پولیس سرپرستی میں اسٹیل مل کا قیمتی سامان کباڑی کو فروخت کرنے کا انکشاف

مجھے ایس ایچ او کی مکمل سرپرستی حاصل ہے، ڈی ایس پی اور ہیڈ محرر کو پیسے دیتا ہوں، تھانے کے اخراجات بھی میں اٹھاتا ہوں، کباڑی کے انکشافات

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری پیر 6 فروری 2023 19:42

پولیس سرپرستی میں اسٹیل مل کا قیمتی سامان کباڑی کو فروخت کرنے کا انکشاف
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 فروری 2022ء) پولیس سرپرستی میں اسٹیل مل کا قیمتی سامان کباڑی کو فروخت کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ سٹیل مل کا سامان خریدنے والے ملزم کباڑی نے انکشاف کیا ہے کہ مجھے ایس ایچ او کی مکمل سرپرستی حاصل ہے، ڈی ایس پی اور ہیڈ محرر کو پیسے دیتا ہوں، تھانے کے اخراجات بھی میں اٹھاتا ہوں۔ سکھن پولیس نے ملزم اور اسکے ساتھیوں کو بھینس کالونی مکی شاہ مزار صنعتی ایریا سے گرفتار کیا تھا، ملزمان کے 4 ساتھی اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہوگئے جبکہ پولیس نے 5 ملزمان اختر علی چانڈیو، اظہر علی، سرفرارعلی گوپانگ، اعجاز علی شیخ اورعلی شیرابڑو کو گھیرا ڈال کر پکڑلیا۔

گرفتار ملزمان کے قبضے سے 3 موبائل فون، چند سو روپے اور 2 سوزوکیوں سے بنڈلوں کی شکل میں کیبل وائر برآمد ہوئے، گرفتار ملزمان نے فرار ہونے والے اپنے ساتھیوں کے نام موسیٰ، نعیم، مظہر اور جاوید بتائے ہیں۔

(جاری ہے)

ملزمان نے بتایا کہ برآمد سامان مختلف جگہوں سے چوری کرکے لائے ہیں جس پر اُن کے خلاف مقدمہ الزام نمبر 23/66 بجرم دفعہ 379،34/411 کے تحت درج کرلیا گیا۔

گرفتار ملزم اختر علی کا ویڈیو بیان منظرعام پر آگیا ہے جس میں ملزم نے بتایا کہ اسٹیل مل سے چوری کیا جانے والا سامان مبینہ طور پر پولیس کی سرپرستی میں فروخت کیا جاتا ہے، وہ چوروں سے اسٹیل مل کا چوری شدہ سامان خریدتا ہے اور گزشتہ 8 ماہ سے یہ کام کررہا ہے۔ ملزم نے الزام عائد کیا کہ پہلےایس ایچ او ملک اشرف اور بعد میں ایس ایچ اوادریس بنگش کو پیسے دیتا تھا۔

ایس ایچ او ملک اشرف نے جونیجو صاحب سے سیٹنگ کرائی تھی اور وہ 4 لاکھ روپے دیا کرتا تھا، کبھی اپنے ہاتھ سے تو کبھی ان کے بندے کو پیسے دیا کرتا تھا۔ ایس ایچ او کو ایک مرتبہ اپنے ہاتھ سے پیسے دیئے تھے اور ان کا ایک بندہ بھی پیسے لینے آتا تھا، اس ہفتے تین لاکھ روپے دیئے ہیں، مجموعی طور پر 8 لاکھ روپے میں بات طے ہوئی جس میں ڈی ایس پی کے پیسے اور تھانے کے اخراجات بھی شامل ہیں، سب کو الگ الگ اور کبھی ایک ساتھ پیسے دیتا ہوں۔

ملزم نے بتایا کہ ڈی ایس پی کو2 لاکھ روپے ایس ایچ او بن قاسم ٹاؤن کو 5 لاکھ روپے، ہیڈ محرر اور تھانے کی تمام نفری کو ایک لاکھ روپے دیتا ہوں۔ کباڑی نے بتایا کہ وہ اسٹیل مل سے نکالے جانے والا سامان جاوید، نیعم، ناصر اور مظہر کو فروخت کرتا ہے، شیر شاہ کی پارٹیاں سامان لینے آتی ہیں اوراپنی گاڑیوں میں لوڈ کرکے لے جاتی ہیں۔ کباڑی نے انکشاف کیا کہ اسٹیل مل سے ایک جیسا سامان نہیں نکلتا، کبھی کم اور کبھی زیادہ سامان ہوتا ہے لیکن اس کے پیسے فکس ہیں، چوروں کی اسٹیل مل کے سیکیورٹی گارڈز سے سیٹنگ ہوتی ہے جس کے ذریعے وہ سامان اسٹیل مل سے نکالتے ہیں اور باہر سڑک پر رکھ دیتے ہیں، ہم وہاں جا کر سامان اٹھا لیتے ہیں جسے گودام لانے کے بعد آگے فروخت کر دیا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :