مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے روئی کے بھاؤ میں غیر معمولی اتارچڑھا ؤجاری رہا

صوبہ سندھ میں روئی کا بھا ؤفن من 19000 سے کم ہوکر 15500 تا 16500 روپے کی نچلی سطح پر آگیا

ہفتہ 6 اگست 2022 17:36

مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے روئی کے بھاؤ میں غیر معمولی اتارچڑھا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اگست2022ء) مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران ڈالر کے بھا ؤکے زیر اثر روئی کے بھاؤ میں غیر معمولی اتارچڑھا ؤجاری رہا گزشتہ سے پیوستہ ہفتہ تک ڈالر کی اونچی اڑان کے ساتھ روئی کے بھاؤ کو بھی پر لگے ہوئے تھے اور روئی کا بھا مسلسل بڑھتا چلا گیا تھا لیکن زیرتبصرہ ہفتہ کے پہلے دو روز روئی کے بھا ؤمیں اضافہ ہوتا رہا لیکن بدھ کے روز ڈالر کے بھاؤ میں غیر معمولی کمی اورآئی ایم ایفکی جانب سے مثبت جواب کے زیر اثر روئی کا بھاؤ بھی نیچے آنا شروع ہونے لگا جمعرات کے روز ڈالر کے بھا ؤمیں مزید کمی آنے کی وجہ سے روئی کے بھاؤ میں بھی مزید کمی واقع ہوئی پھٹی کا بھاؤ بھی کم ہوتا جارہا ہے اس طرح مارکیٹ میں غیر یقینی کی صورتحال چلتی رہی۔

(جاری ہے)

صوبہ سندھ میں روئی کا بھا ؤفن من 19000 سے کم ہوکر 15500 تا 16500 روپے کی نچلی سطح پر آگیا اسی طرح پھٹی کے بھاؤ میں بھی فی 40 کلو تقریبا 1000 تا 1200 روپے کی کمی واقع ہوئی اسی طرح صوبہ پنجاب میں روئی کا بھاؤ فی من 20300 روپے سے کم ہو کر 18000 تا 17500 روپے ہوگیا اسی نسبت سے پھٹی کا بھاؤ بھی کم ہوگیا گو کہ بارشی مال ہونے کی وجہ سے کوالٹی متاثر ہو رہی ہے۔ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 2200 روپے کی کمی کی ہے۔

کہا جاتا ہے کہ بارشوں کی وجہ سے کپاس کی فصل متاثر ہوئی ہے لیکن تاحال کوئی تخمینہ سامنے نہیں آ رہا بارشیں رکنے کے بعد ہی اندازہ لگایا جا سکے گا۔دوسری جانب ٹیکسٹائل ملز اپنی ضرورت کے حساب سے روئی کی محتاط خریداری کر رہے ہیں ڈالر کی اونچی اڑان کی وجہ سے بیرون ممالک سے روئی درآمد کرنا بھی دشوار ہے کیونکہ ڈالر کا کوئی اعتبار نہیں ہے اتار چڑھا غیر معمولی ہے آئندہ دنوں ڈالر مزید کم ہونے کا اندیشہ ہے مارکیٹ کے ذرائع کے مطابق یارن کی مارکیٹ میں بھی سرد بازاری کی وجہ سے کئی ٹیکسٹائل ملز نے شفٹیں کم کر دی ہیں اسی طرح کئی پاور لومز بھی بند پڑے ہوئے ہیں۔

کاٹن جنرز فی الحال اچھی پوزیشن میں ہے لیکن کپاس کے کاشتکاروں کو بارشوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے بہرحال انہیں مناسب بھا مل رہا ہے۔صوبہ سندھ میں روئی کا بھا ؤفی من 15500 تا 16500 روپے پھٹی کا بھا ؤفی 40 کلو 6000 تا 7000 روپے صوبہ پنجاب میں روئی کا بھا ؤفی من 17500 تا 1800 روپے پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 6000 تا 8000 روپے صوبہ بلوچستان میں روئی کا بھاؤ فی من 15500 تا 16000 روپے پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 6500 تا 7200 روپے رہا تینوں صوبوں میں بنولہ، تیل اور کھل کے بھا ؤمیں اتار چڑھا ہورہا ہے۔

کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 2200 روپے کی کمی کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 17000 روپے کے بھا ؤپر بند کیا۔کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ بین الاقوامی کاٹن مارکیٹ میں روئی کے بھاؤ میں مجموعی طور پر استحکام رہا لیکن بھارت میں روئی کے بھا ؤمیں اضافہ دیکھا گیا۔ USDA کی ہفتہ برآمدی اور فروخت رپورٹ کے مطابق 2021-22 کے لیے 1 لاکھ 12 ہزار 400 گانٹھوں کی فروخت ہوئی۔

ایکواڈور 1 ہزار 200 گانٹھیں خرید کر سرفہرست رہا۔ہونڈوراس 800 گانٹھیں خرید کر دوسرے نمبر رہا۔جاپان 500 گانٹھیں خرید کر تیسرے نمبر رہا۔2022-23 کے لیے 71 ہزار 400 گانٹھوں کی فروخت ہوئی۔ویتنام 40 ہزار 400 گانٹھیں خرید کر سرفہرست رہا۔پاکستان 24 ہزار 700 گانٹھیں خرید کر دوسرے نمبر رہا۔انڈونیشیا 9 ہزار 900 گانٹھیں خرید کر تیسرے نمبر رہا۔گزشتہ ہفتے کے مقابلے 2 لاکھ 79 ہزار 700 گانٹھوں کی برآمدات میں 11 فیصد اضافہ ہوا۔

بھارت 45 ہزار 600 گانٹھیں درآمد کرکے سرفہرست رہا۔ترکی 44 ہزار 200 گانٹھیں درآمد کرکے دوسرے نمبر رہا۔ویتنام 42 ہزار 100 گانٹھیں درآمد کرکے تیسرے نمبر رہا۔چین 36 ہزار 500 گانٹھیں درآمد کرکے چوتھے نمبر پر رہا۔پاکستان 22 ہزار 800 گانٹھیں درآمد کرکے پانچویں نمبر پر رہا۔ اس رپورٹ میں نمایاں بات یہ رہی کہ چین اور امریکہ کے مابین کشیدگی کی وجہ سے چین نے کوئی خریداری نہیں کی بلکہ 95 ہزار گانٹھوں کے آرڈر منسوخ کردیے علاوہ ازیں روس اور یوکرائن کے درمیان کشیدگی کی وجوہات کی وجہ سے بین الاقوامی مارکیٹوں میں سردبازاری ہے۔