‘جعفریہ آرگنائزیشن پاکستان کی جانب سے المحسن ہال فیڈرل بی ایریا میں آل پارٹی کانفرنس کا انعقاد ،فوجداری ترمیمی بل 2021 کومسترد

اتوار 29 جنوری 2023 20:05

؁کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 جنوری2023ء) فوجداری ترمیمی بل 2021 کومسترد کرتے ہیں جعفریہ آرگنائزیشن پاکستان کی جانب سے المحسن ہال فیڈرل بی ایریا میں آل پارٹی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت وائس چیئرمین جعفریہ آرگنائزیشن پاکستان علامہ اطہر مشہدی و چیئرمین عسکری دیوجانی نے کی جعفریہ آرگنائزیشن پاکستان کے سرپرست اعلیٰ شبر رضا رضوی،صدر حسن صغیر عابدی،جنرل سیکریٹری جواد رضا رضوی، و معزز مہمانوں نے خطاب کیے بعد اذاں پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ اطہر مشہدی اور،اسدرضا جوہری،ایس ایم نقی،غفران مجتبیٰ،آغا سبط رضاموسوی،امجد رضاجوہری،علامہ باقر زیدی,علامہ ڈاکٹر علی عباس زیدی صاحب, علامہ اسد شاکری, علامہ جعفر رضا علوی, علامہ خورشید عابد نقوی ویگر علماء اکرام، نے کہا کہ ہم فوجداری قانون ترمیمی ایکٹ 2021ء کو یکسر مسترد کرتے ہیں ہمارے پاس اسلامی نظریاتی کونسل، ملی یکجہتی کونسل اور (غیر فعال) متحدہ مجلس عمل جیسے ادارے موجود ہیں ان اداروں کو نظر انداز کرکے اس متنازعہ بل کی منظوری ملک میں فرقہ واریت کی آگ کو مزید ہوا دینے کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ توہین اور دیگر عناوین کے حدود و قیود کو مشخص کیے بغیر قانون سازی اور متصبانہ سوچ کو پاکستان کی عوام پر مسلط کرنا انتشار و افتراق کا باعث بنے گا ہمیں افسوس ہے کہ قومی اسمبلی کا کورم پورا نہ ہونے کے باوجود اس اہم ترین ترمیم کی منظوری میں ذمہ داری اور سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا گیا ہم پاکستان کے باشعور عوام کو متوجہ کرتے ہیں کہ اس طرح کے بل کی منظوری دہشت گردی، تکفریت اور انتہاء پسند عناصر کے مائنڈ سیٹ کو فروغ دینا ہے علامہ اطہر مشہدی نے مزید کہا کہ ہماری قیادت ایک عرصے سے متفقہ قانون سازی، مذہبی سیاسی ہم آہنگی اور یکجہتی کے حوالے سے اپنا کلیدی کردار ادا کرتی آئی ہے اور ہمیشہ ایسی قانون سازی سے قوم کو بچانے کے لئے حکمرانوں کو متوجہ بھی کرتی آئی ہے جس سے پاکستان میں تقسیم و نفرت کو فروغ ملے اور فتوؤں اور تکفیر کرنے والے عناصر کی راہ ہموار ہو جس سے ملکی داخلی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے انہوں نے کہا کہ ہم چیرمین و اراکینِ ایوانِ بالا اور صدرِ مملکت جناب عارف علوی سے اپیل کرتے ہیں کہ اس بل کو منظور نہ ہونے دیا جائے ورنہ ہر نوع کی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہیں