تمباکونوشی کی بدولت انسانوں میں کینسر، فالج، ٹی بی، امراض قلب اور دمہ جیسی بیماریاں پیدا ہورہی ہیں: اسسٹنٹ کمشنر ایبٹ آباد

جمعہ 30 دسمبر 2022 20:47

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 دسمبر2022ء) اسسٹنٹ کمشنر ایبٹ آباد ثقلین سلیم نے کہا ہے کہ تمباکونوشی کی بدولت انسانوں میں کینسر، فالج، ٹی بی، امراض قلب اور دمہ جیسی بیماریاں پیدا ہورہی ہیں تمباکونوشی کی روک تھام کیلئے ہفتہ وار چیکنگ کی جائے اور باقاعدہ طورپر ضلع کے اندر تمام سکولوں اور کالجوں کے پرنسپل اور ہیڈ ماسٹرسے رپورٹ لی جائے کہ سکولوں اور کالجوں کی حدود میں کہاں کہاں سگریٹ فروخت ہورہے ہیں ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر علی شیر خان خلیل کو ہدایت کی ہے کہ آپ ضلع ایبٹ آباد میں تمباکو کنٹرول سیل کے فوکل پرسن ہے اس پر کڑی نظر رکھتے ہوئے فوری کاروائیاں عمل میں لائیں اور جہاں جہاں شیشہ کیفے ہیں ان کو فوراً سیل کردیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آفس ایبٹ آباد میں امپلیمینٹیشن اور مانیٹرنگ کمیٹی فار ٹوبیکو کنٹرول کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں صوبائی کوآرڈینیٹر فار ٹوبیکو کنٹرول اجمل شاہ، ضلعی کوآرڈینیٹر اسد خان، اے ڈی ایچ او ڈاکٹر شہزاد اقبال، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر و فوکل پرسن ٹوبیکو کنٹرول سیلعلی شیر خان خلیل، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر ریونیو ارشد خان، محکمہ تعلیم، صحت، پولیس اور دیگر محکموں کے افسران نے اجلاس میں شرکت کی اور تمباکو نوشی کی روک تھام شعور اگاہی سے متعلق اپنی اپنی تجاویز دیں ۔

اجلاس میں صوبائی کوآرڈینیٹر ٹوبیکو کنٹرول اجمل شاہ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبائی محکمہ ٹوبیکو کنٹرول نے انسداد تمباکو نوشی قانونی طور پر تعلیمی اداروں کی حدود میں 50 میٹر کے اندر فروخت، عوامی مقامات، پبلک ٹرانسپورٹ، دفاتر میں سیگریٹ نوشی پر مکمل پابندی ہے خلاف وزری کرنے والوں کو جرمانہ اور قید دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔

سگریٹ کے پیکٹ پر محکمہ صحت کی طرف سے جاری وارنگ یا فوٹو نہ لگا ہو اسکی فروخت پر پابندی ہے 18 سال سے کم عمر بچوں پر سگریٹ کی فروخت سنگین جرم ہے جن پر 3 ماہ قید اور ایک لاکھ روپیہ جرمانہ ہوسکتا ہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ محکمہ صحت کی تحقیق کے مطابق 314 پاکستانی ہر روز تمباکو نوشی کے باعث موت کے منہ میں جارہے ہیں 5 ہزار پاکستانی بچے جنکی عمریں 7 سے 13 سال کے درمیان ہیں وہ روزانہ کی بنیاد پر سگریٹ نوشی پر لگ رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے آرڈر کے مطابق شیشہ پینے اور فروخت پر مکمل پابندی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او کی ایک رپورٹ کے مطابق 20 ویں صدی میں تمباکونوشی سے پیدا ہونے والی مختلف بیماریوں سے 10 کروڑاموات ہورہی ہیں اگر اسکی روک تھام نہ کی گئی تو 21 ویں صدی میں ایک ارب اموات ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ الیکٹرک سگریٹ کسی صورت میں بھی انسانی صحت کیلئے محفوظ نہیں ہے بلکہ دیگر سگریٹوں کی نسبت زیادہ خطرناک ہے اور اسی طرح عوام کو پتہ نہیں ہے کہ شیشہ انسانی صحت کیلئے اس سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے تین اضلاع ہری پور، پشاور اور ایبٹ آباد پائلٹ پراجیکٹس ہیں ٹوبیکو کنٹرول سیل کے۔ انہوں نے کہا کہ ٹوبیکو کنٹرول(انسداد سگریٹ نوشی) کی روک تھام کیلئے باقاعدہ اگاہی مہم ہونی چاہیئں جسکے لئے اگاہی واک، بینرز اور دیگر ذرائع کو استعمال کیا جائے صوبائی ٹوبیکو کنٹرولر کواڈینیٹرنے کہا کہ شعور اور اگاہی کیلئے باقاعدہ دفاتر، تھانوں، ہسپتالوں، سکولوں، کالجز اور دیگر عوامی مقامات پر بینرز اور پوسٹرز بناکر لگائیں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں میں اگاہی اور شعور بیدار ہو اور اس خطرناک عمل سے عوام نجات حاصل کرسکیں۔