ملک کے تین بڑے صوبوں کی گورنر شپ کیلئے حکمران اتحاد میں اختلاف تاحال برقرار

سندھ،بلوچستان اور خیبر پختو نخوا کے گورنر ز کے عہدے اپریل سے خالی ہیں،وزیر اعظم آفس کی جانب سے اب تک سمری ایوان صدر کو موصول نہ ہوسکی

Abdul Jabbar عبدالجبار جمعہ 19 اگست 2022 14:56

ملک کے تین بڑے صوبوں کی گورنر شپ کیلئے حکمران اتحاد میں اختلاف تاحال ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 اگست 2022ء) پاکستان کے تین بڑے صوبے 4 ماہ سے بغیر گورنرز کے چل رہے ہیں،سندھ ،بلوچستان اور خیبر پختو نخوا کے گورنر ز کے عہدے اپریل سے خالی ہیں۔ 92 نیوز نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ اس حوالے سے وزیر اعظم آفس کی جانب سے تاحال سمری ایوان صدر کو موصول نہیں ہوئی۔ اتحادی حکومت میں اختلاف کے باعث گورنرز کی تعیناتیاں اب تک نہیں ہو سکیں۔

کے پی کے کی گورنر شپ کیلئے جے یو آئی اور اے این پی میں اختلاف برقرار ہے۔ جبکہ سندھ کی گورنر شپ کیلئے پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان رسہ کشی چل رہی ہے۔ رپورٹ میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے مزید بتایا گیا کہ بلوچستان کی گورنر شپ کیلئے جے یو آئی،بی این پی مینگل اور بی این پی میں معاملات طے نہیں پاسکے۔

(جاری ہے)

تین صوبوں کی گورنر شپ پر حکومت کی اتحادی جماعتوں کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے اور اس حوالے کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں میڈیا رپورٹس میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ جے یو آئی نے خیبر پختونخوا کی گورنر شپ کیلئے فضل الرحمان کے بھائی ضیا الرحمان کے نام پر غور کیا،جے یو آئی مجلس عاملہ نے مولانا فضل الرحمان کو تجویز دے دی۔ خیبر پختونخوا کی گورنر شپ کیلئے فضل الرحمان کے بھائی ضیا الرحمان کے نام پر غور شروع کر دیا گیا ہے ،اور مولانا فضل الرحمان کو اس حوالے سے تجویز دے دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق اتفاق رائے کے بعد ضیاء الرحمان سول سروس سے مستعفی ہو سکتے ہیں،مولانا فضل الرحمان کے بھائی 2 سال سے خیبر پختونخوا اسٹیبلشمنٹ میں او ایس ڈی ہے۔ضیاء الرحمان کمشنر افغان مہاجرین اور ڈپٹی کمشنر کراچی سنٹرل رہ چکے ہیں۔جبکہ انجینئرضیا الرحمان پی ایم ایس کیڈر گریڈ 19کے افسر ہیں۔ ضیاء الرحمان کے خلاف گزشتہ سال نیب نے پی ایم ایس گروپ میں تقرری کی تحقیقات بھی شروع کی تھیں۔