Live Updates

چار ہفتے کی حکومت پر شک کیا جارہا ہے اور نوٹس لیے جارہے ہیں ؛ جاوید لطیف

کہا جارہا ہے نئے وزیر اعظم کے انٹرویوز کیے جارہے ہیں‘ اگر معاملات اسی طرح چلنے ہیں تو قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلاکرایشوز سامنے رکھے جائیں ۔ وفاقی وزیر کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

Sajid Ali ساجد علی جمعہ 20 مئی 2022 13:04

چار ہفتے کی حکومت پر شک کیا جارہا ہے اور نوٹس لیے جارہے ہیں ؛ جاوید لطیف
اسلام اباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 20 مئی 2022ء ) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء اور وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ چار ہفتے کی حکومت پر شک کیا جارہا ہے اور نوٹس لیے جارہے ہیں ، اگر معاملات اسی طرح چلنے ہیں تو قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلاکرایشوز سامنے رکھے جائیں ۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم سیاست کی بجائے سخت فیصلے لے رہے ہیں ، حکومت کے تبادلوں کو منسوخ کردیا گیا ہے ، یہ کیا طریقہ کار ہے کہ چیف ایگزیکٹو انسپکٹر کا تبادلہ بھی نہ کرسکے؟ کہا جارہا ہے کہ نئے وزیر اعظم کے انٹرویوز کیے جارہے ہیں ، اگر معاملات اسی طرح چلنے ہیں تو قومی سلامتی کمیٹی اجلاس بلاکرایشوز رکھے جائیں ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ جے آئی ٹی کے 5 ہیروں میں سے ایک کو ڈی جی ایف آئی اے لگادیا گیا ، جب 5،5 آئی جیز بدلے جاتے رہے اس وقت کوئی نوٹس نہ ہوا ، واٹس ایپ پر جج تبدیل ہوتے رہے کوئی ازخود نوٹس نہ ہوا ، مجھ پر غداری کا مقدمہ کیا گیا کیا کوئی ازخود نوٹس نہیں ہوا ، رانا ثنا اللہ پر منشیات کا مقدمہ درج کیاگیا کوئی اقدام نہیں لیاگیا ۔

(جاری ہے)

ن لیگی رہنماء نے کہا کہ اگر ہم بات کریں تو از خود نوٹس ہوتا ہے ، اداروں کے خلاف بولنے والوں کے خلاف ازخود نوٹس نہیں لیاگیا ، عمران خان کہتے ہیں فوجی فیملیز لانگ مارچ میں شرکت کریں گی ازخود نوٹس ہونا چاہیے۔

علاوہ ازیں پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ معاشی حالات کی بہتری کیلئے مشکل فیصلے کرنے ہوں گے اور اگر مشکل فیصلے نہیں کرنے تو جتنی جلدی ہوسکے الیکشن کرالیں ، ورنہ حالات اتنے خراب ہوجائیں گے کہ الیکشن کی اہمیت ختم ہوجائے گی ، مشکل فیصلوں کے سیاسی اثرات ہوں گے جن پر عوام کی طرف سے بھی ردعمل آئے گا ۔

انہوں نے کہا کہ فیصلے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر کرنے ہوں گے کیوں کہ آج معاشی حالات اتنےخراب ہیں کہ صدر، عدلیہ اور سیاسی قیادت کو بیٹھنا ہوگا ، قومی سلامتی کمیٹی میں عسکری قیادت اور سیاسی قیادت ہوتی ہے، چاہتے ہیں مشکل فیصلے کریں تو قومی سلامتی کمیٹی کے تمام ممبران ساتھ دیں ، اس حوالے سے ایک اجلاس بلائیں جس میں چیف جسٹس سمیت سب کو مدعو کریں جہاں معاشی صورتحال اور مشکل فیصلے سب کے سامنے رکھیں اور ان پر سب کو اعتماد میں لے کر ذمہ داری قبول کریں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات