سابق وزیراعلٰی بلوچستان جام کمال کے اثاثوں میں ہوشربا اضافہ

3 برس کے دوران جام کمال کے اثاثوں میں 300 فیصد سے زائد اضافہ ہوا

Abdul Jabbar عبدالجبار منگل 5 جولائی 2022 17:42

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 05 جولائی 2022ء ) سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے اثاثوں میں 3 برسوں کے دوران 308 فیصد حیران کن اضافہ ہوا ہے۔ جام کمال اور ان کی اہلیہ کے 2018 سے 2020 میں الیکشن کمیشن کو جمع کرائے گئے گوشواروں کی تفصیلات سامنے آگئیں۔سما نیوز کی رپورٹس میں کہا گیا کہ دستاویزات کے مطابق 2018 میں جام کمال اور ان کی اہلیہ 37 کروڑ 10 لاکھ روپے کے اثاثوں کے مالک تھے جبکہ ان پر 4 کروڑ 63 لاکھ روپے کا قرض بھی واجب الادا تھا۔

2019 میں ان کے مشترکہ اثاثوں کی مالیت ایک ارب 10 کروڑ روپے تک پہنچ گئی جبکہ قرض بھی کم ہو کر 2 کروڑ روپے رہ گیا۔اسی طرح 2020 میں جام کمال اور ان کے اہل خانہ کے اثاثوں کی کل مالیت ایک ارب 30 کروڑ روپے تک جاپہنچی جبکہ قرض مزید کم ہو کر صرف 25 لاکھ روپے رہ گیا۔

(جاری ہے)

جام کمال کا تعلق گئی بلوچستان کے سیاسی خاندان سے ہے،ان کے والد جام یوسف وزیر اعلیٰ بلوچستان رہ چکے ہیں،ان کے دادا جام غلام قادر خان بھی بلوچستان کے دو مرتبہ وزیر اعلی رہ چکے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں حکومت نے نئے فنانس بل میں نان فائلرز کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کیا،نئے فنانس بل کے مطابق ٹیکس گوشوارے فائل نہ کرنے والے اب بنیادی سہولیات سے محروم ہو جائیں گے۔ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانے والوں کے بجلی، گیس کے کنکشن اور موبائل فون سم بند ہو جائے گی۔نئے فنانس بل کے تحت ایف بی آر کو گوشووارے جمع نہ کرانے والوں کی بنیادی سہولیات منقطع کرنے کے اختیارات بھی مل گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزان نے ایف بی آر کو گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کی بنیادی سہولیات منقطع کرنے کے اختیارات دینے کی حمایت کی ہے۔قبل ازیں تاجر برادری نے کہا ہے کہ تمام شناخت شدہ 3.5 ملین ٹیکس نادہندگان اور لاکھوں دیگر ٹیکس نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے۔