سرسید یونیورسٹی میں جشن آزادی روایتی جوش و ولولہ سے منایا گیا

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے وفد نے قائدِ اعظم محمد علی جناح کی قبر پرپھولوں کی چادر چڑھائی

منگل 16 اگست 2022 22:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2022ء) سرسیدیونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے زیرِ اہتمام یومِ آزادی پاکستان انتہائی جوش و خروش سے منایا گیا جس میں تحریک پاکستان کے رہنماوں کو شاندار خراجِ تحسین پیش کیا گیا ۔ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے صدر اورسرسید یونیورسٹی کے چانسلر جاوید انوار نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین، کموڈور(ر)سلیم صدیقی، رجسٹرارکموڈور(ر)سید سرفراز علی، علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری انجینئر محمد ارشد خان، سراج خلجی، ممتاز کاظمی، فرخ نظامی، سلیم الزمان، مختار نقوی، مسعود عالم، رفعت حسین، مصطفی ثاقب و دیگر کے ہمراہ پرچم کشائی کی ۔

اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے سرسید یونیورسٹی کے چانسلر جاوید انوار نے کہا کہ مجھے بے حد خوشی ہے کہ آج ہم اپنا یومِ آزادی پورے جوش و خروش سے منا رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

یہ دن برصغیر کے مسلمانوں کے ایک دیرینہ خواب کی تکمیل کا دن ہے ۔ مسلمانوں نے اپنا وطن حاصل کرنے کے لیے بے پناہ قربانیاں دیں ۔ آزادی طشت میں سجا کر نہیں دی گئی بلکہ اس کے حصول کے لیے قوم کے آگ اور خون کا دریا عبور کرنا پڑا ۔

پاکستان ایک نظریاتی ریاست ہے اور یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اس کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کریں ۔انھوں نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح ایک عظیم لیڈر اور وراندیشی انسان تھے ۔ انھوں نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ مملکت کی تحریک چلائی کیونکہ وہ جانتے تھے کہ ہندو انتہا پسند یہ ہرگز برداشت نہیں کریں گے کہ انڈیا میں مسلمانوں کا اثر و نفوز بڑھے ۔

آج انڈیا میں اقلیتوں کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ قائدِ اعظم کس قدر دوراندیش انسان تھے کہ انھوں نے اس فتنہ کو پہلے ہی بھانپ لیا تھا ۔چانسلر جاوید انوار نے کہا کہ ہ میں اپنے قومی رہنماوں کے عمل اور کردار سے سبق سیکھنا چاہئے اور ان کے نقشِ قدم پر چلنے کی کوشش کرنی چاہئے ۔ حالات کی اونچ نیچ کے باوجود صرف وہی قو میں تاریخ میں سرخرو ہوتی ہیں جن میں وطن سے محبت اور مستقل مزاجی سے کام کرنے کا جذبہ ہوتا ہے ۔

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے بانیانِ پاکستان کوزبردست خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہجذبہ حب الوطنی ہمارے ملک کو ناقابلِ تسخیر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا ۔رجسٹرار سید سرفراز علی نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ ہم قائداعظم کے رہنما اصولوں اتحاد، تنظیم اور یقینِ محکم کی عملی تصویر بن جائیں اورباہم مل کر پاکستان کے وقار میں اضافہ کرنے کے لیے کوششیں کرتے رہنا چاہئے ۔

بعدازاں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے صدر اورسرسید یونیورسٹی کے چانسلر جاوید انوار نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین، کموڈور(ر)سلیم صدیقی، رجسٹرارکموڈور(ر)سید سرفراز علی، علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری انجینئر محمد ارشد خان، سراج خلجی، ممتاز کاظمی، فرخ نظامی، سلیم الزمان، مختار نقوی، مسعود عالم، رفعت حسین اور مصطفی ثاقب کے ساتھ مل کر قائدِ اعظم محمد علی جناح کی قبر پر پھولوں کی چاردر چڑھائی اور فاتحہ پڑھی ۔

انھوں نے ملاقاتیوں کی کتاب پر اپنے تاثرات بھی درج کئے ۔ قائد کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے انھوں نے تحریرکیا کہ جناح صاحب نے وہ کچھ حاصل کیا جو بہت کم لوگ حاصل کرپاتے ہیں ۔ انہوں نے نہ صرف اپنے لوگوں کے لیے آزادی حاصل کی بلکہ اس عمل میں ان کے لیے ایک بالکل نئی قوم بھی تشکیل دی ۔ اب یہ ہم پر منحصر ہے کہ ایمان، اتحاد اور نظم و ضبط کے ساتھ ان کی میراث کوآگے بڑھائیں ۔ایسوسی ایشن کے وفد نے محترمہ فاطمہ جناح،قائد ملت نوابزادہ لیاقت علی خان، بیگم رعنا لیاقت علی خان، سابق وزیرِاعظم نورالامین اور سردار عبدالرب نشتر کی قبروں پر بھی چادر چڑھائی اور فاتحہ پڑھی ۔