لوگوں اور بزنس کمیونٹی کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں مہیا کرنے کیلئے متعلقہ اداروں کی ڈیجیٹلائزیشن ضروری ہے ،ڈاکٹر سجا د ارشد

اعلیٰ سطح پر اقدامات کے باوجود نچلی سطح پر سرکاری ملازمین اِس کی حوصلہ شکنی کر رہے ہیں ،نائب صدرفیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری

جمعرات 23 مارچ 2023 13:27

مکوآنہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مارچ2023ء) لوگوں اور بزنس کمیونٹی کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں مہیا کرنے کیلئے متعلقہ اداروں کی ڈیجیٹلائزیشن ضروری ہے مگر اعلیٰ سطح پر اقدامات کے باوجود نچلی سطح پر سرکاری ملازمین اِس کی حوصلہ شکنی کر رہے ہیں۔ یہ بات فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے سینئر نائب صدر ڈاکٹر سجا د ارشد نے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی ٹیم سے خطاب کرتے ہوئے کہی جو سوشل رسک اسسٹمنٹ اینڈ جنڈر اینلاسز(پرائیڈ) پر کام کر رہی ہے۔

زمینی کاروباری حقائق کا ذکرکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجود معاشی صورتحال نے بزنس کمیونٹی کی کمر توڑ کے رکھ دی ہے۔ کھربوں روپے لگانے والے اپنا کاروبار بند کر کے بیرون ملک منتقل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی سطح پر بروقت فیصلے نہیں ہو رہے اور اگر فیصلے ہوتے بھی ہیں تو اُس پر عمل درآمد میں بلاوجہ تاخیر کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ اس وقت پانچ بلین ڈالر کا درآمدی سامان بندرگاہ پر پڑا ہے جس کو کلیئر نہیں کیاجا رہا۔

انہوں نے بتایا کہ ایک پارٹی نے ادویات درآمد کرنا تھیں مگر بینک نے ایل سی کھولنے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہی صورتحال ٹیکسٹائل سیکٹر کو درپیش ہے۔ سنگین بحران سے سروسز سیکٹر بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔ تنخواہ دار طبقہ انتہائی کسمپرسی کا شکار ہے کیونکہ افراط زر نے اُن کی قوت خرید ختم کر دی ہے۔ انہوں نے فیصل آباد چیمبر کے صدر ڈاکٹر خرم طارق کی سینٹ سے تقریر کا ذکر کیا اور کہا کہ یہی ادارے فیصلہ سازی کرتے ہیں مگر اُن سے کوئی نتیجہ نہیں نکلتا۔

نائب صدر حاجی محمد اسلم بھلی نے بتایا کہ ڈیڑھ ماہ سے تاجروں کو پروفیشنل ٹیکس کے نوٹس آرہے ہیں مگر انہیں شیڈول کی کاپی نہیں دی جارہی اور سب کو دوہزار روپے کے نوٹس بھیجے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ چند دوکانداروں کو گزشتہ روز نوٹس جاری کیا گیا اور آج جمع نہ کرنے پر اُن کی دوکانوں کو علی الصبح سر بمہر بھی کر دیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ آج وہ ڈائریکٹر ایکسائز سے ملے تو اِن دوکانوں کو ڈی سیل کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگوں نے اپنے سرکاری واجبات ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے ادا کئے تو متعلقہ افسران ناراض ہو گئے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ اس کے ذریعے اُن کی اتھارٹی کو چیلنج کیا گیا ہے۔ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر پراجیکٹ ملک نذیر نے بتایا کہ ایزی پیسہ کے ذریعے آن لائن ادائیگی کی 13جبکہ پنجاب ریونیواتھارٹی کے ذریعے ادائیگی کی 31آپشن موجود ہیں تاہم یہ نظام آہستہ آہستہ جڑ پکڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکسوں کی ادائیگی کے سلسلہ میں لوگوں کو سہولت دینے کا واحد طریقہ ڈیجیٹلائزیشن ہے۔ انہوں نے تاجر کمیونٹی سے کہا کہ وہ ٹیکس ریٹرن میں ود ہولڈنگ ٹیکس کی واپسی کیلئے ستمبر میں ضرور درخواست دیں تاکہ ٹیکس وصولی کے ساتھ ود ہولڈنگ ٹیکس کی واپسی کو بھی یقینی بنایا جا سکے۔ تقریب سے سابق سینئر نائب صد ر میاں تنویر احمد، ایگزیکٹو ممبران میاں محمد طیب، راناعاصم ،میاں عبدالوحید ، سابق ایگزیکٹو ممبر ان اعجاز نثار اور عبداللہ قادری کے علاوہ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین انجینئر احمد حسن نے بھی خطاب کیا۔ بعد میں ورلڈ بینک کی ٹیم نے مختلف ممبران سے انفرادی طور پر ملاقات کر کے مطلوبہ معلومات اور ڈیٹا بھی حاصل کیا۔