W عالمی انسداد تمباکو نوشی کی مناسبت سے راولپنڈی بھر کے سکولوں کالجز اور یونیورسٹیوں کے طالب علموں کے درمیان'' تمباکو نوشی کے نقصانات '' کے عنوان پر پوسٹر مقابلوں کا انعقاد

پیر 6 جون 2022 22:10

،راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 جون2022ء) عالمی انسداد تمباکو نوشی کی مناسبت سے وزارت قومی صحت کے پراجیکٹ ''تمباکو سے پاک ہمارے شہر'' اورضلعی انتظامیہ راولپنڈی کے باہمی اشتراک سے راولپنڈی بھر کے سکولوں کالجز اور یونیورسٹیوں کے طالب علموں کے درمیان'' تمباکو نوشی کے نقصانات '' کے عنوان پر پوسٹر مقابلوں کا انعقاد کیا گیا اس سلسلہ میں ضلعی انتظامیہ راولپنڈی کی جانب سے راولپنڈی آرٹ کونسل میں انسداد تمباکو نوشی کے عالمی دن کی مناسبت سے’’فرسٹ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی ایوارڈ اور آرٹ نمائش'' کے حوالے سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا تقریب کے مہمان خصوصی اسسٹنٹ کمشنر زنیرہ آفتاب نے خصوصی طور پر شرکت کی جب کے، چوہدری سعید۔

ڈی۔ای۔او شاہ رخ رشید،اسسٹنٹ ڈائریکٹر کالجز، وحیدافضل فوکل پرسن برائے پوسٹر مقابلاجات راولپنڈی، محمد آفتاب احمد پراجیکٹ مینجر تمباکو کنٹرول،چوہدری محمد دانش ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر برائے تمباکو کنٹرول راولپنڈی سمیت سکول کالجز یونیورسٹیز کے اساتذہ اور طالب علموں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اسسٹنٹ کمشنر راولپنڈی نے نے ’’فرسٹ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی ایوارڈ اور آرٹ نمائش'' کا باقاعدہ افتتاح کیا جب کے پوسٹر مقابلوں میں پہلی دوسری تیسری چوتھی پانچویں پوزیشن لینے والے طالب علموں کو انعامات سے نوازہ گیا۔

(جاری ہے)

اس سلسلہ میں اسسٹنٹ کمشنر راولپنڈی کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ راولپنڈی اپنی نئی نسل کو تمباکو نوشی کے نقصانات سے پاک نسل بنانے میں کوشاں ہے اور اس طرح کے مقابلے طالبعلموں میں آگاہی پیدا کرتے ہیںحکومت پاکستان اور ضلعی حکومت پہلے ہی راولپنڈی کو ’’تمباکو سے پاک شہر‘‘ بنانے کے لیے مصروف عمل ہے اور عوام میں تمباکو کے استعمال سے لاحق خطرات پر آگاہی فراہم کررہے ہیں اس سلسلہ میں قانون کے بارے میں بڑے پیمانے پر آگاہی فراہم کی جارہی ہے پاکستان میں سالانہ ایک لاکھ ساٹھ ہزار افراد تمباکو سے لاحق بیماریوں کی وجہ سے لقمہ اجل بن جاتے ہیں جن کی روزانہ تعداد438 بنتی ہے پاکستان، جیسے ترقی پذیر ملک کے لیے یہ ایک بہت بڑا لمحہ فکریہ ہے اس حوالے سے کپٹن (ر) قاسم اعجاز ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(جنرل) راولپنڈی جو کہ ٹوبیکو کنٹرول سیل راولپنڈی کے سربراہ بھی ہیں کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سالانہ ایک لاکھ ساٹھ ہزار افراد تمباکو سے لاحق بیماریوں کی وجہ سے لقمہ اجل بن جاتے ہیں جن کی روزانہ تعداد438 بنتی ہے۔

پاکستان، جیسے ترقی پذیر ملک کے لیے یہ ایک بہت بڑا لمحہ فکریہ ہی

متعلقہ عنوان :