Live Updates

تمام اداروں کو ایک دوسرے معاملات میں مداخلت سے گریز کرنا چاہئے،وزیر مملکت برائے قانون و انصاف سینیٹر شہادت اعوان

جمعہ 10 فروری 2023 17:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 فروری2023ء) وزیر مملکت برائے قانون و انصاف سینیٹر شہادت اعوان نے کہا ہے کہ تمام اداروں کو ایک دوسرے معاملات میں مداخلت سے گریز کرنا چاہئے۔ جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر مشتاق احمد اور سینیٹر بہرہ مندتنگی کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے قانون شہادت اعوان نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جی سی سی کا معاملہ اٹھایا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جی سی سی سے متعلق تمام معاملات سپریم کورٹ کے زیر انتظام تھے اور اس نے جی سی سی کے خصوصی آڈٹ کا حکم دیا تھا۔ چیئرمین جی سی سی نے اے ایف فرگوسن کو آڈٹ کرنے کے لئے مقرر کیا تھا، جی سی سی کمیٹی کے رکن نعیم بخاری نے بھی آڈٹ کے لئے اپنے ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آرز) دیئے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ پورا آڈٹ فرگوسن نے کیا ہے، یہ سب سپریم کورٹ کی نگرانی میں ہوتا ہے، ایوان سے درخواست ہے کہ وہ دوسرے محکموں کے معاملات میں مداخلت سے گریز کرے۔

وزیر مملکت نے کہا کہ ایجنڈا آئٹم سینیٹ کی کمیٹی برائے قانون کو بھیجا جائے۔ چیئرمین سینیٹ نے معاملہ کمیٹی کو بھجوانے کا حکم دیا۔پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز (پی پی پی پی) کے سینیٹر بہرہ مند خان تنگی ، پی ٹی آئی کی سینیٹر ڈاکٹر زرقا سہروردی تیمور ، سینیٹرسیف اللہ ابڑو اور سینیٹر فلک ناز کے ایک اور سوال کےجواب میں سینیٹر شہادت اعوان نے کہا کہ خیبرپختونخوا (کے پی) میں 2019-21 میں چار یونیورسٹیاں بنائی گئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی یونیورسٹی بحران کا شکار نہیں ہے اور ہر روز نئی یونیورسٹیوں کے قیام کے لئے سینیٹ میں قانون سازی ہو رہی ہے۔وزیر مملکت شہادت اعوان نے کہا کہ ملک بھر میں کل 248 یونیورسٹیاں ہیں اور میں نے صرف وفاقی دارالحکومت کی سطح سے متعلق اپنے جوابات فراہم کئے ہیں۔وزیر مملکت نے کہا کہ چترال۔شندور روڈ منصوبے کے پی سی ون کی منظوری 2017 میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے دی تھی، منصوبے پر کام جاری تھا اور سائٹ پر اب تک 12.2 فیصد پیشرفت ہو چکی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تعمیراتی کام زیادہ تر برف باری اور خراب موسمی حالات کی وجہ سے روک دیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ موسم کے باوجود دیگر مسائل بھی ہیں، سڑک کو 24 فٹ مزید چوڑا کرنے کی ضرورت ہے ، این ایچ اے کو اس منصوبے کی اپنی تفصیلات کے تحت مزید زمین حاصل کرنے کی ضرورت ہوگی لیکن کے پی کا محکمہ کان کنی مداخلت کر رہا ہے اور اس عمل میں تعاون نہیں کر رہا ہے۔ چترال شندور روڈ 2024 تک مکمل ہو جائے گا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات