اسلام آباد ہائیکورٹ کا صحافیوں کے تحفظ اور الیکٹرانک میڈیا کے صحافیوں کیلئے قانون سازی سے متعلق کمیٹی قائم کرنے کا حکم

جمعہ 3 مارچ 2023 19:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 مارچ2023ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے صحافیوں کے تحفظ اور الیکٹرانک میڈیا کے صحافیوں کے لیے قانون سازی سے متعلق کیس میں وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ ،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب ، سیکرٹری اطلاعات و نشریات ،سیکرٹری قانون و انصاف اور سینئر اینکر پرسن حامد میر پر مشتمل کمیٹی قائم کرنے کا حکم دے دیا ۔

عدالت نے کمیٹی کو تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔جمعہ کے روز عدالت عالیہ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی ۔دوران سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے صدر ،ممبران اپنے وکیل بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی کے ساتھ عدالت پیش ہوئے جبکہ صحافتی تنظیموں کی قیادت اپنے وکیل پی ایف یو جے سے عادل عزیر قاضی کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے۔

(جاری ہے)

عدالتی معاونین صحافی حامد میر اور قانون دان فیصل صدیقی بھی پیش ہوئے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ڈرافٹ تیار ہے کاپی بھی فراہم کی گئی ہے۔عدالتی معاون حامد میر نے کہا کہ ہم نے ایک ڈرافٹ تیار کر کے پچھلی حکومت کو کاپی دی تھی اب اس حکومت کو بھی دے رہے ہیں۔دوران سماعت حامد میر نے ہائیکورٹ کے احاطے میں صحافیوں پر تشدد کا معاملہ اٹھایا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بدقسمتی سے ایسا واقعہ رونما ہوا ہے،ہائیکورٹ کے احاطے میں صحافیوں پر تشدد کے حوالے سے ڈی آئی جی کو انکوائری کا کہا ہوا ہے، ہائیکورٹ میں تشدد پر موثر اقدام ہوگا۔عدالتی معاون فیصل صدیقی نے کہا کہ یہ عدالت حکومت کو کسی قانون سازی کے لیے حکم نہیں دے سکتی صرف رائے دے سکتی ہے۔چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ یہ عدالت شہریوں کی بنیادی حقوق کے تحفظ کے لئے موجود ہے، آئی ٹی این ای کے پاس بھی کوئی اختیار نہیں ،آئی ٹی این ای کے سٹرکچر میں ترمیم کی ضرورت ہے، یہ چیزیں پارلیمنٹ کے دیکھنے کی ہیں، یہاں رٹ میں آنا ہی نہیں چاہیے ۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اس کیس میں فوکل پرسن کس کو مقرر کیا جائے۔عدالتی معاون فیصل صدیقی نے کہا کہ سیکرٹری اطلاعات و نشریات کو فوکل پرسن مقرر کردیں۔عدالت نے صحافیوں سے متعلق قانون سازی کا مجوزہ ڈرافٹ پیش کرنے کے لیے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ ،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب ، سیکرٹریز اطلاعات و قانون اور سینیر اینکر پرسن حامد میر کمیٹی میں شامل ہوں گے۔عدالت نے حکم دیا کہ کمیٹی تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کر کے 17 مارچ تک رپورٹ پیش کرے۔عدالت نے صحافیوں کے تحفظ سے متعلق کیس کی سماعت 17 مارچ تک ملتوی کردی ۔