براڈ شیٹ انکوائری کیس میں پیشرفت،سابق چیئرمین نیب نوید احسن دوبارہ طلب

ایف آئی اے نے لیگل کنسلٹنٹ نیب احمر بلال صوفی کو بھی طلبی کا نوٹس جاری کر دیا،ایف آئی اے کا پیش نہ ہونے پر آئندہ کارروائی کا عندیہ

Abdul Jabbar عبدالجبار جمعہ 14 اکتوبر 2022 14:26

براڈ شیٹ انکوائری کیس میں پیشرفت،سابق چیئرمین نیب نوید احسن دوبارہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 14اکتوبر 2022) براڈ شیٹ انکوائری کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، وفاقی تحقیقاتی ادارے نے سابق چیئرمین نیب نوید احسن کو پھر طلب کر لیا ہے،ایف آئی اے نے لیگل کنسلٹنٹ نیب احمر بلال صوفی کو بھی طلبی کا نوٹس جاری کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دنوں افراد کو اس سے پہلے بھی 11 اور 12 اکتوبر کو بھی طلب کیا گیا تھا اور دونوں افسران اب تک شامل تفتیش ہونے سے گریزاں ہیں۔

ایف آئی اے نے پیش نہ ہونے پر آئندہ کارروائی کا عندیہ دے دیا۔ایف آئی اے نے مبینہ غفلت اور کرپشن کی تحقیقات کر رہا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں قومی احتساب بیورو کے چیئرمین آفتاب سلطان نے پی اے سی کو یقین دہانی کرتے ہوئے کہا تھا کہ براڈ شیٹ کیس میں نیب افسران ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوں گے۔

(جاری ہے)

پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین نورعالم خان کی زیرصدارت ہوا تھا جس میں چیئرمین نیب آفتاب سلطان نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں آفتاب سلطان نے کمیٹی ارکان کو بتایا کہ براڈ شیٹ کا کیس 2010 میں رجسٹرڈ ہوا تھا، براڈ شیٹ کیس میں 3.7 ملین ڈالر کی رقم ہے، اپریل 2021 میں براڈ شیٹ کیس ایف آئی اے کو بھیجا گیا۔ ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ نیب نے ایف آئی اے کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر دیا تھا اور کہا تھا کہ کیس کی تحقیقات ایف آئی اے کے دائرہ اختیار میں نہیں، دائرہ اختیار کی بات کے بعد اس کیس میں پیشرفت رک گئی تھی ۔

چیئرمین نیب کے مطابق اس کیس میں ایف آئی سے ہونے والی خط و کتابت واپس لیتا ہوں، براڈ شیٹ کیس میں نیب افسران ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوں گے۔ خیال رہے کہ نیب نے ایف آئی اے کے دائرہ اختیار کو چیلنج کرتے ہوئے ابتدائی طور پر ایف آئی اے کو مراسلہ لکھا تھا جس میں کہا گیا کہ جب تک کابینہ براڈ شیٹ کیس تحقیقاتی ایجنسی کو سونپنے کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی نہیں کرتی اس وقت تحقیقات روک دیں،اس کے بعد یہ معاملہ وزارت قانون کو بھیجا گیا جس نے رائے دی کہ وفاقی کابینہ کے فیصلے کے مطابق ایف آئی اے کو انسداد کرپشن کے ادارے سے تحقیقات کا اختیار حاصل ہے۔

وزارت قانون نے وفاقی تحقیقاتی ادارے کو قومی احتساب بیورو نیب کے خلاف براڈ شیٹ کیس میں مبینہ طور پر غفلت برتنے پر کارروائی کرنے کی اجازت دی تھی۔