹر پالیسی پر اعتراضات ہیں۔ہم اپنی واٹر پالیسی خود بنائیں گے کیونکہ وہ کہتے بڑے ڈیم بنائیں ہم بڑے ڈیم نہیں بنا سکتے ہیں۔مزید قومی خبریں
-
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی چاند پر پاکستانی سیٹلائٹ آئی کیوب قمر بھیجے جانے پر قوم کو مبارکباد
-
سٹی ٹریفک پولیس نے ای چالان ادا نہ کرنے والی متعدد گاڑیاں پکڑلیں، ای چالان نادہندہ گاڑیوں کے مالکان پولیس سروسز حاصل نہیں کرسکیں گے، ترجمان
-
وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ خوراک کا اعلٰی سطحی جائزہ اجلاس، گندم خریداری پالیسی اینڈ پلان 2024 کا جائزہ لیا گیا
-
نجی بینک میں 5کروڑ روپے سے زائد جعلی کرنسی جمع کروانے والے 3ملازمین گرفتار
-
وزیر نجکاری عبد العلیم خان سے آذر بائیجان کے سفیر کی ملاقات ،ملکی و علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال
-
بس مجھے قتل کرنا رہ گیا ہے ،میں موت سے نہیں ڈرتا، عمران خان
-
تربت و گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے ،کوئی جانی نقصان نہیں ہوا
-
انصاف پسند معاشرے کے لیے آزاد صحافت ضروری ہے، بیرسٹر مرتضی وہاب
-
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی وزیراعظم ہاوس آمد ، وزیراعظم نے استقبال کیا اورحکومت میں شامل ہونے ایک بارپھردعوت
-
حریت فکر کا علم بلند کرنے والے ہر صحافی کو سلام: مریم نواز شریف
-
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازکی خضدار بم دھماکے کی مذمت
-
پاسپورٹ دفاترمیں ایجنٹوں کیخلاف کریک ڈائون جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.