امریکہ کا پاکستان کے لیے کورونا ویکسین کی ۹۰ لاکھ اضافی خوراکوں کا عطیہ

پاکستان کو کووڈ-۱۹ سے بچاؤ کے لیے سات کروڑ ۷۰ لاکھ ویکسین کی فراہمی کے امریکی عزم کے تحت اور کوویکس کے اشتراک سے بچوں اور بڑوں کے لیے ویکسین کی نوّے لاکھ اضافی خوراکوں کی آمد کا سلسلہ ۲۶ اگست سے شروع ہو گیا ہے۔

ہفتہ 27 اگست 2022 14:02

امریکہ کا پاکستان کے لیے کورونا ویکسین کی ۹۰ لاکھ اضافی خوراکوں کا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 اگست2022ء) پاکستان  کو کووڈ-۱۹ سے بچاؤ کے لیے سات کروڑ ۷۰ لاکھ  ویکسین کی فراہمی کے امریکی عزم  کے تحت  اور کوویکس کے اشتراک سے  بچوں اور بڑوں کے لیے ویکسین کی   نوّے لاکھ اضافی خوراکوں کی آمد کا سلسلہ ۲۶ اگست سے شروع ہو گیا ہے۔

امریکہ  پاکستان کو سب سے زیادہ کووڈ-۱۹ ٹیکے عطیہ کرنے والا واحد مُلک ہے۔

فائزر اور موڈرنا کی  تیار کردہ مذکورہ ویکسین کے ساتھ امریکہ  نے حال ہی میں پاکستان کے قومی ادارہ برائے صحت کو ۴۶ لاکھ ڈالر مالیت  کے چار موبائل  ٹیسٹ لیب بھی دیے ہیں۔  اِن لیبارٹریوں نے پاکستان بھرخصوصاً دُور افتادہ اور سہولیات سے محروم علاقوں میں بیماریوں کی تشخیص کی استعدادکار میں اضافہ کیا ہے۔

امریکہ اور پاکستان کے درمیان باہمی تعلقات کے۷۵ سال مکمل ہونے پر، صحت کے شعبہ میں دو طرفہ مضبوط تعاون کا احاطہ کرتے ہوئے امریکی  سفیر ڈونلڈ بلَوم نے کہا کہ ہم نے پاکستان کو جو ویکسین، دیگر سامان اور تربیت فراہم کی ہے اور اُس کے  ساتھ پاکستان  میں حفظانِ صحت  کے   ماہرین  کی مہارت اور لگن سے ہمارے دونوں ممالک کو کووڈ-۱۹ سے نمٹنے  کے لیے مِل جُل کر کام کرنے کا موقع میسر ہوگا اور  پاکستانی عوام کی تندرستی اور سلامتی کو یقینی بنانے میں معاونت فراہم ہوگی۔

(جاری ہے)



واضح رہے کہ  پاکستان  میں جاری  انسداد کورونا مہم کی معاونت کے لیے یو ایس ایڈ کی جانب سے دو کروڑ ڈالر کی اضافی امداد کی منصوبہ بندی بھی کی گئی ہے۔ وبا کے آغاز سے لیکراب تک امریکی حکومت کی جانب سے پاکستان کو سات کروڑچارلاکھ ڈالر کی براہ راست اورایک کروڑ ۳۸ لاکھ ڈالر مالیت کا سازوسامان کووڈ-۱۹ کے خلاف جنگ میں معاونت کے طور پر دیا گیا ہے۔



یاد رہے کہ امریکہ نے پاکستان کوبارہ لاکھ این نائنٹی فائیو ماسک، چھیانوے ہزارسرجیکل ماسک، باون ہزارحفاظتی گوچشمے، دس لاکھ فوری تشخیصی ٹیسٹ ،بارہ سو پلس آکسی میٹرزاورچونسٹھ پاکستانی ہسپتالوں کے لیے دو سو وینٹی لیٹرز بھی فراہم کیے ہیں، جو پاکستان بھر میں انسانی زندگیوں کے  تحفظ کا باعث بنے ہیں۔ امریکی حکومت نے پاکستان بھرمیں تیس ہزارسے زیادہ خواتین  سمیت پچاس ہزار صحت کارکنوں کو کورونا متاثرین کی گھر ہی میں دیکھ بھال کی تربیت فراہم کی ہے اور مرض کی نگرانی اور رد عمل کے یونٹ اور ٹیموں کا نیٹ ورک بھی تشکیل دیا ہے، جس کے نتیجہ میں موجودہ وبا کی لہراور مستقبل میں آنے والی ممکنہ بیماریوں سے مقابلہ کے لیے بنیادی ڈھانچہ فراہم ہوا ہے۔



امریکہ اورپاکستان کےحُکام، طبی ماہرین، نرسوں اور ترسیلات کے شعبہ سے وابستہ پیشہ ورافراد کے درمیان قریبی اشتراک کے نتائج عملی طور پراورانسانی زندگیوں کے تحفظ کی صورت میں نکل رہے ہیں۔ یاد رہے کہ ویکسین  کی ہر اضافی خوراک مستقبل میں ممکنہ طور پر آنے والی کووڈ-۱۹ کی لہروں کے مقابلہ کے لیے ہماری استعداد میں اضافہ کرتی ہے۔ امریکہ کورونا اور دیگر متعدی امراض کے سدباب کی استعداد کارمیں اضافہ کے لیے پاکستان کے ساتھ مل  کر کام کرتا رہے گا۔