روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری:انٹرابنک میں قدر208روپے سے تجاوزکرگئی

ڈالر کل207 روپے 75 پیسے پر بند ہونے کے بعد آج 80 پیسے بڑھ کر 208 روپے 55 پیسے تک پہنچ گیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 17 جون 2022 12:51

روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری:انٹرابنک میں قدر208روپے سے تجاوزکرگئی
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 جون ۔2022 ) روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ آج بھی جاری رہا جب صبح انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 208 روپے سے تجاوز کرگیا ہے روپے کی قدر میں مسلسل گراوٹ کی وجہ ماہرین نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدے میں تاخیر اور غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی کو ٹھہرایا ہے.

(جاری ہے)

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایف اے پی) کے مطابق ڈالر گزشتہ روز 207 روپے 75 پیسے پر بند ہونے کے بعد آج 80 پیسے بڑھ کر 208 روپے 55 پیسے تک پہنچ گیا، گزشتہ روز اس کی قدر میں ایک روپے 45 پیسے کا اضافہ ہوا تھا نجی ٹی وی کے مطابق رواں ہفتے کے آغاز سے روپیہ مسلسل گراوٹ کا شکار ہے جس نے سرمایہ کاروں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے اور معیشت کے اسٹیک ہولڈرز میں مایوسی پیدا ہو رہی ہے.

چیئرمین فاریکس ٹریڈ ایسوسی ایشن ملک بوستان نے روپے پر دباﺅ کی 3 اہم وجوہات بیان کیں، جن میں آئی ایم ایف قرض پروگرام میں تعطل، غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کا کمزور ہونا اور چین سے اڑھائی ارب ڈالر کے فنڈز کے اجرا میں تاخیر شامل ہیں انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی رقوم میں گزشتہ چند ماہ میں 5 کروڑ ڈالر کی کمی ہوئی ہے.

انہوں نے کہا کہ غیر ملکی کرنسی کی مانگ میں اضافہ پاکستانیوں کے چھٹیوں پر بیرون ملک جانے کی وجہ سے ہو سکتا ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ لوگوں کو چھٹیاں گزارنے کے لیے بیرون ملک جانے سے روکے کیونکہ اس سے مارکیٹ میں غیر ملکی کرنسی کی مانگ بڑھ جاتی ہے. ملک بوستان نے کہا کہ عالمی سطح پر تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے روپے کو خطرہ لاحق ہے، انہوں نے ایندھن کی کھپت کو کم کرنے کے لیے اقدامات کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ یہ گیس سے چلنے والی گاڑیوں پر ایندھن کا کوٹہ مقرر کرکے حاصل کیا جا سکتا ہے دوسری جانب ڈائریکٹر میٹیس گلوبل سعد بن نصیر نے بتایا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے جاری پلینری سیشنز کے پیش نظر آج روپیہ دباﺅمیں ہے.

ایف اے ٹی ایف کی جانب سے آج ایک پریس کانفرنس منعقد کی جائے گی جس میں انسداد دہشت گردی کی مالی معاونت اور انسداد منی لانڈرنگ کے نظام میں خامیوں کو دور کرنے کے لیے پاکستان کی اب تک کی پیشرفت سے متعلق اعلان کیا جائے گا سعد بن نصیر نے وجوہات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ تیل کی ادائیگیوں نے بھی آج روپے پر مزید دباﺅ ڈالا. دریں اثنا میٹس گلوبل نے عارف حبیب گروپ کے احسن محنتی کے بیان کا حوالہ دیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ فیڈرل ریزرو سسٹم بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ میں 75 بیسس پوائنٹس اضافہ کرنے کے فیصلے کی وجہ سے تقریباً تمام بڑی کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر کی مانگ زیادہ ہے، نتیجتاً روپے نے بھی ڈالر کے مقابلے میں قدر کھوئی انہوں نے کہا کہ بدھ کو فیڈرل ریزرو نے تقریباً 30 برسوں میں شرح سود میں سب سے زیادہ جارحانہ اضافے کا اعلان کیاجس سے بڑھتی ہوئی افراط زر سے نمٹنے کے لیے بینچ مارک قرض لینے کی شرح میں 0.75 فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہوا.

علاوہ ازیں احسن محنتی نے نشاندہی کی کہ برآمدی منڈی پاکستان کے لیے بہت محدود ہو گئی ہے انہوں نے کہا کہ یہ کہا جاتا ہے کہ برآمد کنندگان روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے فائدے میں رہتے ہیں لیکن موجودہ منظر نامے میں روس یوکرین کشیدگی کی وجہ سے برآمد کنندگان مناسب فائدہ نہیں اٹھا سکتے. ادھر سٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 9 ارب ڈالر کی سطح سے نیچے گر گئے، ڈالر 208 کی حد عبور کر گیا ہے سٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر میں ایک ہفتے میں 214 ملین ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے بعد یہ ذخائر نو ارب ڈالر کی سطح سے نیچے آ گئے ہیں جو نومبر 2019 کے بعد ان کی کم ترین سطح ہے.

دوسری جانب جمعے کے روز کاروبار کے آغاز پر ڈالر 208 روپے کی حد عبور کر گیا اور اس وقت 208.25 روپے پر ٹریڈ ہو رہا ہے مرکزی بینک کے مطابق اس کے پاس اس وقت 8.98 ارب کے زرمبادلہ کے ذخائر موجود ہیں. دوسری جانب تجارتی بینکوں کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی کمی واقع ہوئی ہے جو اس وقت 5.95 ارب ڈالر کی سطح پر موجود ہیں ملک کے پاس مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 15 ارب ڈالر کی سطح سے نیچے گر کر اس وقت 14.94 ارب ڈالر پر موجود ہیں.

زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی ملک کے بڑھتے ہوئے درآمدی بل، جس میں مہنگی پٹرولیم مصنوعات اور گیس شامل ہیں، کی وجہ سے دباﺅ کا شکار ہیں زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل کمی سے پاکستانی روپے کی قدر میں مسلسل کمی دیکھی جا رہی ہے اور ایک ڈالر 208 روپے کی حد کو عبور کر گیا ہے.